پشاور ایکسپوسنٹر کا قیام صنعتی اور تجارتی ترقی اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے ایک اہم سنگ میل ہے،پرویز خٹک

ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار صوبے میں سرمایہ کاری کی طرف بتدریج راغب ہو رہے ہیں، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

بدھ 24 مئی 2017 22:02

پشاور ایکسپوسنٹر کا قیام صنعتی اور تجارتی ترقی اور سرمایہ کاری کے فروغ ..
!پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مئی2017ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ اُن کی حکومت تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں میں نجی شعبہ کی بھر پور حوصلہ افزائی کرتی ہے تاکہ معاشی نظام میں توازن قائم کیا جاسکے ۔ حکومت کی کوشش رہی ہے کہ اپنی توجہ مارکیٹ نظام کی اصلاح ، سرمایہ کاری کے فروغ اور انفراسٹرکچر کی فراہمی تک محدود رکھے اور ایسی معاشی سرگرمیوں کا اختیار نجی شعبے کو دے جو وہ احسن طریقے سے چلا سکتا ہو۔

خیبرپختونخوا قدرتی وسائل سے مالا مال ہے ۔ صوبائی حکومت نے خیبرپختونخوا کو سرمایہ کاری کیلئے موزوں ترین صوبہ بنانے کیلئے گزشتہ چار سالوں میں بھر پور جدوجہد کی ہے ۔ اس مقصد کیلئے امن و امان کی بحالی ، نظام حکومت کی بہتری اور شفافیت پر خصوصی توجہ دی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

صوبائی صنعتی پالیسی کے تحت سرمایہ کاروں کو پرکشش مراعات دی گئی ہیں۔ اب ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کار صوبے میں سرمایہ کاری کی طرف بتدریج راغب ہو رہے ہیں۔

چین میں حالیہ انوسٹمنٹ روڈ شو کے دوران 83 منصوبوں پر ایم او یو ہوئے جن پر عمل درآمد سے تقریباً24 ارب ڈالر کی خطیر سرمایہ کاری ہوگی ۔انہوںنے پشاور ایکسپوسنٹر کے قیام کو صوبے میں صنعتی اور تجارتی ترقی اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے ایک اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے منصوبے کیلئے دوسرے مرحلے کے تحت توسیعی پلان کیلئے 25ایکٹر اضافی اراضی فراہم کرنے کی یقین دہانیبھی کرائی۔

وہ ترناب فارم پشاور میں ایکسپو سنٹر پشاور کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے ۔ وفاقی وزیر برائے تجارت خرم دستگیر ، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے صنعت عبد الکریم ، سیکرٹری صنعت فرح حامد اور رکن قومی اسمبلی و چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی برائے انڈسٹریز سراج محمد خان اور پاکستان ایکسپوسنٹرز کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر عارف کھوسہ نے بھی تقریب سے خطاب کیاجبکہ اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کے علاوہ پاکستان ایکسپوسنٹرز کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اراکین ، تاجر تنظیموں کے اعلیٰ حکام اور سرمایہ کاروں نے تقریب میں شرکت کی ۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ وفاقی وزارت تجارت کے شکر گزار ہیں جن کے تعاون سے ہمارے صوبے کی صنعتی اور تجارتی برادری کا دیرینہ مطالبہ پشاور ایکسپو سنٹر کی تعمیر کی صورت میں پورا ہورہا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ خیبر پختونخوا گزشتہ کئی دہائیوں سے دہشت گردی کا نشانہ بنا رہا۔لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین اور پھر قبائلی آئی ڈی پیز کے طویل قیام کی وجہ سے بھی یہاں کا انفراسٹرکچر اور عام لوگ انتہائی متاثر ہوئے ۔

جس سے ہماری معیشت پر کافی برے اثرات مرتب ہوئے ۔انہوںنے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارا صوبہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے جن میں قیمتی معدنیات ،تیل ، گیس ، پن بجلی ، آبی ذخائر اور سیاحت قابل ذکر ہیںجن کو قومی مفاد میں استعمال میں لانے کیلئے مناسب طریقے سے مارکیٹ کرنے کی ضرورت ہے ۔وزیراعلیٰ نے تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں میں نجی شعبے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ وہ سمجھتے ہیں کہ معاشی سرگرمیوں کا اختیار نجی شعبے کو ہونا چاہیے۔

حکومت کا خود کو ایسی تجارتی و کاروباری سرگرمیوں میں مصروف رکھناجو نجی شعبہ احسن طریقے سے چلا سکتا ہو، درحقیقت عوام کے مفاد کو نقصان پہنچانے اور معاشی نظام میں بگاڑ پیدا کرنے کے مترادف ہے ۔ لہٰذا اُن کی حکومت کی کوشش رہی ہے کہ اپنی توجہ مارکیٹ نظام کی اصلاح ، سرمایہ کاری کے فروغ اور انفراسٹرکچر کی فراہمی تک محدود رکھے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اُن کی حکومت کے اقدامات کی بدولت ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار صوبے میں سرمایہ کاری کی طرف بتدریج راغب ہو رہے ہیں ۔

جن میں چین کے علاوہ کینیڈا ، ہنگری ، ملائیشیا ، اٹلی ، کوریا ، سری لنکا اورمتحدہ عرب امارات سمیت عرب ممالک قابل ذکر ہیں ۔ ہمارے صوبے میں صنعتی اور تجارتی سرگرمیوں کے علاوہ مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے شمارمواقع موجود ہیں ۔ ایکسپو سنٹر کے قیام سے ہمارے صوبے کی معاشی اور تجارتی استعداد ( Potential ) کو ملکی اور بین الاقوامی سطح پر ایک پلیٹ فارم سے شو کیس کرنے کا موقع ملے گا جو کہ یقینی طور پر ملکی مفاد کے لئے بالعموم اور صوبے کی صنعتی و تجارتی ترقی کے لئے بالخصوص بہت سود مند ثابت ہو گا ۔

وزیراعلیٰ نے بیجنگ روڈ شو کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ وہ چین کی سرمایہ کار کمپنیوں کے ساتھ صوبے کے مختلف اہم شعبوں بشمول اکنامک زونز کی تعمیر ، تیل ، گیس اور آبی وسائل سے بجلی کے منصوبے ، معدنیات اور روڈ انفراسٹرکچر کے 83 منصوبوں پر ایم او یو کر چکے ہیں ۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ان منصوبوں پر عمل درآمد سے تقریباً 24 ارب ڈالر کی خطیر سرمایہ کاری ہو گی جس سے صوبے کی پسماندگی میں بہت حد تک کمی ہو گی اور روزگار کے کئی نئے مواقع میسر ہوں گے ۔

وزیراعلیٰ نے پشاور ایکسپو سنٹر کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے کہاکہ سنٹر کی سائٹ سی پیک روٹ سے نزدیک ہونے کے سبب کافی اہمیت کی حامل ہے جس سے ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار خوب فائدہ لے سکیں گے ۔ انہوںنے اُمید ظاہر کی کہ اس اہم منصوبے کی تکمیل سے صوبے میں تجارتی سرگرمیوں کو خاطر خواہ فروغ ملے گا ۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ نے منصوبے کی تعمیر کا باضابطہ افتتاح کیا اور منصوبے کے مجوزہ ماڈل کا معائنہ کیا۔