تارکین وطن کوووٹ کاحق دینے کے حوالے سے کیس میں سپریم کورٹ نے آئینی و قانونی نکات کی وضاحت کیلئے مختلف اداروںکو نوٹسز جاری کردیئے، مزید سماعت تین ہفتوں کے لئے ملتوی

منگل 23 مئی 2017 21:41

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مئی2017ء) تارکین وطن پاکستانیوں کوووٹ کاحق دینے کے حوالے سے کیس میں سپریم کورٹ نے آئینی و قانونی نکات کی وضاحت کے سلسلے میں وفاقی حکومت ، اٹارنی جنرل اور الیکشن کمیشن کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے مزید سماعت تین ہفتوں کے لئے ملتوی کردی ہے۔منگل کوچیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے پیش ہوکر اپنے دلائل میں کہا کہ سندھ، پنجاب اور کے پی حکومتوں نے بلدیاتی انتخابات میں تارکین وطن کو ووٹ کا حق نہیں دیا، تارکین وطن ملک سے محبت کرتے ہیں انہیں رائے دہی کے عمل میںشریک کرناچاہیے مگر طویل عرصہ سے انھیں یہ حق نہیں مل رہا۔

میری استدعاہے کہ عدالت اس حوالے سے قانون سازی کے لئے پارلیمنٹ کواحکامات جاری کرے، عدالت کے استفسارپرسرکاری وکیل نے بتایا کہ پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات اس معاملے کو دیکھ رہی ہے جس کی رپورٹ جلد عدالت میں جمع کرادی جائے گی۔

(جاری ہے)

،چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت تارکین وطن کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے مگر دیکھنا یہ ہے کہ کیا سپریم کورٹ مفاد عامہ کے تحت تارکین وطن کو ووٹ کا حق دلوانے کا فیصلہ کرسکتی ہے۔

ان کامزید کہناتھا کہ تارکین وطن پاکستانیوں کا اربوں ڈالرز کازرمبادلہ ہماری قوت ہے، تارکین وطن کا تعلق وطن عزیز کی مٹی سے توڑا نہیں جاسکتا، لیکن عدالت نے یہ دیکھنا ہے کہ کیا آئین و قانون کے مطابق سپریم کورٹ پارلیمنٹ کو قانون سازی کیلئے ہدایات دے سکتی ہے،عدالت نے قانونی نکات کی وضاحت کے لئے اٹارنی جنرل، الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت کو نوٹسز جاری کردیئے اورہدایت کی کہ پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات کی پیش رفت رپورٹ عدالت کوپیش کی جائے بعد ازاں مزید سماعت ملتوی کردی گئی۔

متعلقہ عنوان :