ملک بھر میں2500کے قریب سافٹ ویئر کمپنیاں کام کر رہی ہیں ، عاصم شیر یار حسین

تقریباً 13کے قریب رجسٹرڈ ہیں، سافٹ ویئر کمپنی ایگزیکٹ کمپنی نے بطور کمپنی2007میں رجسٹریشن کرائی تھی، ایم ڈی پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کمپنیوں کی رجسٹریشن رضا کارانہ طور پر ہوئی اور رجسٹریشن لازم قرار نہیں دی گئی ہے،انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ذیلی کمیٹی میں بریفنگ ایگزیکٹ کمپنی کا سالنہ بیرونی طور پر کمایا گیا سرمایہ تقریبن17ملین ڈالر ہے، پی ای سی بی حکام کام اربوں کا ہو رہا ہے اور منافہ صرف17ملین ڈالر کا بتایا جا رہا ہے، کیا اس حوالے سے وہ آئی ٹی کہ وزارت سو رہی ہے، علی رضا عابدی

جمعہ 26 مئی 2017 22:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مئی2017ء) پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے اہم ڈی عاصم شیریار حسین نے کہا ہے کہ ملک بھر میں2500کے قریب سافٹ ویئر کمپنیاں کام کر رہی ہیں جن میں سے تقریباً 13کے قریب رجسٹرڈ ہیں، سافٹ ویئر کمپنی ایگزیکٹ کمپنی نے بطور کمپنی2007میں رجسٹریشن کرائی تھی، لیکن کمپنی کے غیر قانونی طور پر کاروبارے حوالے سے آمریکی اخبار میں آنے والی خبر کے بعد اس کے رجسٹریشن منسوخ کی گئی ہے، انہوں نے اس بات کا اظہار قومی اسمبلی کی انفارمیشن ٹیکنالوجی سے ذیلی قائمہ کمیٹی کے اجلاس کو بریفنگ دیتے کہا، کمیٹی کا اجلاس ذیلی کمیٹی کی کنوینر فرحانہ قمر کی سربراہی میں ہوا، اجلاس کو پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے ایم ڈی عاصم شیر یار حسین نے ادارے کی کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں2500 سو سافٹ ویئر کمپنیاں کام کر رہی ہیں، لیکن ان میں سے تقریبن 300سو سے سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ نے رجسٹریشن کرائی ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ کمپنیوں کی رجسٹریشن رضا کارانہ طور پر ہوئی اور رجسٹریشن لازم قرار نہیں دی گئی ہے، کمیٹی کے رکن علی رضا عابدی نے کہا کہ کمپنیوں کی رجسٹریشن کو لازمی قرار دیا جائے، انہوں نے پی سی ای بی ایم ڈی سے معلومات چاہی کہ ایگزیکٹ کمپنی جن کا دو نجی ٹی وی چینل ہیں وہ بھی آیا رجسٹرڈ ہے یا نہیں تو اس کے جواب مین پی ایس ای بی کے ایم ڈی نے کہا کہ ایگزیکٹ کمپنی نے 2007میں رجسٹریشن کرائی تھی، لیکن کمپنی کے غیر قانونی طور پر کاروبار کے حوالے سے امریکی اخبار میں خبروں کے بعد اس کی رجسٹریشن کینسل کی گئی تھی، فرحانہ قمر نے کہا کہ انہوں نے ملک کے ساکھ کو نقصان پہچایا ہے، کمیٹی کے اسرار پر پی سی ای بی کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ایگزیکٹ کمپنی کا سالنہ بیرونی طور پر کمایا گیا سرمایہ تقریبن17ملین ڈالر ہے،جس پر علی رضا عابدی نے کام اربوں کا ہو رہا ہے اور منافہ صرف17ملین ڈالر کا بتایا جا رہا ہے، کیا اس حوالے سے وہ آئی ٹی کہ وزارت سو رہی ہے، پی سی ای بی کے ایم ڈی نے کمیٹی کو بتایا کہ سافٹ ویئر کے شعبہ میں ترسیلات زر میں اضافہ ہو رہا ہے، سال2015-16کے دوران ترسیلات تقریبن وہی رہا لیکن امید ہے کہ اسے بڑھا کر کہ2017-18کے دوران750ملین ڈالر تک پہچایا جائے گا، انہوں نے کہا کہ سافٹ ویئر بورڈ کوشش کر رہا ہے کہ ہر سال3000 آئی ٹی شعبہ سے تعلق رکھنے والے گریجوئشن کو انٹرنشپ دی جائے، جس پر کمیٹی کی کنوینر نے کہا کہ انٹرنشپ کو اس میں شامل کیا جائے، جس پر سافٹ ویئر بورڈ کے ایم ڈی نے کہا کہ اس وقت ملک بھر سے تقریبن20ہزار کے قریب طلبہ آئی ٹی میں گریجوئشن ہو رہے ہیں تو اس حوالے سے وسائل بھی ممکن ہے جس کمیٹی نے کنوینر نے کہا کہ وہ اس حوالے سے وزیراعظم سے رابطہ کر کہ انہیں قائل کریں گی کہ تمام آئی ٹی گریجوئشن کو انٹرنشپ پروگرام سے منسلک کیا جائے۔

وقار)