2030ء تک پاکستان جی 20 میں شامل ہو جائے گا ‘ 2013ء میں ہماری عالمی سطح پر پوزیشن غیر مستحکم تھی‘ 4 سال میں ملک میں ترقیاتی کام ہوئے ہیں ‘ بجٹ میں زیادہ ٹیکسز نہیں لگائے ‘ وقت آ گیا جو یہاں کمایا ہے یہیں خرچ کیا جائے ‘ ایف بی آر کے ریونیو میں 3 فیصد اضافہ ہو گا، چاکلیٹ پر کوئی ٹیکس نہیں لگے گا ،وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

جمعہ 26 مئی 2017 21:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 مئی2017ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ چاکلیٹ پر کوئی ٹیکس نہیں لگے گا ‘ 2030ء تک پاکستان جی 20 میں شامل ہو جائے گا ‘‘ 2013ء میں ہماری عالمی سطح پر پوزیشن غیر مستحکم تھی‘ 4 سال میں ملک میں ترقیاتی کام ہوئے ہیں ‘ بجٹ میں زیادہ ٹیکسز نہیں لگائے ‘ وقت آ گیا ہے جو یہاں کمایا ہے یہیں خرچ کیا جائے ‘ ایف بی آر کے ریونیو میں 3 فیصد اضافہ ہو گا۔

وہ جمعہ کو پارلیمنٹ میں وفاقی بجٹ 2017-18 پیش کرنے کے بعد نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ پہلی دفعہ جی ڈی پی 4 سے 5 فیصد پر آیا۔ اس ملک کو دنیا 2014 ء میںڈیفالٹ کرنے کا عندیہ دے رہی تھی او رآج یہ نوید سنائی جا رہی ہے کہ 2030ء میں پاکستان جی 20 میں شامل ہو جائیگا۔

(جاری ہے)

اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم نے اس بجٹ میں ٹیکسز زیادہ نہیں لگائے۔ 4 سال میں ترقیاتی کام بھی ہوئے ہیں۔

وقت آ گیا ہے کہ ہم یہ قانون بنائیں جو یہاں کمایا ہے یہیں خرچ کیا جائے۔ ملک سے باہر منتقل نہ ہو۔ معیشت کے ساتھ سیاست بند ہونی چاہیے۔ امید ہے ہم چھٹا بجٹ بھی پیش کریں گے۔ ملک میں پہلی دفعہ جی ڈی پی 4 سے بڑھ کر 5 فیصد پر آیا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ایف بی آر کے ریونیو میں 3 فیصد کا اضافہ ہو گا۔ زراعت کے شعبے میں پیکیج سے ملک کا فائدہ ہوا ۔ میں نے سماء پر اتنے پیارے بچوں کی چاکلیٹ پر ٹیکس ختم کرنے کی التجا سنی مجھے میری بیوی نے یہ کلپ دکھایا۔ اتنے پیارے بچے التجاء کر رہے ہیں ان کے لئے تو جان بھی حاضر ہے۔ چاکلیٹ پر ٹیکس ختم کر دیا گیا ہے اب چاکلیٹ پر کوئی ٹیکس نہیں لگے گا۔ …(رانا)