خیبرپختونخوا کی ثقافت کو اصل تصویر دنیا کو دکھانا اولین ترجیح ہے، محکمہ ثقافت پشاور میں تین روزہ کلچر سمٹ کا انعقاد کرئیگی جس میںآرٹ وفن سے وابستہ ماہرین اور معروف شخصیات شرکت کریں گی ،کلچر سمٹ آرٹ اینڈکرافٹ نمائش ہوگی

ڈپٹی ڈائریکٹرمحکمہ ثقافت خیبر پختونخوا شہباز خان کی میڈیا نمائندوں کو بریفنگ

بدھ 24 مئی 2017 23:45

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 مئی2017ء) محکمہ ثقافت خیبر پختونخوا کے ڈپٹی ڈائریکٹر شہباز خان نے کہا ہے کہ ہماری اولین ترجیح خیبرپختونخوا کے ثقافت کی اصل تصویر دنیا کو دکھانا ہے۔ محکمہ ثقافت پشاور میں تین روزہ کلچر سمٹ کا انعقاد کرے گی جس میں بیرون دنیا سے محکمہ ثقافت کے ماہرین سمیت آرٹ وفن سے وابستہ کے ماہرین اور معروف شخصیات شرکت کریں گی کلچر سمٹ میں باہمی آرٹ نمائش، پرفارمنگ آرٹ ، کرافٹ نمائش وغیرہ شامل ہوں گے مذکورہ سمٹ میں ثقافتی صنعت کو فروغ او ترویج کے لئے باہمی مشاورت اور مفاہمت سے کام لیا جائے گا جس میں باہر ممالک کے ماہرین کی تجاویز اور سفارشات سے استفادہ حاصل کیا جائیگا۔

وہ بدھ کو ڈائریکٹوریٹ آف کلچر میں میڈیا کے نمائندوں کو بریفنگ دے رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عالمی قانون کے مطابق محکمہ ثقافت خیبرپختونخوا نے ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ غیرمادی ثقافتی اثاثے (ائی سی ایچ) کو مرتب کرلیا ہے جو یکم جون2017 تک محکمہ ہذاٰ کے سرکاری ویب سائیٹ پر موجود ہوگا مذکورہ ائی سی ایچ میں ثقافتی کھیل، زبان و ادب، روائتی میلے، روائتی، لوک داستانیں، خوراک اور ثقافتی صنعت شامل ہیں۔

زبان و ادب میں خیبرپختونخوا کے 10زبانوں کو شامل کیا گیا جس میں ابتدائی طور پر پشتو، ہندکو، سرائیکی، گوجری، کہوار، کوہستانی، شینا، توروالی، کیلاش اور گاوری شامل ہیں۔ اسی طرح پہلی مرحلے میں پانچ ادبی شخصیات کو ائی سی ایچ میں شامل کیا گیا ہے جس میں امیر کروڑ، بایزید انصاری، ملا ارزانی خویشگی،خوشحال خان خٹک اور رحمان بابا شامل ہیں۔

ائی سی ایچ کے ثقافتی کھیلوں میں مخہ، لنگڑی، چیندرو، دوسے، گلی ڈنڈہ، بلوری، کبڈی، کتونے، پٹ پٹونے، میر گاٹی، پیٹو گرم، قول، سخے،زمرے، ٹوپے ٹوپے ،ٹانگہ ریس وغیرہ شامل ہیں اسی طرح خوشحال خان خٹک کی تصنیف "بازنامہ" کو ورلڈ میموری رجسٹر میں شامل کرنے کے لئے کمیٹی بھی تشکیل دی جائیگی، کمیٹی میں سیکرٹری، ڈائریکٹر، ادبی، سماجی او صحافتی شخصیات کے ساتھ ساتھ دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ بھی شامل ہونگے۔

یہ کمیٹی قلمی نسخہ جات اور دیگر ثقافتی امور کے بارے میں تجاویز اور سفارشات مرتب کریگی۔ محکمہ ثقافت نے افغان میٹل مارکیٹ، زرقون ہینڈی کرافٹ، روائتی زیورات اور کیمیز بیگز کے لئے بزنس پلان بھی بنایا گیا ہے اورہنرمند افراد کو مارکیٹ تک رسائی کے لئے اور انکے ثقافتی اشیائ کو مارکیٹ میں متعارف کرنے کے لئے مفید مشورے دئیے جارہے ہیں اور انکو بین الاقوامی سطح پر متعارف کرانے کے لئے مختلف امور پر کام کا سلسلہ جاری ہے۔

محکمہ ثقافت نے لندن میں برٹش کونسل کے ہیڈ کوارٹر میں جاری روایتی و ثقافتی صنعت کی نمائش میں حصہ لیا ہے جو26 مئی تک جاری رہے گی یہ نمائش پاکستان کے جو پانچ شہر تخلیقی شہر قرار دئیے گئے ہیں پاکستان کے ان پانچ شہروں کی نمائش ہورہی ہے جس میں خیبر پختونخوا کا میٹل ورک، پشاوری چپل، روائتی زیورات، ویکس پینٹنگ اور پرفارمنگ آرٹ بھی نمائش کا حصہ ہے۔

نمائش میں حصہ لینے اس بات کا ثبوت ہے کہ پشاور دنیا کے تخلیقی شہروں میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلمی صنعت کی بحالی کے لئے ہم کردار ادا کرسکتے ہیں لیکن فلم بنانا پرائیویٹ سیکٹر کا کام ہے البتہ مشاورت اور تجاویز فراہم کرسکتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی معیار کے مطابق فلم بنائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نشترہال میں ایک مستقل آرٹ گیلری قائم کی جائے گی جس میں نمائش کے لئے جگہ مختص ہوگی، انہوں نے کہا کہ محکمہ ثقافت ایک عوامی ادارہ ہے جو کمیونٹی کے سپورٹ کے بغیر نہیں چل سکتا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسلام اباد ڈسپلے سنٹر بھی تکمیل کے اخری مراحل میں ہے۔ انہوں کہا کہ ہم ثقافتی ورثے کی احیاء کے لئے عملی اقدامات کررہے ہیں اور ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کلچر پالیسی کا ڈرافٹ محکمہ ثقافت نے تیار کرکے متعلقہ اداے کو بھیج دیا ہے جو کہ ضروری قانونی کارروائی کے بعد جلد اسمبلی سے منظوری کے لئے بھیجا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کتابوں کی چھپائی کے سلسلے میں ان کاوشوں کو شائع کیا جائے گا جو معیاری ہو اور جس سے کسی کو فائدہ پہنچ جائے۔

متعلقہ عنوان :