پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے پولیس کے کسانوں کے احتجاج پر تشدد کے خلاف اپوزیشن کا بجٹ اجلاس کا بائیکاٹ

جودہ حکومت اور ڈکٹیرشپ میں کوئی فرق نہیں، مظاہرین پر طلم اور جبر کرکے انہیں حق سے محروم کیا گیا، خورشید شاہ کا خطاب

جمعہ 26 مئی 2017 23:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مئی2017ء) پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے پولیس کی جانب سے کسانوں کے احتجاج پر تشدد کے خلاف اپوزیشن جماعتوں نے قومی اسمبلی میں بجٹ اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا، اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کا کہناتھا کہ بجٹ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے موجودہ حکومت اور ڈکٹیرشپ میں کوئی فرق نہیں، مظاہرین پر طلم اور جبر کرکے انہیں حق سے محروم کیا گیا، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے مزید کہا کہ میں اپنے پوائنٹ آب کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں، ہماری اپوزیشن کی جانب سے میں بات کر رہا ہوں، ہم نے آج کوئی احتجاج نہیں کرنا تھا، لیکن حکومت نے خود ہی مجبورکردیا، کسانوں پر تشدد کیا گیا، وہ آپ سے مانگ کیا رہے ہیں ، وہ صرف رعایت مانگ رہے ہیں وہ اس ملک کے لیے ہے، حکومت یا اپوزیشن کے لیے نہیں، یہ نہیں کہ آپ ان پر آنسو گیس پھینکیں اور ان کو ڈنڈے ماریں، ملک کو چلانے والوں کو آپ کیو ں مار رہے ہیں، ربڑ کی گولیاں مار رہے ہیں، آپ دو ،اڑھائی ہزار لوگوں کو برداشت نہیں کر سکتے، وہ صرف ایسے چیزیں مانگ رہے ہیں جن سے وہ زراعت کو چلا سکیں، انہوں نے کہا کہ اس واقعہ پر ہم واک آؤٹ کریں گے، اپوزیشن کسانوں کی بات کر رہی ہے، ہمارے زمانے میں بھی ضرور کسان آتے تھے ہم نے کبھی لاٹھی نہیں چلائی، آنسو گیس نہیں چلائی، آپ میں اور ڈکٹیٹر میں کیا فرق ہے، ہم نے یہ قربانیاں بولنے کے حقوق کیلئے دیں، اس ہے نہیں دیں کہ آپ جبر اور ظلم کرتے رہیں اور کوئی بولے بھی نہیں۔

�قار/مہر علی خان)