داؤد یونیورسٹی شہر کا نمایاں تعلیمی ادارہ ہے، گورنر سندھ

فارغ التحصیل گریجویٹس ملک کا اثاثہ ہیں،دنیا کے ساتھ چلنے کے لئے تحقیق پر مبنی تعلیم کا فروغ اشد ضروری ہے، گورنر سندھ معیار تعلیم میں اضافہ ،تحقیق پر مبنی تعلیم کے فروغ ،سکیورٹی معاملات پر یونیورسٹی کو ہرممکن مدد فراہم کریں گے وزیر اعظم کی لیپ ٹاپ اسکیم کا مقصد ہونہار طالب علموں کو ان کی تعلیم میں مدد دینا ہے، تقریب سے خطاب

بدھ 24 مئی 2017 23:33

داؤد یونیورسٹی شہر کا نمایاں تعلیمی ادارہ ہے، گورنر سندھ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مئی2017ء) گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ داؤد یونیورسٹی شہر کا نمایاں تعلیمی ادارہ ہے،یہاں سے فارغ التحصیل گریجویٹس ملک کا اثاثہ ہیں،دنیا کے ساتھ چلنے کے لئے تحقیق پر مبنی تعلیم کا فروغ اشد ضروری ہے،معیار تعلیم میں اضافہ ،تحقیق پر مبنی تعلیم کے فروغ ،سکیورٹی معاملات پر یونیورسٹی کو ہرممکن مدد فراہم کریں گے۔

ان خیالا ت کا اظہا رانہوں نے داؤد یونیورسٹی آف انجئینرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں طالب علموں میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب میں کیا۔ تقریب میں وزیر اعظم لیپ ٹاپ اسکیم کے تیسرے مرحلہ میں 21 طالب علموں کو لیپ ٹاپ دئیے گئے ۔ گورنر سندھ نے کہا کہ ہمارے طالب علم صلاحیتوں کے اعتبار سے کسی سے کم نہیں،انہیں صرف صحیح سمت میں رہنمائی کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ لیپ ٹاپ تحقیق پر مبنی معیاری اور جدید ترین تعلیم کا لازم جزو ہیں ،انفارمیشن ٹیکنالوجی کے دور میں اس کی بہت اہمیت ہے،وزیر اعظم کی لیپ ٹاپ اسکیم کا مقصد ہونہار طالب علموں کو ان کی تعلیم میں مدد دینا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جامعات کو مالی طور پر مستحکم کرنا ضروری ہے تاکہ وہ بہتر طریقہ سے کام کر سکیںکیونکہ جامعات ترقی کریں گی تو ملک ترقی کرے گااس ضمن میں وفاقی اور صوبائی ایجوکیشن کمیشنز کے مابین بہتر تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں مل کر کام کریں تو صوبہ اعلی تعلیم کو مزید بہتر کیا جا سکتا ہے ،نوجوان ملک کا اثاثہ ہیں ،معیاری تعلیم کے ساتھ ساتھ ان کی تربیت اشد ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں ہم نصابی خصوصاً کھیلوں کی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے مزید اقدامات کئے جائیں۔تقریب سے خطاب میں وائس چانسلر فیض اللہ عباسی نے کہا کہ یونیورسٹی کے کئی مسائل ہیں،انفرا اسٹرکچر کی بحالی میں مدد کی ضرورت ہی

متعلقہ عنوان :