جدید زلزلہ مزاحم منصوبوں کیلئے حکومت آزاد کشمیر کو اضافی فنڈز درکار ہیں‘سیکرٹری سیرا

زلزلہ کے سانحہ کے بعدپاکستانی عوام ،پاک فوج ،برادر اسلامی ودوست ممالک نے بے مثال تعاون کا مظاہرہ کیا‘سردار محمد فاروق تبسم

جمعرات 25 مئی 2017 13:35

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مئی2017ء) آزادکشمیر کے زلزلہ متاثرہ علاقوں میں تعمیرنو پروگرام کے تحت صحت ،تعلیم ،گورننس ،سمیت دیگر شعبوںمیں مکمل ہونے والے عالمی معیار کے جدید زلزلہ مزاحم منصوبوں سے عوام کو معیاری سہولیات کی فراہمی کے لیے حکومت آزادکشمیرکو اضافی فنڈز درکار ہیں ،زلزلہ کی قدرتی آفت سے سب سے زیادہ جانی ومالی نقصان تعلیم کے شعبہ میں ہوا،اورتعلیم کے شعبہ ہی میں سب سے زیادہ منصوبوں کی تکمیل کرنا باقی ہیں ۔

ان خیالات کااظہارسیکرٹری سیراسردار محمد فاروق تبسم نے 21ویں سینئر مینجمنٹ کورس ،نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ کے افسران کو زلزلہ متاثرہ دارالحکومت مظفرآباد کے دورہ کے دوران تعمیرنو پروگرام کے بارے میں بریفنگ کے دوران کیا ،اس موقع پر ڈائریکٹر پلاننگ سیرا عابد غنی میر ،ڈائریکٹر کورآرڈینیشن اکرام الحق ،ڈائریکٹر ایم اینڈ ای کامران وانی ،ڈپٹی ڈائریکٹر ابرار قیوم ،اسسٹنٹ ڈائریکٹر شمریز ملک ،ڈیٹا بیس ایڈمنسٹریٹر راجہ طارق ودیگر افسران بھی موجود تھے ،بریفنگ کے دوران سینئر مینجمنٹ کورس کے افسران کو بتایا گیا کہ زلزلہ کے سانحہ کے بعدپاکستانی عوام ،پاک فوج ،برادر اسلامی ودوست ممالک نے بے مثال تعاون کا مظاہرہ کیاجس کے باعث آج زلزلہ متاثرہ علاقوں میں تعمیرنو پروگرام کے تحت مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ جدید عالی شان عمارات تعمیر کی گئی ہیں ان سے عوام کو صحت ،تعلیم سمیت دیگر شعبوں میں کئی گنا بہتر سہولیات میسر آرہی ہیں مگر ان منصوبوں کی دیکھ بھال کیلئے حکومت آزادکشمیر کے پاس وسائل کی قلت ہے ۔

(جاری ہے)

ایرا نے آزادکشمیر کے زلزلہ متاثرہ علاقوں میں Build Back Better ویژن کے مطابق تعمیر نو پروگرام کو تعلیم ،صحت ،واٹر اینڈ سینی ٹیشن ،گورننس ،سوشل پروٹیکشن ،لائیولی ہُڈ سمیت بارہ سیکٹرز میں تقسیم کرتے ہوئے 7835منصوبے جدید زلزلہ مزاحم بنیادوں پر تعمیر کرنے کی حکمت عملی اختیار کی جس پر عمل کرتے ہوئے 5356منصوبے مکمل کرلیے جو تعمیر نو پروگرام کا 68فیصد ہے ۔

1570منصوبوں پر کام جاری ہے جو 20فیصد ہیں جبکہ 910 منصوبوں پر کام شروع کرناباقی ہے جو 12فیصد ہے ۔عابد غنی میر ڈائریکٹرپلاننگ سیرا نے وفد کو بتایا کہ حکومت پاکستان کی مالی معاونت سے زیر تعمیر منصوبوں پر فنڈز کی قلت کے باعث منصوبوں کی تکمیل میں مشکلات کا سامنا کرناپڑا، زلزلہ کی قدرتی آفت میں سب سے زیادہ نقصان تعلیم کے شعبہ میں ہوا جہاں ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ نسل کے علاوہ تعلیمی ادارے بھی مکمل طور پر تباہ ہوگئے اس وقت تعمیر نو پروگرام کے تحت 1447تعلیمی اداروں کی عمارات تعمیر کرنی ہیں ۔

دور دراز پہاڑی علاقوں میں سرد وگرم موسم میں طلباء وطالبات کی بڑی تعداد کو موسمی اثرات سے محفوظ چھت فراہم کرنا ہے ۔تعمیرنو پروگرا م کے تحت گورننس ،صحت ،تعلیم ،مواصلات ،پاور ،سمیت دیگر شعبوں میں مکمل ہونے والے منصوبوں سے زلزلہ متاثرہ علاقوں کے عوام کامعیار زندگی بلند ہوا ہے ۔اورانہیں صحت ،تعلیم سمیت دیگر شعبوں میں پہلے سے بہتر سہولیات میسر آرہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :