خیبرپختونخوا کے تمام تدریسی ہسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی کال ڈاکٹروں کااحتجاج ، ڈیوٹی کا بائیکاٹ کیا

ہسپتالوں میں بائیکاٹ کی وجہ سے او پی ڈیز بند رہی،مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا

منگل 23 مئی 2017 22:37

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مئی2017ء) خیبرپختونخوا کے تمام تدریسی ہسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی کال ڈاکٹروں نے احتجاج کرتے ہوئے ڈیوٹی سے بائیکاٹ کیا ، ہسپتالوں میں بائیکاٹ کی وجہ سے او پی ڈیز بند رہی جس کے باعث ہسپتال میں آئے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں ڈاکٹروں نے ایڈمنسٹریشن بلاک کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔

مظاہرین کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے ڈاکٹروں نے او پی ڈی میں ریلی نکالی او رڈیوٹی پر موجود دیگر ڈاکٹروں کو بھی ساتھ ملا لیا۔ ینگ ڈاکٹروں کی ہڑتال کا فائدہ اٹھا کر او پی ڈی میں کام کرنے والا دیگر عملہ بھی غائب ہوگیا۔پشاور کے تینوں تدریسی ہسپتالوں میں ہڑتال کرنے والے ڈاکٹروں کا کہناتھاکہ حکومت نے متعدد بار وعدوں کے باوجود مطالبات تسلیم نہیں کئے جس کی وجہ سے ہڑتال پر مجبور ہوئے۔

(جاری ہے)

وائی ڈی اے کے عالمگیر یوسفزئی کا کہناتھاکہ حکومت نے دوران ڈیوٹی حادثات سے جاں بحق ہونیوالے ڈاکٹروں کے لوحقین کو تاحال معاوضہ ادا نہیں کیا ، پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹشنز (پی جی ایم آئی) میں سیاسی مداخلت کی جارہی ہے ، انہوں نے مطالبہ کیاکہ جاں بحق چاروں ڈاکٹروں کے لواحقین کو معاوضہ دیا جائے، پی جی ایم آئی کی پرانی حیثیت بحال کی جائے۔

اس کے علاوہ ایم او ایکٹ میں ترمیم کی جائے۔ ہڑتال کی وجہ سے او پی ڈیز بند ہونے سے ہسپتال آنیوالے مریضوں میں شدید غم و غصہ پایا گیا، مریضوں اور ان کے لواحقین کا کہناتھاکہ ایک طرف ڈاکٹرز اپنے مفادات کیلئے ہڑتالے کررہے ہیں دوسری جانب ہسپتال انتظامیہ تماشہ دیکھ رہی ہے۔ ہڑتال کے باوجود مریضوں کو اوپی ڈی چیٹ دئیے گئے جس کے 20روپے وصول کئے گئے تاہم مریضوں کا کسی کو احساس نہیں۔ مریضوں کا مزیدکہناتھاکہ ہسپتالوں میں احتجاج اور ڈیوٹیوں سے بائیکاٹ معمول بن گیا ہے لیکن اس سلسلے میں ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے کوئی اقدامات نظر آرہے ہیں نہ ہی صوبائی حکومت کی طر ف سے۔

متعلقہ عنوان :