پاکستان کا آئین خواتین کو ان کے بنیادی حقوق کی ضمانت دیتا ہے،حکومت نے خواتین کو اقتصادی، سیاسی، سماجی اور قانونی طور پر با اختیار بنانے کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں،انسانی حقوق کے وزیر سینیٹر کامران مائیکل کا ویلینوس (لیتھوانیا) میں کانفرنس سے خطاب

جمعرات 25 مئی 2017 23:17

پاکستان کا آئین خواتین کو ان کے بنیادی حقوق کی ضمانت دیتا ہے،حکومت ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مئی2017ء) انسانی حقوق کے وزیر سینیٹر کامران مائیکل نے کہا ہے کہ پاکستان اسلامی جمہوریہ ریاست ہونے کے ناطے خواتین کی حیثیت ، ذات، رنگ و نسل و زبان سے قطع نظر ان کے حقوق کے تحفظ کے لئے پر عزم ہے اور پاکستان نے خواتین سے متعلقہ تمام علاقائی اور بین الا قوامی وعدوں پر ہمیشہ مثبت رد عمل کااظہار کیا ہے اور پاکستان خواتین کے تحفظ ان کی نگہداشت ، عزت اور صنفی برابری کو یقینی بنانے کے جوش و جذبہ اور پوری خلوص نیت سے کام کر ر ہا ہے ۔

جمعرات کو یہاں موصولہ پیغام کے مطابق انہوں نے یہ بات ویلینوس (لیتھوانیا) میں خواتین کی با اختیاری اور حیثیت بارے ایشیاء و یورپ وبین الا قوامی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیر برائے انسانی حقوق کامران مائیکل نے کہا کہ حکومت پاکستان کو خواتین کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت و اہمیت کا مکمل طور پر ادراک ہے اور اس نے خواتین کو اقتصادی سیاسی سماجی اور قانونی طور پر با اختیار بنانے کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین خواتین کو ان کے بنیادی حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔ وزیر برائے انسانی حقوق نے کانفرنس کے تمام شرکاء کو ملک بھر میں خواتین کے حقوق کے تحفظ سمیت ان کی معاشرہ میں حیثیت اور با اختیاری کے لئے ان تمام کوششو ں اور اقدمات کے بارے میں بتایا جو کہ حکومت پاکستان اور وزارت انسانی حقوق نے اس ضمن میں کئے ہیں ۔ انہوں نے پاکستان کے نیشنل کمیشن آن دی سٹیٹس آف ویمن کے بارے میں بتایا کہ اس کمیشن کو خواتین کی ترقی اور صنفی برابری کے حوالہ سے پروگرام ، پالیسیوں اور دیگر اقدامات کا جائزہ لینے کا اختیار حاصل ہے اور کمیشن کو پاکستان میں خواتین کے مرتبہ وحیثیت کو متاثر کرنے والے تمام قواعد و ضوابط اور قوانین پر نظر ثانی کا اختیار بھی حاصل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کے خلاف ہر قسم کے امتیازات کے خاتمہ کے لئے کمیٹیاں بھی (کیڈا) بنائی گئی ہیں اور وزیر اعظم کی قرضہ سکیم کے تحت خواتین کے لئے 50فی صد قرضے مختص کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت خواتین کی فلاح و بہبود کے لئے اٹھائے گئے اقدامات بارے بھی بتایا۔

متعلقہ عنوان :