مجھ پر کوئی الزامات نہیں ،نیب نے معلومات کیلئے بلایا تھا ،پارٹی بنانے کیلئے مجھے کسی سے سرٹیفکیٹ نہیں لینا ہے ، سید مصطفی کمال

میں را کے ایجنٹ کیلئے کام کررہا تھا ،جب میں نے فیصلہ کیا صحیح راستہ اختیار کرنا ہے تومجھے اور میرے بچوں کو ملک چھوڑنا پڑ گیا کراچی کی تباہی میں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی برابر کی شریک ہے،میں نے را کے 22 سال کے کیرئیر کو تباہ کردیا ہے، صحافیوں سے گفتگو

بدھ 24 مئی 2017 21:31

مجھ پر کوئی الزامات نہیں ،نیب نے معلومات کیلئے بلایا تھا ،پارٹی بنانے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مئی2017ء) پاک سر زمین کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ مجھ پر کوئی الزامات نہیں مجھے نیب نے معلومات کے لیے بلایا تھا ،پارٹی بنانے کے لئے مجھے کسی سے سرٹیفکیٹ نہیں لینا ہے کراچی کی تباہی میں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی برابر کی شریک ہے ،میں را کے ایجنٹ کے لیے کام کررہا تھا اور جب میں نے فیصلہ کیا کہ صحیح راستہ اختیار کرنا ہے تومجھے اور میرے بچوں کو ملک چھوڑنا پڑ گیا۔

میں نے را کے 22 سال کے کیرئیر کو تباہ کردیا ہے،اورراکوسیاسی موت اور سیاسی شکست دی ہے۔ وہ بدھ کو نیب میں پیشی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سید مصطفی کمال نے کہا کہ نیب کیسامنے دو کیسوں میں مجھے بلایا گیا ، کلفٹن کے جن پلاٹوں کا 11سالہ پرانا کیس ہے، انہیں فروخت کرنے کا ناظم کراچی کو اختیار ہی نہیں تھا، یہ کئی کمرشل پلاٹوں کو خرید کر ایک ساتھ فروخت کرنے کا کیس ہے،تمام پلاٹ 1982 میں کمرشل کر کے بیچے گئے تھے، جبکہ تمام پلاٹوں کو یکجا کر کے 2006 میں بیچا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں راکے ایجنٹ کیلئے کام کر رہا تھا،میئر ہونے کی وجہ سے 3گاڑیاں میرے اسکارٹ میں تھیں، فیصلہ کیا اپنے ملک کے خلاف کام نہیں کرنا، درست راستہ اختیار کیا اور جب بچوں اورخود کو بچانے کے لیے را کے ایجنٹ کا ساتھ چھوڑا تو شہر اور ملک چھوڑنا پڑ گیا۔سید مصطفی کمال نے کہا کہ جب مجھ پر چیزیں ظاہر ہوئیں تو فیصلہ کیا کہ ملک کے خلاف کوئی کام نہیں کرنا، را کے 22 سالہ گٹھ جوڑ کو ہم نے سیاسی طور پر مار دیا ، را کا قلعہ قمع کرنیپرہماری سیکیورٹی واپس لیلی گئی ، اللہ نے دل میں بات ڈالی کے را کے ایجنٹ کے خلاف لڑوں گا۔

میں نے اور انیس قائم خانی نے اس جنگ کا آغاز کیا ۔انہوں نے کہا کہ عوامی مسائل کے 16 نکات پر 6اپریل کو 18دن کا دھرنا دیا،اتفاق ہے کہ دھرنا اور ریلی کے ختم ہونے پر نوٹس ملے، دھرنا 24اپریل کو ختم کیا،26 اپریل کو نیب کا پہلا نوٹس آیاتھا، 11سال پرانے مقدمے میں نیب کے دفتر بلایا گیا، 14 مئی کو ریلی نکالی،ریلی ختم ہوئی تو 15 مئی کو دوسرا کیس آگیا ۔

انہوں نے کہا کہ میں ہروقت جواب دینے کے لیے تیار تھا اور تیار ہوں،مجھ سے معلومات لینے کے لیے نیب نے بلایا تھا ، میرے زمانے میں میئر کو پلاٹ بیچنے کا اختیار نہیں تھا، عینی شاہد کے طور پر 11سال پرانی باتیں مجھ سے پوچھی گئیں ، اللہ کا کرم ہے غلطی سے بھی غلطی نہیں ہوئی ۔انہوں نے کہاکہ حکومت سے کہنا چاہتے ہیں کہ آپ میرے ساتھ کچھ بھی کرلیں میں آخری سانس تک یہیں ہوں۔

میں اپنی16 نکات سے پیچھے نہیں ہٹوں گا کسی سے ڈیل نہیں کرنی مجھے زرداری سمیت کسی سے پارٹی بنانے کے لیے سرٹیفکٹ لینے کی ضرورت نہیں ہے۔کراچی کی تباہی میں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی برابر کی شریک ہے ۔نیب جتنی دفعہ بلائے گی میں آں گا۔ مصطفی کمال کوئی ڈیل کرنے والا بندہ نہیں ہے۔میرے اندر اگر لندن والے کی روح ہوتی تو مجھے رات بھر گانا پڑتا اور پینا پڑتا۔