فاٹا قبائل کے مستقبل کا فیصلہ وہاں کی عوام کی منشا کے مطابق کیا جائے، انضمام ہو یا الگ صوبہ فاٹا کے عوام کا مستقبل کا فیصلہ انکی رائے سے ہونا چاہے، انگریزوں کے معاہدوں کے تحت فاٹا کے عوام کو رہتے 125 برس گزر گئے،تعزیرات پاکستان اصل میں تعزیرات ہند ہیں، ہمارے آئین میں انگریزوں کے دیئے ہوئے قوانین ہیں فاٹا سے ایف سی آر ختم کرکے انگریزوں کے سینکڑوں قوانین مسلط کردیں، انضمام ہوا تو ڈیورنڈ لائن کو انٹرنیشنل بارڈر ڈیکلیئر کرنا ہوگا

سربراہ جے یوآئی(ف)مولانا فضل الرحمان کا ٹی وی انٹرویو

جمعرات 25 مئی 2017 23:34

فاٹا قبائل کے مستقبل کا فیصلہ وہاں کی عوام کی منشا کے مطابق کیا جائے، ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 مئی2017ء) سربراہ جے یوآئی(ف)مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ فاٹا قبائل کے مستقبل کا فیصلہ وہاں کی عوام کی منشا کے مطابق کیا جائے، انضمام ہو یا الگ صوبہ فاٹا کے عوام کا مستقبل کا فیصلہ انکی رائے سے ہونا چاہے،انگریزوں کے معاہدوں کے تحت فاٹا کے عوام کو رہتے 125 برس گزر گئے،تعزیرات پاکستان اصل میں تعزیرات ہند ہیں، ہمارے آئین میں انگریزوں کے دیئے ہوئے قوانین ہیں فاٹا سے ایف سی آر ختم کرکے انگریزوں کے سینکڑوں قوانین مسلط کردیں، انضمام ہوا تو ڈیورنڈ لائن کو انٹرنیشنل بارڈر ڈیکلیئر کرنا ہوگا۔

جمعرات کو ایک نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ دنیا میں کسی بھی جگہ کا درجہ تبدیل کرنے کے لیے وہاں کے عوام سے پوچھا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ نانضمام ہو یا الگ صوبہ ہمیں کسی تجویز کا فریق تصور نہ کیا جائے ، ہم فاٹا کے عوام کو اپنے مستقبل کے فیصلوں میں شامل کرنا چاہتے ہیں، مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ نگریزوں نے ان سے تحریری معاہدے کیے آپ انھیں ساتھ بیٹھانے گریزاں ہیں، فاٹا کا ایک چکر لگانے سے وہاں کے عوام کی رائے حاصل نہیں ہوسکی۔

قبائیلی عوام کہتے ہیں کہ ہم نے ویسا نہیں کہا جیسا بتایا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ایسے کام نہ کیے جائیں جو کل متنازعہ بن جائیں،ایسا نہ ہو کہ لوگ کہیں کہ ہم پر ایک جبر مسلط کیا گیا، مولانا فضل الرحما ن نے کہاکہ ہمارا ایف سی آر کے خاتمہ اور فاٹا کی ترقی پر کوئی جھگڑا نہیں ، مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ تعزیرات پاکستان اصل میں تعزیرات ہند ہیں، سربراہ جے یوئی آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ہمارے آئین میں انگریزوں کے دیئے ہوئے قوانین ہیں، فاٹا سے ایف سی آر ختم کرکے انگریزوں کے سینکڑوں قوانین مسلط کردیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ انضمام ہوا تو ڈیورنڈ لائن کو انٹرنیشنل بارڈر ڈیکلیر کرنا ہوگا، انٹرنیشنل بارڈر ڈیکلیر کرنے پر ہمارے ہمسائیہ ممالک کا ردعمل آئے گا، مولانا فضل الرحماناگر فاٹا کے عوام فیصلہ کریں گے تو دنیا کو ہم بتا سکیں گے، مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ ہماری سوچ پاکستان کو مستقبل کی مشکل سے بچانے کی ہے، پارلیمنٹ میں اکثریت ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ اپنا قانون کسی پر جبرا نافذ کریںکسی کا اسٹیٹس تبدیل کرنے کے لیے مینڈیٹ کا استعمال نہیں ہوتا۔

فضل الرحمان نے کہاکہ ہمیں فاٹا کی راہ میں رکاوٹ بنا کرپیش نہ کیا جائے۔فاٹا کی بہتری کی ہماری سوچ آپ کی سوچ سے زیادہ بہتر ہے،تمام سیاسی، مذہبی، قوم پرست اور فرقہ پرستوں نے جرگہ اور اسکے اعلامیہ کو مینڈیٹ دیا، مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ 013 میں نواز حکومت اسی جرگہ اور اسکے اعلامیہ کو دوبارہ میڈیٹ دیا۔انہوں نے کہاکہ آج حکومت زبان دیکر اس جرگہ اور اسکے اعلامیہ سے انخراف کررہی ہے ۔بتائیں کہ حکومت انحراف کیوں کررہی ہی ۔

متعلقہ عنوان :