چین ، موسیقی کی دلدادہ بھیڑیں پالنے سے غربت کا خاتمہ ہو گیا

موسیقی کی شوقین ٹان بھیڑ کا گوشت چین میں بہت مقبول ہے،جی ٹونٹی اجلاس کے شرکا نے اس بھیڑ کے گوشت کا لطف اٹھایا

جمعرات 25 مئی 2017 18:05

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 مئی2017ء) چین کے علاقے یان چھی کاونٹی میں موسیقی کی دلدادہ ٹان بھیڑیں پالنے سے علاقے سے غربت کا خاتمہ ہو گیا ،موسیقی کی شوقین ٹان بھیڑ کا گوشت چین میں بہت مقبول ہے،جی ٹونٹی اجلاس کے شرکا نے اس بھیڑ کے گوشت کا لطف اٹھایا ۔ چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق چین میں نینگ شیا حوئے قومیت کے خود اختیار علاقے کی یان چھی کاونٹی میں ایک خاص قسم کی بھیڑ پائی جاتی ہے جسے ٹان بھیڑ کہتے ہیں ، جو لذیز گوشت کے باعث چین میں بہت مقبول ہے ۔

جی ٹونٹی اجلاس کے دوران بھی شرکا نے اس بھیڑ کے گوشت سے لطف اٹھایا ۔ یہ بھیڑ نہ صرف گوشت کے لحاظ سے لذیز ہے بلکہ ان کی افزائش سے مقامی لوگوں میں غربت کا خاتمہ بھی ممکن ہوا ہے۔ایک اور خاص بات یہ بھیڑیں موسیقی کی بھی دلدادہ ہیں۔

(جاری ہے)

غربت اور نا سازگار ماحول یان چھی کاونٹی کے مار جوانگ گاوں میں رہنے والے باشندوں کو درپیش دو بڑے مسائل ہیں ۔

چینی حکومت کی جانب سے قدرتی ماحول کے تحفظ کے لیے 2002 میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ جانوروں کے چرنے کی خاطر ماحول دوست چراہ گاہیں قائم کی جائیں گی، اس اقدام سے تین سالوں میں یہاں کا فطری ماحول بہت اچھا ہو گیا ، وہاں ماحول دوست چراہ گاہیں قائم کی گئیں ۔ ان میں بھیڑوں کے کھانے پینے ، چلنے پھرنے اور آ رام کے لیے تکنیکی طریقہ کار اپنا یا گیا ۔

ایک چراہ گاہ کے مالک نے بتایا کہ بھیڑیں ایک مقرر ہ وقت پر با قاعدہ موسیقی بھی سنتی ہیں ، جو موسیقی ان کو پسند ہے ، اس کو سن کر بھیڑ یں خود بخود اسپیکر کی جانب آ جاتی ہیں ۔ اس کے علاوہ ، مار جوانگ گاوں میں بھیڑ وں کو پالنے کے لیے زرعی خدماتی ادارہ قائم کیا گیا ہے ۔ اس اقدام سے وہاں کے باشندے ایک ساتھ مل کر ٹان بھیڑوں کو پال سکتے ہیں جس سے بھیڑوں کی افزائشی لاگت میں کمی آ تی ہے اور ممکنہ خطرات کو کم بھی کیا جا سکتا ہے ۔ اب ٹان بھیڑوں کی افزائش سے وہاں کے باشندے خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو رہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :