آپریشن راہ نجات کے باعث جنوبی وزیرستان کے 733بندسکولوں میں تیزی سے دوبارہ تعلیمی سرگرمیاں بحال ہورہی ہیں، پاک آرمی ،پولیٹکل انتظامیہ اور محکمہ ایجوکیشن کی انتھک کائوشوں سے 2016-17میں طلباء وطالبات کی انرولمنٹ37ہزارتک پہنچ گئی ،موجودہ اے ڈی پی میں35سکیموں کی منظوری سے تیزی سے کام جاری ہے

ایجنسی ایجوکیشن آفیسر محب الرحمن داوڑ کی میڈیاسے گفتگو

منگل 23 مئی 2017 21:38

جنوبی وزیرستان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مئی2017ء) ایجنسی ایجوکیشن آفیسر محب الرحمن داوڑنے کہا ہے کہ آپریشن راہ نجات کے باعث جنوبی وزیرستان کے 733بندسکولوں میں تیزی سے دوبارہ تعلیمی سرگرمیاں بحال ہورہی ہیں، پاک آرمی ،پولیٹکل انتظامیہ اور محکمہ ایجوکیشن کی انتھک کائوشوں سے 2016-17میں طلباء وطالبات کی انرولمنٹ37ہزارتک پہنچ گئی ،موجودہ اے ڈی پی میں35سکیموں کی منظوری سے آپریشن راہ نجات کے باعث جس پرکام بندتھا پردوبارہ تیزی سے کام جاری ہے ۔

وہ منگل کو میڈیاسے گفتگوکررہے تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ آپریشن راہ نجات کے باعث جنوبی وزیرستان کی7343بندسکولوں جس میں459لبوائز اور274گرلزسکولزمیں دوبارہ تعلیمی سرگرمیاں تیزی سے بحال ہورہی ہیں انکاکہانتھاکہ2015-16میں23ہزارکے قریب انرولمنٹ کے ٹارگٹ کو کامیابی سے حاصل کرلیا جبکہ2016-17میں طلباء وطالبات کی انرولمنٹ 37ہزارتک پہنچ گئی جوکہ پاک آرمی ،پولیٹکل انتظامیہ اور محکمہ ایجوکیشن کی کاوشوں کانتیجہ ہے ۔انہوںنے کہاکہ اے ڈی پی میں35سکیموں کی منظوری اور ترقیاتی کام کے جاری ہونے سے جنوبی وزیرستان کے تعلیمی ادارے 21صدی میں ملک کے دیگرترقی یافتہ اضلاع کے ہم پلہ ہوجائینگے۔

متعلقہ عنوان :