بد عنوانی نے ہمارے معاشرے کی جڑوں کو کھوکھلا کردیا ہے متحد ہو کر ضرب عضب جیسا جذبہ پیدا کرکے کرپشن کا خاتمہ کرنا ہوگا‘رفیق رجوانہ

سرکاری اداروں میں کرپشن روکنا انتہائی ضروری ہے عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ جو ان کی فلاح و بہبود پر خرچ ہونا چاہیے کرپٹ عناصر اس کو کرپشن کی بھینٹ چڑھا دیتے ہیں‘گورنرپنجاب کا سیمینار سے خطاب

جمعرات 25 مئی 2017 20:59

بد عنوانی نے ہمارے معاشرے کی جڑوں کو کھوکھلا کردیا ہے متحد ہو کر ضرب ..
ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مئی2017ء) گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ کرپشن کرنے والے موت اور خوف خدا کو بھول جاتے ہیں بد عنوانی نے ہمارے معاشرے کی جڑوں کو کھوکھلا کردیا ہے ہمیں متحد ہو کر ضرب عضب جیسا جذبہ پیدا کرکے کرپشن کا خاتمہ کرنا ہوگا،سرکاری اداروں میں کرپشن روکنا انتہائی ضروری ہے عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ جو ان کی فلاح و بہبود پر خرچ ہونا چاہیے کرپٹ عناصر اس کو کرپشن کی بھینٹ چڑھا دیتے ہیں ،بدعنوانی کے حوالے سے ہماری پالیسی زیرو ٹالرنس ہے موجودہ حکومت کسی بھی قسم کی کرپشن برداشت نہیں کرے گی نیب کرپشن کے خاتمے کے لئے اہم کردار ادا کررہا ہے اس حوالے سے مزید قانون سازی میں بہتری لانے کی ضرورت ہے تاکہ وقت کے تقاضوں کے مطابق بدعنوانی کو ختم کرنے کے لئے بہتر طریقہ کار اختیار کیا جاسکے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے ان خیالات کا اظہار آرٹس کونسل ملتان میں نیب ملتان کے زیر اہتمام ایک سیمینار بعنوان’’ سرکاری مالیتی اداروں میں کرپشن اور فراڈکی روک تھام ‘‘سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈی جی نیب ملتان عتیق الرحمن ، کمشنر ملتان ڈویثرن بلال احمد بٹ ، ڈپٹی کمشنر ملتان نادر چٹھہ ، چیئرمین ضلع کونسل وہاڑی پیر غلام محی الدین چشتی ، نیب اور دیگر سرکاری اداروں کے افسران بھی موجود تھے ۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ انسان کو قناعت پسندی کو اختیار کرنا چاہیے اور یہ اللہ تعالیٰ کو بھی پسند ہے جب انسان اپنے وسائل کے مقابلے میں خواہشات کو بڑھا دیتا ہے تو پھر وہ بد عنوانی کی طرف نکل جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ انسان جب کوئی غلط کام کرتا ہے اگر وہ یہ سوچ لے کہ اللہ تعالیٰ اسے دیکھ رہا ہے تو وہ یقینا گناہ کرنے سے بچ جاتا ہے کرپشن کی بیماری سے بچنے کے لئے سب سے ضروری چیز خوف خدا کا پیدا ہونا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اختیار ات کا ناجائز استعمال قابل گرفت ہے ہمیں اپنے اختیارات کو بھی قانون کے دائرے میں رہ کر استعمال کرنا ہوگا۔گورنر پنجاب نیب کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ایسا ادارہ ہے جوحکمرانوں اور افسران کابھی احتساب کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میرا یہ کہنا ہے کہ کسی بھی گناہ گار کو چھوڑا نہ جائے اور کسی بے گناہ کو تنگ نہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے مختلف پاور پراجیکٹس کی تعمیر میں بین الاقوامی ریٹس کے مقابلے میں 132ارب روپے کی بچت کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے تمام سرکاری افسران کو چاہیے کہ وہ قوم کے پیسے کو ایک امانت سمجھیں اور کسی بھی قسم کی بدعنوانی میں ضائع نہ ہونے دیں اور ایسا کوئی کام نہ کریں جس کی وجہ سے انہیں کل کو پچھتانا پڑے۔ تقریب کے آخر میں گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ کو ڈائریکٹر جنرل نیب ملتان عتیق الرحمن نے یادگاری شیلڈ پیش کی ۔

قبل ازیںنشتر میڈیکل یونیورسٹی ملتان کی اکیڈمک کونسل کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب نے کہا کہ نشتر میڈیکل کالج کو یونیورسٹی کا درجہ ملنا جنوبی پنجاب کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس سے صحت کے شعبے میں خاطر خواہ ترقی ہوگی اور اس خطے کے لوگوں صحت کی بہترین سہولیات میسر آئیں گی،اب ڈاکٹر اور میڈیکل کے شعبے سے وابسطہ تمام افراد کو محنت ، جذبے اور نیک نیتی سے کام کرتے ہوئے خدمت خلق کو اپنانا ہوگا ۔

ڈاکٹرز کو چاہیے کہ وہ صبر، تحمل ، حوصلہ اور قوت برداشت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مریضوں کا علاج کریں تاکہ مریضوں کی طرف سے کم سے کم شکایات پیدا ہوں ۔ اس موقع پر وائس چانسلر نشتر میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر مصطفی کمال پاشا ، پروفیسر ڈاکٹر کامران سالک ، رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر سلمان وارث اور پروفیسر ڈاکٹر اعجاز مسعود ، پروفیسر ڈاکٹر غلام مصطفی ، پرووائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر افتخار حسین خان ، کنٹرولر امتحانات پروفیسر ڈاکٹر خالد حسین قریشی ، پروفیسر ڈاکٹر خالد عثمان اور دیگر ڈاکٹرز و فیکلٹی ممبران موجود تھے۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ جب ایمر جنسی وارڈ میں مریض کو لایا جاتا ہے تو اس کے عزیز و اقارب انتہائی پریشانی میں ہوتے ہیں اور فوری ریلیف چا ہتے ہیں۔ ڈاکٹر ز صاحبان کو اس وقت اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے انتہائی تحمل اور حوصلے کا مظاہرہ کرتے ہوئے مریض کا علاج کرنا چاہیے تاکہ کسی قسم کے کوئی مسائل پیدا نہ ہوں انہوں نے کہا کہ اجتماعی کاوشوں کے ذریعے اداروں کی کاردکردگی کو بہتر بنا نا ہوگااور اداروں میں میرٹ کی پالیسی کو فروغ دینا ہوگااور ہمیں اپنی سماجی ذمہ داریوں کا احسا س کرتے ہوئے معاشرے کی بہتری کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

گورنرنے کہا کہ حکومت عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر کام کررہی ہے۔بعد ازاں گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے ملتان میں نجی چینل کی افتتاحی تقریب کے موقع پرشرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے جو عوام میں شعور و آگاہی پیدا کرنے میںاہم کردار ادا کررہا ہے۔ میڈیا معاشرے میں مثبت سوچ کو فروغ دے کر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرسکتا ہے۔

الیکٹرانک میڈیا کے آنے سے اطلاعات کی فراہمی میں تیزی اور جدت آئی ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ ہمیں اپنی پیشہ وارانہ اور سماجی ذمہ داریوں کو بھی سمجھنا ہوگاکہ کوئی بھی ایسی اطلاعات جو معاشرے میں بے چینی کا باعث بنے اس سے اجتناب کیا جائے۔ تمام خبروں کو تحقیق اور درست صحت کے ساتھ نشر کیا جانا چاہئے ۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ جنوبی پنجاب میڈیا کے حوالے سے ایک اہم مرکز بن چکا ہے۔

ہم سب اس دھرتی کے مقروض ہیں اور ہمیں اپنی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے پورا کرتے ہوئے اپنی دھرتی کا قرض اتارنا ہے اور میڈیا علاقائی مسائل اور عوام کی شکایات کو اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔حکومتی ادارے مسائل کے حل کے لئے تمام وسائل اور کاوشیں بروئے کار لائیں گے۔میڈیا تنقید برائے اصلاح کی پالیسی کو اختیار کرے ہم اس کا خیر مقدم کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ میڈیا کو چاہئے کہ وہ حکومت کی طرف سے عوامی فلاح و بہبود اور خدمت کے منصوبوں کو بھی اجاگرکرے۔ ہم جب دنیا کے سامنے اپنے ملک کے مثبت پہلو کو اجاگر کریں گے تو پوری دنیا میں ہمارا وقار بلند ہوگا۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ حکومت جنوبی پنجاب کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے جس میں تعلیم اور صحت کے شعبے سرفہرست ہیں۔ملتان میں محمد نواز شریف زرعی یونیورسٹی، محمد نواز شریف انجینئرنگ یونیورسٹی، وومن یونیورسٹی اور اب نشتر کالج کو میڈیکل یونیورسٹی کا درجہ دیا گیا ہے۔

اسی طرح رحیم یار خان میں خواجہ فرید انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی ، ڈیرہ غازی خان میں غازی یونیورسٹی اور غازی میڈیکل کالج کا قیام، جنوبی پنجاب میں تقریباً ہر ضلعی ہیڈکوارٹر کی سطح پر سرکاری یونیورسٹیوں کے سب کیمپس قائم کئے گئے ہیں جو کہ اعلیٰ تعلیم کی طرف بہت اچھی پیش رفت ہے۔ اسی طرح صحت کی جدید سہولیات کی فراہمی کے لئے تمام ہاسپٹلز میں جدید میڈیکل آلات کی فراہمی، نئے وارڈز اور بلڈنگز کی تعمیر، ایمرجنسی کی اپ گریڈیشن جیسے اہم منصوبے مکمل کئے گئے ہیں جس سے عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہمی میں بہت بہتری آئی ہے۔ میڈیا کو چاہئے کہ وہ معاشرے میں ہونے والے ترقی اور اس مثبت تبدیلی سے عوام کو آگاہ کرے۔

متعلقہ عنوان :