اسلام آباد کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے کابل ہمارا دشمن بن گیا ہے،سینٹر سراج الحق
جمعہ 26 مئی 2017 23:32
(جاری ہے)
قبائلی ایف سی آر کی صورت میں بدترین غلامی کی زندگی گزاررہے ہیں۔
دہشت گردی کے خلاف جنگ سے پورے فاٹا کا انفراسٹرکچر تباہ ہوگیا ہے۔ فاٹا کے اندر کوئی یونیورسٹی ، میڈیکل کالج یا انجنیئرنگ کالج موجود نہیں۔ درہ آدم خیل میں کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دینا قبائل کے ساتھ مذاق ہے۔ ایک کروڑ آبادی پر مشتمل فاٹا تعلیم ، روزگار اور صحت کی سہولیات سے محروم ہے۔ حکومت فاٹا میں انفراسٹکچر کی تعمیر اور بحالی ، یونیورسٹیوں اور کالجوں کے قیام ، ہسپتالوں کی تعمیر اور اپگریڈیشن اور روزگار کے مواقع کی فراہمی کے لئے بڑے مالیاتی پیکج کا اعلان کرے۔فاٹا کو این ایف سی میں حصہ دے کر اس کی محرومیوںکا ازالہ کیا جائے جبکہ سی پیک میں بھی قبائلیوں کو حصہ دیا جائے۔ فاٹا کو اب خیبر پختونخوا میں ضم ہوجانا چاہئے، یہ قبائل کا مطالبہ بھی ہے اور وقت اورحالات کا تقاضا بھی۔ جو لوگ فاٹا کے انضمام اور اصلاحات کے خلاف ہیں وہ فاٹا کے عوام کے ساتھ مخلص نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے المرکز الاسلامی پشاور میں اپنی صدارت میں منعقد فاٹا کی موجودہ صورتحال پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، نائب امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان، خارجہ امور کے سربراہ عبدالغفار عزیز، امیر جماعت کے افغان امور کے مشیر شبیر احمد خان، جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مشتاق احمد خان، سیکرٹری جنرل عبدالواسع، جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر مولانا عبدالحق ہاشمی، جماعت اسلامی فاٹا کے امیر سردار خان،آصف لقمان قاضی اور دیگر ذمہ داران شریک تھے۔ اجلاس میں فاٹا کی صورتحال اور اصلاحات میں تاخیر پر گفتگو ہوئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ فاٹا کے عوام مسلسل ستر سال سے محرومیوں کا شکار ہیں، قبائلی عوام بنیادی بشری حقوق، آئینی ، معاشی اور معاشرتی حقوق سے محروم ہیں، لوڈ شیڈنگ قبائلیوں کے لئے وبال جان بن چکی ہے۔ پینے کا صاف پانی نہ ہونے کی وجہ سے قبائلی عوام مختلف بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں،حکومت فاٹا کی تعمیر و ترقی کے لئے وسائل خرچ کرے۔ انہوںنے کہا کہ این یف سی اور سی پیک سے محرومی سے فاٹا میں مختلف بحران جنم لیں گے۔ ملک کے دیگر صوبوں کو تو این ایف سی میں حصہ مل رہا ہے لیکن فاٹا کو قیام پاکستان کے بعد سے کوئی حصہ نہیں ملا۔ حکومت این ایف سی ایوارڈ میں فاٹا کے لئے بڑا حصہ مقرر کرے ۔ سی پیک میں فاٹا کو محروم رکھنا زیادتی ہوگی۔ حکومت اقتصادی راہداری میں فاٹا کو اپنا حصہ دے تاکہ یہاں بھی تعمیر و ترقی کے دروازے کھل سکیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی فاٹا کے عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ ہم نے فاٹا کے عوام کے لئے ہر فورم پر آواز اٹھائی ہے، آئندہ بھی ان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔مزید قومی خبریں
-
صدرمملکت کے خطاب پر بحث کے حوالے سے ایوان کے اتفاق رائے سے امور طے کیے جائیں گے، سپیکرقومی اسمبلی
-
گرل فرینڈ کا برگر کھانے پر ایس ایس پی کے بیٹے نے جج کے بیٹے کو قتل کر دیا
-
پنجاب پولیس کو 1ارب 20کروڑ روپے کے فنڈز جاری
-
9 مئی: ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست ضمانت پر سماعت 27 اپریل تک ملتوی
-
موسمیاتی تبدیلی کرہ ارض کا درپیش عظیم چیلنج ہے، صورتحال کی سنگینی کو سمجھنا ہوگا: بلیغ الرحمان
-
گرفتاری کاڈر:شیر افضل مروت نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت کیلئے رجوع کرلیا
-
فواد چوہدری کیخلاف مقدمات،سیکرٹری داخلہ کو توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس
-
کے پی حکومت کا بیوٹی پارلرز کے بعد وکلا کو بھی فکسڈ ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ
-
راولپنڈی، 7 سالہ لڑکی کی قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز وائرل کرنے پر ملزم کو 3 سال قید اور 25 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا
-
جاوید لطیف اور رانا تنویر کے درمیان اختلافات حلقے میں ٹکٹوں کی تقسیم تنازع قرار
-
محاز آرائی سے جمہوریت کمزور ہوگی،مولانا نام بتائیں اسمبلی کس نے بیچی،فیصل کریم کنڈی
-
وزیراعظم کے تاجروں سے خطاب کے دوران بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان کا تذکرہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.