دنیا کی دوبڑی طاقتوں امریکا اور برطانیہ کے درمیان تعلقات میں کشیدگی -برطانیہ کی جانب سے امریکا کے ساتھ معلومات کا تبادلہ ختم کردیا گیا-برطانیہ نے سرکاری طور پر معلومات کا تبادلہ امریکی حکام سے کیا تھا جو امریکی میڈیا نے جاری کردیں -برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ-صدرٹرمپ کی جانب سے خفیہ معلومات روس کو دیئے جانے پر اسرائیل اور امریکا کے درمیان پہلے سے تعلقات کشیدگی کا شکار ہیں

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 25 مئی 2017 14:34

دنیا کی دوبڑی طاقتوں امریکا اور برطانیہ کے درمیان تعلقات میں کشیدگی ..
لندن(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25مئی۔2017ء) دنیا کی دوبڑی طاقتوں امریکا اور برطانیہ کے درمیان تعلقات میں کشیدگی بڑھ رہی ہے-مانچسٹرمیں خود کش دھماکے کے بعد امریکی ذرائع ابلاغ کی جانب سے حملہ آورکے بارے میں معلومات جاری کرنے پردونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں تناﺅ آیا ہے برطانیہ کی جانب سے امریکا کے ساتھ معلومات کا تبادلہ ختم کردیا گیا ہے-برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق مانچسٹرمیں ہونے والے خودکش حملے کے بعد کی بعض تصاویر منظر عام پر آنے کے بعد مانچسٹر کی پولیس نے امریکہ کے ساتھ معلومات کا تبادلہ روک کر دیا ہے۔

برطانوی پولیس کا کہنا ہے کہ وہ مانچسٹر خودکش حملہ میں ملوث سلمان عبیدی کے ”نیٹ ورک“ کی تلاش میں ہیں۔پولیس نے اس حملے سے تعلق کے شبے میں مزید لوگوں کو گرفتار کیا ہے جن میں سے ایک کو نانیٹن کے علاقے سے حراست میں لیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ان گرفتاریوں کے بعد زیرِ حراست فراد کی تعداد 8 ہو گئی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ مانچسٹر بم حملے کی معلومات امریکہ کو نہ دینے کا فیصلہ اس حملے کے بعد کی تصاویر امریکی میڈیا میں جاری کیے جانے کے بعد کیا گیا ہے۔

برطانیہ کے حکام نے حملے کے مقام پر ملبے کی تصاویر نیو یارک ٹائمز میں شائع ہونے کے بعد ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔بتایا جارہا ہے کہ برطانوی حکام کی جانب سے ان معلومات کا تبادلہ سرکاری طور پر امریکی عہدیداروں سے کیا گیا تھا جوکہ امریکی میڈیا نے جاری کردیں‘برطانیہ اس بات پر شدید برہمی کا اظہار کررہا ہے کہ سرکاری طور پر حکومتی عہدیدران سے شیئرکی گئیں معلومات امریکی میڈیا تک کیسے پہنچیں۔

برطانوی وزیرِ اعظم ٹریسا مے جمعرات کو نیٹو کے اجلاس کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں اس حوالے سے برطانیہ کے خدشات کا اظہار کریں گی۔گریٹر مانچسٹر پولیس کو امید ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان معمول کی انٹیلی جنس کا تبادلہ جلد بحال ہو جائے گا تاہم ادارے کو حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق ابھی وہ غصے میں ہیں۔اب تک برطانیہ میں آٹھ افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔

پولیس کی جانب سے تفتیش جاری ہے کہ آیا لیبیائی نڑاد خودکش بمبار سلمان عبیدی تنہا کام کر رہا تھا یا اس کو کسی کی مدد حاصل تھی۔ جبکہ مانچسٹر میں خودکش حملہ کرنے والے شدت پسند سلمان عبیدی کے والد رمضان اور چھوٹے بھائی ہاشم کو لیبیا میں ملیشیا نے حراست میں کے لیا ہے۔ اس کے بھائی پر نام نہاد تنظیم دولتِ اسلامیہ سے تعلق کا شبہ ظاہر کیا گیا ہے۔

ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ عبیدی کے کالج میں ہم جماعتوں نے الگ الگ ٹیلی فون کالز کر کے پولیس کو ان کے شدت پسند نظریات سے متعلق آگاہ بھی کیا تھا۔برطانیہ کی وزیر داخلہ امبر رڈ نے کہا ہے یہ ممکن ہے کہ مانچسٹر حملے کا مشتبہ بمبار سلمان عبیدی تنہا کام نہیں کر رہا تھا۔امبر رڈ نے کہا کہ برطانیہ بھر میں سڑکوں پر 3800 فوجی تعینات کیے جا سکتے ہیں تاہم ان کے مطابق سکیورٹی کو لاحق خطرے کی سطح کو انتہائی درجے پر رکھنا عارضی عمل ہو سکتا ہے۔

انھوں نے یہ بھی بتایا کہ انٹیلی جنس اداروں کو کسی حد تک بمبار کے بارے میں معلوم تھا۔برطانیہ میں جمعرات کی صبح 11 بجے ایک منٹ کے لیے ہلاک شدگان کی یاد میں خاموشی اختیار کی جائے گی۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ سلمان عبیدی کو صرف بم لے جانے لیے استعمال کیا گیا تھا اور اصل میں اسے بنانے والا کوئی اور ہے۔ اس سے پہلے امریکا کے صدرڈونلڈٹرمپ کے بارے میں خبریں سامنے آئیں کہ انہوں مبینہ طور پرنے اسرائیل کی جانب سے شیئرکی جانے والی خفیہ معلومات کا تبادلہ روس سے کیا جس پر اسرائیل کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا-صدرٹرمپ کے حالیہ دورہ اسرائیل پر بھی اس کے اثرات نظر آئے جب بین القوامی ذرائع ابلاغ نے بتایا کہ اسرائیل کے بعض راہنماءاتنے برہم ہیں کہ وہ ٹرمپ کا استقبال نہیں کرنا چاہتے جنہیں اسرائیلی وزیراعظم نے آمادہ کیا -عالمی ذرائع ابلاغ میں بھی اسرائیل کی وائٹ ہاﺅس سے ناراضگی کی خبریں بھی کئی دنوں تک امریکی اور بین القوامی میڈیا میں زیربحث رہیں -

متعلقہ عنوان :