پاکستان سمیت دنیا بھر میں ’’نو سموکنگ ڈے‘‘ بدھ کو منایا جائے گا

جمعرات 25 مئی 2017 15:39

پاکستان سمیت دنیا بھر میں ’’نو سموکنگ ڈے‘‘ بدھ کو منایا جائے گا
فیصل آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مئی2017ء) عالمی ادارہ صحت ، حکومت پاکستان ، محکمہ صحت حکومت پنجاب ، چیسٹ سوسائٹی پاکستان ، اسلامک میڈیکل آرگنائزیشن ، پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن اور شعبہ صحت کیلئے کام کرنے والی مختلف این جی اوز کے اشتراک سے ورلڈ نو سموکنگ ڈی31مئی بروز بدھ کو بھر پور طریقے سے منایا جائے گا۔ اس موقع پر فیصل آباد ،لاہور ، راولپنڈی ، اسلام آباد ، گوجرانوالہ ، ملتان،بہاولپور سمیت پنجاب کے دیگر ڈویژنل و ضلعی ہیڈ کوارٹرز پر خصوصی واکس کا اہتمام کیا جائے گاجس میں محکمہ صحت کے اہلکار ، این جی اوز کے نمائندگان ، تعلیمی اداروں کے طلباء ، سول سوسائٹی کے افراد ، اساتذہ ، علماء اور معاشرے کے دیگر طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں شرکت کریں گے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مختلف شہروں میں کانفرنسز ، ورکشاپس، سیمینارز، مذاکروں ، مباحثوں، تقریری مقابلوں اور دیگر تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا جس میں چیسٹ سپیشلسٹ عوام کو تمباکو نوشی کے مضر اثرات ، اس سے پیدا ہونے والی موذی امراض ، ان کی علامات ، نقصانات ، علاج معالجے ، پرہیز اور تدارکی اقدامات سے آگاہ کریں گے۔ یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے 170سے زائد ممبر ممالک میں 1987ء سے ہر سال 31مئی کو تمباکو نوشی کے خلاف عالمی دن منایا جاتا ہے تاکہ عوام کو تمباکو نوشی سے بچایا جا سکے۔

پنجاب میڈیکل کالج فیصل آباد ، فیصل آباد انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی اور الائیڈ ہسپتال فیصل آباد کے ماہرین طب نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں سالانہ 40 کھرب سگریٹ پیئے جاتے ہیں جبکہ سگار ، حقہ ، پائپ کا استعمال اس کے علاوہ ہے نیز تمباکو کا دھواں جو 300 مرکبات کا آمیزہ ہے چھوٹے قطرات و زرات کی صورت میں سانس کی نالیوں میں داخل ہو کر انسانی جسم کانظام رفتہ رفتہ تباہ کر دیتا ہے نیز ایک سگریٹ میں 3 سے 6 ملی گرام تک نکوٹین پائی جاتی ہے جس کا 10 سے 90 فیصد حصہ پھیپھڑوں میں جذب ہو جاتا ہے جس کے 16 انتہائی خطرناک اجزاء پھیپھڑوں کے سرطان کا موجب بنتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سگریٹ کے دھوئیں سے پیدا ہونے والی کاربن مونو آکسائیڈ خون کے سرخ خلیات میں نفوذ کر کے 5 سے 10 فیصد خون کو عملی تنفس کے لئے بے کار کر دیتی ہے۔ انہوںنے بتایا کہ روزانہ 10 سگریٹ پینے والوں میں پھیپھڑوں کے سرطان کا خطرہ 7 گنا، روزانہ 20 سگریٹ پینے والوں میں 13گنا اور 30 سگریٹ پینے والوں میں 30 گنا بڑھ جاتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ پیا ہو ا ہر ایک سگریٹ متعلقہ انسان کی عمر 12منٹ کم کر رہا ہے ۔

انہوںنے بتا یا کہ سگریٹ کا دھواں پاس بیٹھنے والوں کو بھی متاثر کرتا ہے۔ ماہرین طب نے تمباکو نوشی کے عالمی دن کے سلسلہ میں اے پی پی کو مزید بتایا کہ سگریٹ پھیپھڑوں کے سرطان کے علاوہ دل کی بیماریوں کا بھی موجب بن سکتا ہے۔ انہوںنے بتایا کہ سگریٹ سے حاصل کیا جانے والا ٹیکس اس سے ہونے والے نقصانات کے مقابلے میں ہاتھی کے منہ میں زیرے کے برابر ہے۔

انہوںنے دفاتر ، کالجز ، سکولز ، ہسپتالوں ، پبلک ٹرانسپورٹ ، پبلک مقامات پر سگریٹ نوشی پر عائد پابندی پر بھی سختی سے عملدر آمد کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوںنے بتایاکہ پاکستان کی 45 فیصد آبادی تمباکو نوشی کی عادت میں مبتلا ہے جس میں 36 فیصد مرد اور 9 فیصد خواتین شامل ہیں نیز دنیاکی کل تقریباً6 ارب آبادی میں سے ایک ارب لوگ تمباکو نوشی کرتے ہیں جن میں زیادہ تر تعداد ترقی پذیر ممالک کے لوگوں کی ہے ۔

تمباکو نوشی پھیپھڑوں اور منہ کے کینسر ، سانس اور دل کی بیماریوں کا بڑا سبب ہے جس کی وجہ سے ہر سال دنیا بھرمیں 50 لاکھ افراد موت کا شکار ہو رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ تمباکو نوشی پھیپھڑوں اور منہ کے کینسر کی بڑی وجہ ہے ۔انہوں نے عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق بتایا کہ دنیا بھر میں تمباکونوشی کی وجہ سے ہر سال مجموعی طور پر تقریبا 50 لاکھ افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں جن میں اکثریت کا تعلق ترقی پذیر ممالک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر تمباکونوشی کا تدارک نہ کیا گیا تو 2030ء تک یہ تعداد 80 لاکھ اموات سالانہ تک پہنچ جانے کا خدشہ ہے۔

متعلقہ عنوان :