رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ کے دور ان ترسیلات زر میں 2.6فیصد کمی دیکھی گئی

رواں مالی سال کے اختتام تک 2.58 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے ،ْوزیر خزانہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی موثر مالیاتی پالیسیوں کے نتیجہ میں ڈالر کی قیمتوں میں نمایاں کمی کی گئی ،ْ اسحاق ڈار

جمعرات 25 مئی 2017 19:26

رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ کے دور ان ترسیلات زر میں 2.6فیصد کمی دیکھی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مئی2017ء) رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ کے دور ان ترسیلات زر میں 2.6فیصد کمی دیکھی گئی ۔ جمعرات کو ترسیلات زر کے حوالے سے وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ کے دوران 2.6 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال 2015-16ء کے دوران 19.9 ارب ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئی تھیں جو رواں مالی سال میں 10 ماہ کے دوران 15.6 ارب ڈالر رہی ہیں جبکہ مالی سال کے اختتام تک سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے 19.5 ارب ڈالر کی ترسیلات زر کی وصولیوں کی توقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں رواں مالی سال کے دوران ترسیلات زر کی وصولیوں میں 2.6 فیصد کی کمی متوقع ہے۔

(جاری ہے)

سرمایہ کاری کے حوالے سے وزیر خزانہ نے کہا کہ گزشتہ سال 1.88 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے مقابلے میں رواں مالی سال کے اختتام تک 2.58 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اقتدار سنبھالا تو ملک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر 4 ارب ڈالر تھے جو 23 مئی 2017ء تک 16.15 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں اس طرح زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ چار سال کے دوران 400 فیصد کے قریب اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ زرمبادلہ کے ذخائر ایک ارب ڈالر کی ادائیگیوں کے بعد ریکارڈ کئے گئے ہیں ورنہ زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم 22 ارب ڈالر سے زائد ہوتا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ مالی سال 2013-14ء کے دوران کرنسی کی شرح تبادلہ 99.66 روپے فی ڈالر تھی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی موثر مالیاتی پالیسی اور انتظامات کے نتیجہ میں 22 مئی 2017ء کو ڈالر کی قیمت 104.87 روپے تھی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار سال کے دوران ڈالر کی قیمت میں 1.04 فیصد کی شرح سے اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ جب ڈالر کی قیمت 111 روپے تک بڑھ گئی تو بعض لوگوں نے اس پر سخت تنقید کی اور کہا کہ حکومت کسی طرح بھی ڈالر کی قیمت کم نہیں کر سکتی لیکن مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی موثر مالیاتی پالیسیوں کے نتیجہ میں ڈالر کی قیمتوں میں نمایاں کمی کی گئی۔

وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ مالی سال 2013-14ء کے دوران فی کس آمدنی 1333.7 ڈالرتھی جو رواں مالی سال کے دوران 1628.8 ڈالر تک بڑھ چکی ہے۔ اس طرح فی کس آمدنی کی شرح میں 22 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے دوران فی کس آمدنی کی شرح میں مزید اضافہ ہوگا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران ملک میں کی جانے والی مجموعی سرمایہ کاری کا حجم 3348 ارب روپے تھا جو رواں سال 5026 ارب روپے تک بڑھ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کی جانے والی مجموعی سرمایہ کاری میں جی ڈی پی کے تناسب سے 15.78 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا ہے جس میں مزید اضافہ کیا جائے گا تاکہ جی ڈی پی کی شرح نمو کے 7 فیصد کے ہدف کو حاصل کیا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :