پیپلزپارٹی سندھ نے یکم رمضان المبارک سے افطار ی کے بعد وفاقی حکومت کیخلاف سندھ بھر میں احتجاجی تحریک جاری رکھنے کا اعلان کردیا

جون کو شہید بے نظیر بھٹو کی سالگرہ ڈویژنل سطح پر منائی جائے گی، پیپلز پارٹی سندھ کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ

بدھ 24 مئی 2017 21:24

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مئی2017ء) پاکستان پیپلزپارٹی سندھ نے یکم رمضان المبارک سے افطار ی کے بعد وفاقی حکومت کے خلاف سندھ بھر میں احتجاجی تحریک جاری رکھنے اور 21جون کو شہید بے نظیر بھٹو کی سالگرہ ڈویژنل سطح پر منانے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ اعلان پاکستان پیپلزپارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے بدھ کو وزیراعلیٰ ہائوس میں پیپلزپارٹی کے سندھ کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفینگ دیتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں اسپیکر سندھ اسیمبلی آغا سراج درانی ، پیپلزپارٹی سندھ کے نائب صدر منظور وسان ، راشد ربانی ، نفیسہ شاہ، جنرل سیکریٹری وقار مہدی ، سید ناصر حسین شاہ ، حمیرا علوانی ، مرتضیٰ وہاب سمیت صوبائی عہدیداروں کے علاوہ فیڈرل کائونسل ، سی ای سی کے اراکین ، سندھ سے سینیٹرز ، ایم این ایز ، ایم پی ایز اور ڈویژنل و ضلعی صدور و جنرل سیکریٹریز و اطلاعات سیکریٹریز نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں پارٹی کی تنظیم سازی اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ عوام کے مسائل کو اپنا مسئلہ سمجھتے ہیں اور عوامی مسائل پر آواز اٹھانے کے لئے رمضان میں بھی وفاقی حکومت کے خلاف احتجاج کرینگے اور یکم رمضان سے روزانہ ا فطاری کے فوراً بعد جلسے کئے جائینگے اور ہر روز گو نواز گو کا نعرہ لگے گا۔

انہوں نے کہا کہ 21جون کو شہید بے نظیر بھٹو کی سندھ بھر میں ڈویژنل سطح پر سالگرہ کی تقریبات منائی جائینگی جس میں شہید بے نظیر بھٹو کو خراج تحسین پیش کیا جائیگا۔ نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ 10جون سے سندھ بھر میں وارڈ سطح تک تنظیم سازی شروع کی جائیگی اور وارڈ سطح تک پارٹی کے یونٹ بنائے جائینگے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کی بین الاقوامی طور پر رسوائی ہوئی ہے اور وزیراعظم کے داغدار ہونے کی وجہ سے پاکستان اپنا عالمی عدالت میں بھی کیس ہار چکا ہے۔

اور ہمسایہ ملک پاکستان پر حملے کے لئے کھڑے ہیں اور ایران بھی پاکستان کے بارڈر پر جھگڑے میں پڑ گیا ہے۔ نثار کھوڑو نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مسلم لیگ ن کا پانامہ کیس میں عدالت کی جے آئی ٹی پر اعتراض کرنا سپریم کورٹ پر اعتراض کرنے کے مترادف ہے جس پر سپریم کورٹ کی خاموشی کو کیا سمجھا جائے اس لئے سپریم کورٹ جے آئی ٹی پر اعتراض کرنے والوں کے خلاف توہین عدالت کو نوٹس لے ۔

ایک سوال کے جواب میں نثار کھوڑو نے کہا کہ وفاقی حکومت سوشل میڈیا پر قدغن لگا کر عوام کی آواز کو دبانا چاہتی ہے۔ اگر سوشل میڈیا میں گفتگو کرنا خراب ہے تو وفاقی حکومت سب سے پہلے مریم نواز کے خلاف کاروائی شروع کرے ۔ انہوں نے کہا کہ کیا اگر ردالفساد آپریشن کے مطلوبہ نتائج نہیں نکلیں گے تو عوام اس پر بات کرینگے تو اس آواز کو بھی دبایا جائیگا۔