کہ حکومت کشکول تھامنے کے بعد کشکول توڑنے کی بات کر رہی ہے، اسد عمر

پاکستان پر 23ہزار ارب روپے کے قرضوں کا بوجھ لادا جا چکا ہے،موجودہ حکومت کے 4سال جمہوری دور کے نہیں شریف خاندان کے تھے ،نواز شریف وزیراعظم نہیں مغل اعظم ہیں،صحافیوں سے گفتگو

جمعہ 26 مئی 2017 22:14

کہ حکومت کشکول تھامنے کے بعد کشکول توڑنے کی بات کر رہی ہے، اسد عمر
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مئی2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ حکومت کشکول تھامنے کے بعد کشکول توڑنے کی بات کر رہی ہے۔ پاکستان پر 23ہزار ارب روپے کے قرضوں کا بوجھ لادا جا چکا ہے۔ موجودہ حکومت کے 4سال جمہوری دور کے نہیں شریف خاندان کے تھے نواز شریف وزیراعظم نہیں مغل اعظم ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بجٹ اجلاس کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں کیا۔

وزیر خزانہ کا بجٹ اجلاس ہو گا اور کریں گے پر ختم ہو گیا۔تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ 2013ء میں بیرونی قرضے 14ہزار ارب روپے تھے جو 4سال میں بڑھ کر 22ہزار ارب روپے سے بھی تجاوز کر گئے ہیں۔ قرضوں میں اضافے کی اصل وجہ برآمدات بڑھنا اور درآمدات کم ہونے کی وجہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا ہے کہ ملک میں سرمایہ کاری پچھلے 30سالوں میں کم ترین سطح پر ہے۔

زرداری کی حکومت کے 5سالہ دور ملک میں بد ترین دور تھا جس میں بھی ملکی قرضوں میں 8ہزار ارب روپے کا اضافہ کیا گیا مگر موجودہ حکومت نے ملک میں بیرونی قرضوں میں اضافہ کر کے 23ہزار ارب روپے کا بوجھ ڈالا جس سے ریاستی اداروں پر قرضوں کا حجم دو گناہ ہو گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقتدار سنبھالنے سے پہلے وزیراعظم محمد نواز شریف نے اندھیرے مٹانے کے بلند و بانگ دعوے کئے مگر4سال گزرنے کے باوجود بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم نہیں ہوئی ۔

چار قسم کے سرچارجز لگا کر خطے میں بجلی کو سب سے مہنگا کر دیا گیا۔ مئی2017ء میں بجلی کی قلت مئی2013ء کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ یہ حکومت کسان دوست نہیں بلکہ کسان دشمن ہے۔ جبکہ اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا کہ قرضے لے کر جعلی معیشت چلائی جا رہی ہے قرضوں کا بوجھ ہماری نسلیں چکائیں گی۔ معیشت کا پہیہہ چلانے والے پریشان ہیں۔ (علی)