لاہور، وکلاء کنونشن پر حملہ کرنے کا الزام ، گورنر پنجاب رفیق رجوانہ کی بار رکنیت منسوخ

آل پاکستان وکلاء کنونشن پر حملہ گورنر پنجاب کی ایماء پر کیا گیا معافی مانگنے تک رکنیت معطل رہے گی، صدر لاہور ہائیکورٹ بار چوہدری ذوالفقار

جمعرات 25 مئی 2017 16:47

لاہور، وکلاء کنونشن پر حملہ کرنے کا الزام ، گورنر پنجاب رفیق رجوانہ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مئی2017ء) لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے وکلاء کنونشن پر حملہ کرنے کے الزام میں گورنر پنجاب رفیق رجوانہ کی بار رکنیت منسوخ کر دی اور ان کے ہائی کورٹ بار میں داخلے پر پابندی عائد کر دی یہ فیصل لاہور ہائی کورٹ بار کے جنرل ہائوس اجلاس میں کیا گیا، اس حوالے سے لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر چوہدری ذوالفقار علی کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ بار کے زیر اہتمام آل پاکستان وکلاء کنونشن پر حملہ گورنر پنجاب کی ایماء پر کیا گیا گورنر پنجاب کی ہدایت پر لیگی وکلاء نے لاہور ہائی کورٹ بار کے پروگرام میں غنڈہ گردی کی صدر لاہور ہائی کورٹ بار کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب رفیق رجوانہ ہائی کورٹ بار میںآ کر معافی مانگیں ورنہ ان کی رکنیت معطل رہے گی، چوہدری ذوالفقار نے کہا کہ وکلاء کے ضمیر کا سودا کرنے کی کوشش کی گئی مگر وکلاء ثابت قدم رہے اور وہ اپنے اس مطالبے پر قائم ہیں کہ وزیراعظم نواز شریف استعفی دیں، لاہور ہائی کورٹ بار کے سیکرٹری عامر سعید راں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چند لوگوں نے کنونشن ناکام بنانے کی کوشش کی اور گورنر ہائوس جا کر توڑ پھوڑ بارے کارکردگی بتا کر داد وصول کی، انہوں نے کہا کہ وکلاء متحد ہیں اور وہ ملک میں آئین کی بالادستی اور عدلیہ کی آزادی کے لئے ہر قسم کی سختیاں برداشت کرنے کو تیار ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر کانسٹیبل پر الزام لگ جائے تو اس کو معطل کر کے کیس چلایا جاتا ہے لیکن ملک کے وہ ادارے جو وزیراعظم کے ماتحت ہیں وہ ان کے خلاف کیسے تحقیقات کر سکتے ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم سپریم کورٹ کے پانامہ کیس کے فیصلے کے بعد مستعفی ہوں تاکہ شفاف تحقیقات ہو سکیں، ذرائع کے مطابق ہائی کورٹ بارکے کنونشن پر حملے میں ملوث وکلاء کی فہرستوں کی تیاری آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہے، جس کے بعد ہائی کورٹ بار کے عہدیدار ان کے خلاف بھی رولز کی خلاف ورزی کر کے یہ کارروائی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔