جمہوریہ کوریا اقوام متحدہ کی قراردادوں کیخلاف کارروائیاں بند کر دے

کورین جزائر تنازعہ کے حل کیلئے مذاکرات کا ماحول پیدا کیا جائے ، چینی وزیر خارجہ روس چین تعاون یورپین خطے کی خوشحالی اور امن میں اہم کردار ادا کرے گا،روسی وزیر خارجہ

ہفتہ 27 مئی 2017 16:44

جمہوریہ کوریا اقوام متحدہ کی قراردادوں کیخلاف کارروائیاں بند کر دے
ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 مئی2017ء) چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ چین کورین جزائر کا ایٹمی مسئلہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قراردادوں کی بنیاد پر مذاکرات کے ذریعے پرامن طورپر حل کرنا چاہتاہے ، چین کی تجویز ہے کہ اس مسئلے کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور خطے کے فریقین کے مفاد میں جن میں جمہوریہ کوریا اور جنوبی کوریا بھی شامل ہیں حل کیا جائے ، اس تنازعہ پر فوجی طاقت کا استعمال بڑے مسائل پیدا کرے گا اور اس کے بڑے سنگین اثرات مرتب ہوں گے، چین اورروس اس اتفاق پر پہنچے ہیں کہ فوجی ذرائع کسی ملک کا بھی آپشن نہیں ہونا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ کورین جزائر کے ایٹمی مسئلے کی اصل بنیاد ہے اور بعض فریقین کواپنی سلامتی کے حوالے سے خدشات ہیں جنہیں مناسب انداز میں حل کیا جانا چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کے حل میں بڑی رکاوٹ باہمی اعتماد کی کمی ہے، چین نے اس سلسلے میں خطے کو ایٹمی اسلحے سے پاک کرنے کے لئے ایک دوہرا طریقہ کار تجویز کیا ہے جن میں کہا گیا ہے کہ پیانگ یانگ میزائلوں اور ایٹمی تجربات کو معطل کر دیا جائے ، امریکہ جنوبی کوریا فوجی مشقیں بھی معطل کر دی جائیں تا کہ اس مسئلے کا بات چیت کے ذریعے کوئی حل نکالا جا سکے ۔

انہوں نے جمہوریہ کوریا پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے خلاف کارروائیاں بند کر دے اور مذاکرات اور بات چیت بحالی کیلئے ضروری ماحول پیدا کرے۔دریں اثنا چینی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ بدلتے ہوئے عالمی حالات میں چین اور روس کے تعلقات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور یہ مضبوط ہورہے ہیں ، دونوں ممالک کے درمیان توانائی ، خلائی اور زمینی رابطوں کے شعبوں میں عملی تعاون اورترقی میں پیشرفت کی مزید کوششیں جاری ہیں ، فریقین دوطرفہ اقتصادی شراکت داری کے معاہدوں کے بارے میں بھی صلا ح مشورہ کررہے ہیں اور وہ یوریشین اقتصادی شراکت داری کے بارے میں قابل عمل مطالعہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں اپنے روسی ہم منصب سرجی لاروف کے ساتھ ایک ملاقات کے بعد پریس کانفرنسسے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوںنے اس موقع پر بیلٹ اینڈ روڈ فورم بیجنگ کی کامیابی کا خاص طورپر ذکرکیا اور کہا کہ چین اور روس کو اس منصوبے کا اہم شراکت دار تصور کرتا ہے اور انہیں یقین ہے کہ اس ضمن میں چین اورروس کا تعاون دونوں ملکوں کی ترقی کو فروغ دے گا اور پورے یورپین خطے کی خوشحالی اور امن میں اہم کردار ادا کرے گا۔

اس سے قبل چینی وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات میں روسی وزیر خارجہ نے چین روس تعلقات کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی زبردست تعریف کی اور کہا کہ یہ تعلقات دوطرفہ اعتماد اور احترام کی بنیاد پر نئی بلندیوں تک پہنچ چکے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ماسکو اور چین مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہیںاور اقوام متحدہ ،شنگھائی تعاون تنظیم اور برکس کے فریم ورک کے تحت اپنا تعاون جاری رکھیں گے۔

متعلقہ عنوان :