بجٹ 2017-18 حکومتی جماعت کا الیکشن بجٹ ہے ،مصطفی کمال

حکومت اپنے انتخابی اہداف پورے کرنے میں ناکام رہی ،PSDPکے ترقیاتی بجٹ میں کراچی شہر کا آبادی کے حساب سے 10فیصد حصہ مختص ہونا چاہئے تھا،چیئر مین پی ایس پی

جمعہ 26 مئی 2017 22:25

بجٹ 2017-18 حکومتی جماعت کا الیکشن بجٹ ہے ،مصطفی کمال
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مئی2017ء) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے بجٹ 2017-18کوحکمراں جماعت کا الیکشن بجٹ قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ حکومتی جماعت نے 2013کے انتخابات میں عوام سے وعدہ کیا تھا کہ وہ بجلی کی پیدوار میں اضافہ کر کہ لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کرے گی، پرائیوٹائزیشن میں بہتری لائے گی ، سبسڈی میں بتدریج کمی لائے گی، برآمدات میں اضافہ کر کے تجارتی خسارے کو کم کرے گی، روزگار کے مواقع پیدا کرے گی اور گردشی قرضے ختم کرے گی ، لیکن ان تمام احداف کو پانے میں حکومت ناکام دکھائی دیتی ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زرمیں کمی آئی ہے جو تشویشنا ک ہے۔ روایتی بجٹ کی طرح اس بار بھی براہ راست ٹیکس ادا کرنے والے لوگوں پر مزید ٹیکسز کا بوجھ ڈال دیا گیا ہے، عوام پر indirect ٹیکس کا بوجھ کم کرنے کے بجائے بڑھا دیا گیا ہے اور ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کی کوشش نہیں کی گئی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے وفاقی حکومت کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ کراچی پاکستان کی معاشی شہہ رگ اورکل آبادی کا 10فیصد ہے لہذا اس تناسب سے PSDPکے ترقیاتی بجٹ میں کراچی کی ترقیاتی اسکیموں کیلئے ایک ہزار بلین روپے کا کم از کم ایک سو بلین مختص کیا جانا چاہیئے تھا لیکن ہمیشہ کی طرح کراچی کو ایک بار پھر نظرانداز کیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام امید کر رہے تھے کہ حکومت اپنے آخری بجٹ میں عوام کو ریلیف فراہم کرے گی لیکن انہیں شدید مایوسی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔