پنجاب اسمبلی کے ایوان میں 312اممبران کی اکثریت رکھنے والی حکمران جماعت کو کورم کے معاملے پر سبکی کا سامنا

اراکین کاچشمہ لنک کینال میں پانی کی عدم دستیابی پر احتجاج ،سپیکر نے چیمبر میں ملاقات کر کے مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی کر ادی محکمہ کے ریکارڈ کے مطابق چشمہ لنک کینال کیلئے پانی کا اجراء ہو رہا ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے ،اپوزیشن رکن اسلم اقبال کا انکشاف انجینئر قمر الاسلام راجہ کاآئی جی جیل خانہ جات کے بغیر یونیفارم آنے پر احتجاج، افسران آئندہ احتیاط کریں ‘ سپیکر کی تنبیہ

ہفتہ 27 مئی 2017 00:05

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مئی2017ء) پنجاب اسمبلی کے ایوان میں 312اممبران کی اکثریت رکھنے والی حکمران جماعت کو گزشتہ روز بھی کورم کے معاملے پر سبکی کا سامنا کرنا پڑا جسکے باعث اجلاس پیر کی صبح گیارہ بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا ،اراکین نے چشمہ لنک کینال میں پانی کی عدم دستیابی پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اگر اگر پانی نہ چھوڑا گیا تو کسان بھوکے مر جائیں گے جبکہ تحریک انصاف کے رکن اسمبلی میاں اسلم اقبال نے انکشاف کیا کہ محکمہ کے ریکارڈ کے مطابق چشمہ لنک کینال کے لئے پانی کا اجراء ہو رہا ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے اورایک قطرہ بھی پانی نہیں آرہا،وزیر محکمہ جیل خانہ جات احمد یار ہنجرا نے دعویٰ کیا ہے کہ پنجاب بھر کی جیلوں کی سکیورٹی مکمل فول پروف ہے اوردہشتگردی کا کوئی خطرہ نہیں ۔

(جاری ہے)

جمعہ کے روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت 9 بجے کی بجائے 55منٹ کی تاخیر سے سپیکر رانا محمد اقبال خان کی صدارت میں شروع ہوا ۔اجلاس میںجیل خانہ جات اور انڈسٹریز کے بارے میں جوابات دیئے جانے تھے لیکن اتفاق سے محکمہ انڈسٹری سے متعلق سوال پوچھنے والا ایک بھی محرک ایوان میں موجود نہ تھا ۔وقفہ سوالات کے آغاز پر ہی انجینئر قمر الاسلام راجہ نے نکتہ اعتراض پر نشاندہی کی کہ جیل خانہ جات کے بارے میں وقفہ سوالات ہے اور آئی جی جیل خانہ جات بغیر یونیفارم کے گیلری میں بیٹھے ہیں ۔

انہوں نے اسمبلی کی حیثیت کو دل سے تسلیم کیا ہے اورنہ ہی وہ اسمبلی کو کوئی اہمیت دیتے ہیں انہیں یونیفارم میں آنا چاہیے تھا ۔جس پر سپیکر نے تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ آفیسرز آئندہ احتیاط کریں اور دوبارہ شکایت نہیں ملنی چاہیے۔ طارق محمود ڈنگہ کے سوال پر وزیر محکمہ جیل خانہ جات احمد یار ہنجرا نے کہا کہ پنجاب بھر کی جیلیں محفوظ ہیںاور ان کی سکیورٹی فول پروف ہے اوردہشت گردی کا کوئی خطرہ نہیں ،گجرات کی ڈسٹرکٹ جیل گو کہ شہر کے اندر ہے اور اس کے ارد گرد کی عمارتیں جیل کی عمارت سے اونچی بھی ہیں لیکن پھر بھی وہاں کوئی سکیورٹی خدشات نہیں اور نہ ہی اسے باہر منتقل کرنے کاکوئی ارادہ ہے ۔

وقفہ سوالات کے دوران ایجنڈے میں شامل کل13سوالوں میں سے صرف دو سوال ہی زیر بحث آسکے ۔ ایوان میں رکن اسمبلی انعام اللہ خان نیازی نے اپنی تحریک استحقاق پیش کرنے کے بعد انکشاف کیا کہ ایک ایس ایچ او کے خلاف استحقاق کمیٹی کی سفارشات کے باوجود آئی جی پنجاب نے اس ایس ایچ او کو سرگودھا ڈویژن سے باہر تعینات نہیں کیا،یہ اسمبلی کی توہین ہے ،افسر شاہی اسمبلی کو کوئی اہمیت نہیں دے رہی ۔

جس پر سپیکر نے کہا کہ نہیں ایسا نہیں ،آپ نے ان کے خلاف تحریک استحقاق دے دی ہے انہیں بلا کر جواب مانگیں گے۔ ایوان میں ایک مرتبہ پھر چشمہ لنک کینال میں پانی کی عدم سپلائی پر ایوان میں متعلقہ اضلاع کے ممبران کی طرف سے احتجاج کرتے ہوئے کہا گیا کہ چشمہ لنک کینال میں اگر پانی نہ چھوڑا گیا تو کسان بھوکے مر جائیں گے کیونکہ وہاں کے لوگوں کا ذریعہ آمدن ہی کاشتکاری ہے اور اگر مزید دو روز تک چشمہ لنک کینال میں پانی نہ آیا تو کپاس کی فصل کی بوائی نہیں ہو سکے گی۔

جس پر سپیکر نے انہیں پیر کے روز اپنے چیمبر میں مدعو کیا تاہم ممبران کے اصرار پر سپیکر نے اجلاس کے بعد ممبران کو اپنے چیمبر میں بلا کر مسئلے کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔ تحریک انصاف کے رکن اسمبلی میاں اسلم اقبال نے انکشاف کیا کہ ہم نے محکمہ کا ریکارڈ چیک کیا ہے جسکے مطابق چشمہ لنک کینال کے لئے پانی کا اجراء ہو رہا ہے لیکن ایسا نہیں ہے وہاںایک قطرہ بھی پانی نہیں آرہا۔

قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ عوام بد ترین لوڈ شیڈنگ کے باعث عذاب میں مبتلا ہیں ،18گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے اور رمضان المبارک بھی شروع ہو رہا ہے ، پانی بھی نہیں مل رہا ۔توانائی کا بحران ختم کرنے کا دعویٰ کرنے والے چار سال گزرنے کے باوجود اپنے وعدے پرپورا نہیں اترسکے ،حکومت عوام کو سخت گرمی سے نجات دلائے اور لوڈشیڈنگ کو کنٹرول کرے ۔

انہوں نے کہا کہ کشکول توڑنے کا دعویٰ کرنے والوں نے قوم کو بھکاری بنادیا ہے۔ان کی حکومت کا آخری بجٹ پیش کیا گیا ہے لیکن ابھی تک قوم سے کیا ہوا ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا جا سکا۔اس دوران اپوزیشن رکن ڈاکٹر مراد راس نے کورم کی نشاندہی کر دی جس پر سپیکر نے پہلے پانچ منٹ کے لئے گھنٹیاں بجائیں اور پھر 20 منٹ کا وقفہ کردیا لیکن پھر بھی کورم پورا نہ ہو سکا ۔جس پر اجلاس پیر کی صبح11بجے تک کے لئے ملتوی کردیا۔