کمپنیات بل ، شق وار منظوری پرحکومت اپوزیشن کی منت سماجت پر مجبور،سپیکر ایاز صادق 457شقوں کو یکجا کر کے منظور کرنے کیلئے اپوزیشن لیڈر سے درخواست، کھانا کھلانے کی پیشکش کردی

شیریں مزاری کے پاس جائیں اور ان پر درود شریف کا ورد کریں تاکہ وہ شقوں کو یکجا کرکے منظور کرنے کی اجازت دیں، ایاز صادق کا وزیرمملکت مذہبی امور سے دلچسپ مکالمہ پیر امین الحسنا ت نے شیریں مزاری کے سامنے ہاتھ جوڑ لئے ، ایوان قہقہوں سے گونج اٹھا، دلچسپ مکالمہ بازی پر ایوان کشت زعفران بنا رہا

بدھ 24 مئی 2017 23:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 مئی2017ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے حکومت کو'' منتیں '' کرنے پر مجبور کر دیا،سپیکر ایاز صادق 457شقوں پر مشتمل کمپنیات بل کی شقوں کو یکجا کر کے منظور کرنے کیلئے اپوزیشن لیڈر سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ شاہ صاحب آپ کو کھانا کھلا دوں گا ، مجھے شقوں کو یکجا کر کے منظور کرنے دیں، سپیکر کی ہدایت پر وفاقی وزراء کو اعتراض کرنے والے اپوزیشن ارکان کو مناتے رہے، سپیکر ایاز صادق نے وزیر مملکت مذہبی امور پیر امین الحسنات کو خصوصی ہدایت کی کہ شیریں مزاری کے پاس جائیں اور ان پر درود شریف کا ورد کریں تاکہ وہ شقوں کو یکجا کرکے منظور کرنے کی اجازت دیں ،جس پر پیر امین الحسنا ت ڈاکٹر شیریں مزاری کے سامنے ہاتھ جوڑ کر کھڑے ہوگئے جس پر ایوان میں زور دارقہقے لگ گئے ۔

(جاری ہے)

بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے کمپنیات بل 2017منظوری کیلئے پیش کیا جس کی اپوزیشن نے شدید مخالفت کی ،سپیکر قومی اسمبلی نی457شقوں پر مشتمل کمپنیات بل منظور کرنے کیلئے بل کی تمام شقوں کو یکجا کر کے ماسوائے اپوزیشن کی جانب سے ترامیم کردہ شقوں کو منظور کرنے کیلئے رائے شماری شروع کی تو اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ آپ تمام شقوں کو ایک ایک کر کے رائے شماری کے ذریعے منظور کروائیں ۔

شقوں کو یکجا مت کیا جائے جس پر اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ شاہ صاحب آپ کو مجھ سے کوئی دشمنی ہے جو کہہ رہے ہیں کہ 457شقوں کو ایک ایک کرکے منظور کروائوں ، ایسا کرنے سے بل کی منظوری پر دو گھنٹے لگ جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں پیپلزپارٹی کی حکومت میں بھی زیادہ شقوں والے بلوں کو یکجا کر کے منظور کیا گیا ہے جو کہ پہلی دفعہ نہیں ہورہا کہ شقوں کو یکجا کر کے منظور کیا جا رہا ہے ۔

اپوزیشن کے اصرار پر اسپیکر ایاز صادق نے بل کی شق وار منظور ی شروع کی۔ اس دوران اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ شاہ صاحب آپ کو کھانا کھلا دوں گا ، مجھے شقوں کو یکجا کر کے منظور کرنے دیا جائے ۔ اس موقع پر وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ سینیٹ سے یہ بل منظور ہو کر آیا ہے ۔ سینیٹ میں بل کی تمام 457شقوں کو یکجا کر کے منظور کیا گیا اس لئے قومی اسمبلی میں شقوں کو یکجا کر کے منظور کیا جائے جس پر پیپلزپارٹی کے سید غلام مصطفی شاہ نے کہا کہ شیخ آفتاب احمد سینیٹ کی روایات قومی اسمبلی میں لاگو کرنے کا مت کہیں ، اگر ایسا کیا تو حکومت کو بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا ، اگر حکومت تمام شقوں کو یکجا کر کے منظور کرنا چاہتی ہے تو وفاقی وزراء کو اعتراض کرنے والے ارکان شیریں مزاری ، شفقت محمود ، اپوزیشن لیڈر اور سید نوید قمر کے ساتھ بات چیت کیلئے بھیجے جس پر اسپیکر ایاز صادق نے وزیر مملکت مذہبی امور پیر امین الحسنات ،وفاقی وزیر برائے امور کشمیر برجیس طاہر اور وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد کو اپوزیشن ارکان سے بات چیت کیلئے ان کی سیٹوں پر جانے کی ہدایت کی اس دوران اسپیکر ایاز صادق نے پیر امین الحسنات کو خصوصی طور پر ڈاکٹر شیریں مزاری کے پاس جانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپ ڈاکٹر مہرالنساء کے پاس جائیں اور ان پر درود شریف کا ورد کریں تاکہ وہ شقوں کو یکجا کرکے منظور کرنے کی اجازت دے دیں ۔

اس دوران وزیر مملکت پیر امین الحسنات ، تحریک انصاف کی رکن ڈاکٹر شیریں مزاری کے سامنے جا کر ہاتھ جوڑ کر کھڑے ہوگئے جس پر ایوان میں زور دارقہقے لگے ۔