اسپاٹ فکسنگ کیس ،کرکٹ ایکسپرٹ ڈین جونز نے اینٹی کرپشن ٹربیونل کے روبرو شرجیل خان کے حق میں گواہی دیدی

شرجیل خان نے چاروں بالز میرٹ پر کھیلیں ،ڈین جونز نے وڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کروایا ، سماعت آج بھی جاری رہے گی ٹربیونل کو یک طرفہ کاروائی کا حق نہیں ،خالد لطیف نے ٹربیونل کے روبرو پیش ہونے کا فیصلہ کرلیا،ان کے کیس کی سماعت 29مئی کو ہو گی خالد لطیف کے وکیل کی جانب سے کارروائی کو سیکنڈلائز کرنے کی کوشش کی گئی‘ پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 24 مئی 2017 23:56

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مئی2017ء) پاکستان سپر لیگ اسپاٹ فکسنگ کیس میں کرکٹ ایکسپرٹ ڈین جونز نے اینٹی کرپشن ٹربیونل کے روبرو شرجیل خان کے حق میں گواہی دیتے ہوئے کہا ہے کہ شرجیل خان نے چاروں بالز میرٹ پر کھیلیں جبکہ خالد لطیف نے ٹربیونل کے روبرو پیش ہونے کا فیصلہ کرلیا،ان کے کیس کی سماعت 29مئی کو ہو گی ۔گزشتہ روز نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں پی سی بی اینٹی کرپشن ٹربیونل نے جسٹس (ر) اصغر حیدر کی سربراہی میں معطل کرکٹر شرجیل خان اور خالد لطیف کے کیس کی سماعت کی۔

معطل کرکٹر شرجیل خان اپنے وکیل شیغان اعجاز کے ہمراہ ٹریبیونل کے سامنے پیش ہوئے۔کرکٹر نے پی سی بی کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے جواب میں کرکٹ ایکسپرٹ ڈین جونز کو گواہ کے طور پر پیش کیا جنہوں نے وڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا کہ شرجیل خان نے چاروں بالز میرٹ پر کھیلیں۔

(جاری ہے)

کرکٹرخالد لطیف گزشتہ روز بھی اینٹی کرپشن ٹریبیونل کے سامنے پیش نہیں ہوئے اور ان کی جانب سے ٹربیونل سے درخواست کی گئی کہ وہ سماعت کو دوبارہ جوائن کرنا چاہتے ہیں اسلئے انہیں 29مئی (پیر ) کی تاریخ دی جائے ۔

ٹربیونل نے خالد لطیف کی درخواست قبول کرلی اور اب خالد لطیف کے کیس کی سماعت سوموار کے روز ہوگی۔خالد لطیف کے وکیل کاکہنا تھا کہ ٹربیونل کو یک طرفہ کاروائی کا حق نہیں ہے ۔کاروائی میں غیر مناسب زبان استعمال کی گئی ۔ہم نے پی سی بی ٹربیونل کو درخواستیں دی ہیں اور امید ہے کہ ان پر غیر جانبدارانہ فیصلہ کرے گا ۔ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل خان کے وکیل شیغان اعجاز نے کہا کہ ہماری طرف سے ڈین جونز نے وڈیو لنک کے ذریعے بیان میں بتایا کہ شرجیل خان نے چاروں بالز میرٹ پر کھیلیں، ڈین جونز کرکٹ کی ایک معتبر شخصیت ہیں اور ان کی رائے اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق کھلاڑی ناصر جمشید کے کہنے پر کھلاڑیوں نے بکی سے ملاقات کی، واضح ہو گیا ہے کہ کون کس کو بکی کے ساتھ لے کر گیا، ٹربیونل کی کارروائی سے مطمئن ہیں،کیس کی سماعت آج ( جمعرات )کے روز 2بجے ہو گی جس میں ایک اور گواہ پیش کریں گے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے بتایا کہ شرجیل خان کی طرف سے ڈین جونز نے سکائپ پر دو گھنٹے گواہی دی ۔

انہوں نے چار ڈاٹ بالز کا ذکر کیا لیکن مسئلہ چار ڈاٹ بالز کا نہیں بلکہ دو ڈاٹ بالز کا ہے ۔ڈین جونز کا کہنا تھا کہ انہیں نہیں پتہ کہ ان کی پی ایس ایل کی ٹیم کے پاکستانی کھلاڑی کو کسی بکی نے اپروچ کیا ہمیںتو میڈیا سے ذریئے ایک ہفتے بعد اس بارے میں آگاہی ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی کھلاڑی سے کوئی بکی رابطہ کرے تو اسے فوری متعلقہ حکام کو اطلاعی کرنی چاہئے ۔

تفضل رضوی نے واضح کیا کہ جو کرکٹرز پی سی بی کی طرف سے بطور گواہ پیش ہوئے وہ ملزم نہیں ہیں بلکہ وہ سپاٹ فکسنگ کیس میں پی سی بی سے تعاون کررہے ہیں ۔خالد لطیف کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خالد لطیف کے وکیل کی جانب سے کارروائی کو سیکنڈلائز کرنے کی کوشش کی گئی، کرکٹر کی جانب سے ٹربیونل کو ای میل موصول ہوئی ہے، ای میل میں جواب الجواب داخل کرنے کا کہا گیا، ہماری طرف سے انکار ہوا۔

خالد لطیف کی جانب سے اعتراضات داخل کرنے کا وقت ختم ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خالد لطیف کی طرف سے دی گئی ساری درخواستوں کے جواب پی سی بی ٹربیونل کو جمع کروادیئے گئے ہیں اور ان کی کاپی بھی خالد لطیف کو بھجوادی گئی ہے ۔ہمارا یہ موقف ہے کہ خالد لطیف نے سپاٹ فکسنگ کیس کی ابتدائی سماعت میں کوئی اعتراض داخل نہیں کیا اور اب اس کا اعتراض کرنا کیس میں تاخیر کے مترادف ہے ۔