حکومت بر آمدات میں اضافہ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ،ْ وزیر خزانہ اسحاق ڈار

حکومت نے برآمدی شعبہ کی کارکردگی میں اضافہ کیلئے خصوصی پیکیج دیا تھا جس پر عمل درآمد ہو رہا ہے ،ْپریس کانفرنس بجلی پیدا کرنے والی مشینری کی درآمدات میں 70 فیصد اضافہ ،ْ مالی سال کے اختتام تک درآمدات کا حجم 45.48 ارب ڈالر رہنے کا امکان

جمعرات 25 مئی 2017 19:26

حکومت بر آمدات میں اضافہ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ،ْ وزیر خزانہ اسحاق ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مئی2017ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت بر آمدات میں اضافہ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ جمعرات کو قومی تجارت کے بارے میں وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت برآمدات میں اضافہ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے مالی سال میں جولائی تا اپریل کے دوران 20.54 ارب ڈالر کی برآمدات کی گئی تھیں جو رواں مالی سال کے اسی عرصہ کے 17.91 ارب ڈالر رہی ہیں اور مالی سال کے اختتام تک مجموعی قومی برآمدات کا حجم 21.76 ارب ڈالر رہنے کی توقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے برآمدی شعبہ کی کارکردگی میں اضافہ کے لئے خصوصی پیکیج دیا تھا جس پر عمل درآمد ہو رہا ہے اور بڑے برآمدی شعبہ کے مستقبل میں بھی مراعات کے عمل کو جاری رکھا جائے گا تاکہ برآمدی صنعت کی کارکردگی کو بڑھایا جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جولائی تا اپریل کے دوران 37.84 ارب ڈالر کی درآمدات کی جا چکی ہیں جبکہ مالی سال کے اختتام تک درآمدات کا حجم 45.48 ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں صنعتی اور تجارتی سرگرمیوں کے فروغ سے مشینری اور پلانٹ کی درآمدات میں رواں مالی سال کے دوران 40 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جو جی ڈی پی پر مثبت اثرات مرتب کرے گی اور اس سے فی کس آمدنی کے اضافہ میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران بجلی پیدا کرنے والی مشینری کی درآمدات میں 70 فیصد، ٹیکسٹائل مشینری کی درآمدات میں 23 فیصد، تعمیراتی مشینری کی درآمدات میں 69 فیصد، زرعی مشینری کی درآمدات میں 37 فیصد جبکہ دیگر متفرق درآمدات میں 50 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران پلانٹ اور مشینری کی درآمدات میں مجموعی طور پر 40 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ کرنٹ اکائونٹ خسارہ کے بارے میں وزیر خزانہ نے کہا کہ تیل کی قیمتوں میں 50 فیصد سے زائد کے اضافہ، مشینری اور پلانٹ کی درآمدات میں اضافہ اور قومی برآمدات میں کمی کی وجہ سے کرنٹ اکائونٹ خسارہ 17.2 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے جو جی ڈی پی کے 2.4 فیصد کے برابر ہے جبکہ مالی سال کے اختتام تک اس کا ہدف جی ڈی پی کے 2.7 فیصد تک مقرر کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :