سلامتی کونسل کی قرار دادوں پر عملدرآمد نہ ہونے سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی المیہ رونما ہو سکتا ہے، سرتاج عزیز
سلامتی کونسل کی قراردادوں اور 70 سال قبل کشمیریوں سے کئے گئے وعدے پر عمل کرنے کی ذمہ دار ہے مشیر خارجہ کا مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو خط، بھارتی اقدامات پر تحفظات کا اظہار
ہفتہ 27 مئی 2017 19:12
(جاری ہے)
خط میں سیکرٹری جنرل کو بتایا گیا ہے کہ کئی دہائیوں سے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی صورتحال بالخصوص بڑے پیمانے پر قتل عام اور پیلٹ گنز کے استعمال سے بچوں و خواتین سمیت سینکڑوں نوجوانون کی بصارت سے محرومی اور آبادی کے تناسب میں تبدیلی انتہائی تشویش کی بات ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ بھارت آبادی کے تناسب میں تبدیلی کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کو ہندو ریاست میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔مشیر خارجہ نے اقوام متحدہ کو بھارتی منصوبوں سے متعلق تمام متعلقہ اعداد و شمار ،اقدامات اور شواہد کی تفصیلات فراہم کی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کی 31 رکنی پارلیمانی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے حال ہی میں ’’مغربی پاکستانی مہاجرین‘‘کو مستقل بنیادوں پر مقبوضہ کشمیر میں آباد کرنیکی تجویز پیش کی تھی جس سے مقبوضہ وادی کے عوام میں شدید بے چینی پھیل چکی ہے۔بھارتی حکومت ان مہاجرین کو بتدریج مقبوضہ کشمیر میں مسقتل آباد کرنے کیلئے ا قدامات کر رہی ہیں جو نہ صرف ریاستی آئین بلکہ تنازعہ کشمیر سے متعلق یو این سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے بھی منافی ہیں۔خط میں مغربی پاکستان کے مہاجرین کے حوالے سے بھی مکمل تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی غرض سے بھارت نے دوسرے اقدام کے تحت جموں و کشمیر سے تعلق نہ رکھنے والے ہندو خاندانوں کے بچوں کو مسقل سکونتی سرٹیفکیٹس جاری کر دیئے ہیں،اب تک ضلع کشتوار میں پانچ سو بچوںکو سرٹیفکیٹ دئے گئے ہیں۔حال ہی میں ایک نئی تجویز بھی زیر غور ہے جس کے تحت مقبوضہ کشمیر میں کم سے کم تین سال تک ملازمت کرنے والے بھارتی فوج کے ریٹائرڈ یا جنگ کے دوران ہلاک ہونے والے ملازمین کو زمینیں الاٹ کی جائینگی،تاہم یہ سب کچھ ریٹائرڈ ملازمین کے’ویلفیئر‘ کے نام پر کیا جا رہا ہے۔خط میں مزید بتایا گیا ہے کہ غیر کشمیری ہندو صنعت کاروں کو انڈسٹریل زونز سے باہر دیگر مقامات پر زمینیں الاٹ کی گئی ہیں۔اسکے علاوہ بھارتی حکومت نے ریاستی حکومت سے مختلف ریاستوں میں آبادکشمیری پنڈتوں کیلئے علیحدہ ٹاونز کیلئے اراضی مختص کرنے کو کہا ہے۔ٹائون شپس کیلئے سات مقامات پر اراضی کی نشاندہی کی جا چکی ہے ان میں سے تین مقامات کو شارٹ لسٹ بھی کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حریت رہنماوں اور عام کشمیریوں نے ہمیشہ کشمیری پنڈتوں کی اپنے آبائی علاقوں کو واپسی کا خیر مقدم کیا ہے تا ہم وہ علیحدہ ٹاون شپس کے قیام کی مخالفت کر رہے ہیں جس کی آڑ میں بھارت کو غیر کشمیریوں کی آباد کاری کا موقع ملے گا۔مشیر خارجہ نے خط میں مطالبہ کیاہے کہ ان وجوہات کو مدنظر رکھتے ہوئے اقوام متحدہ فوری اس معاملے پر توجہ دے۔انہوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ قراردادوں پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔ قراردادوں اور وعدوں پر عملدرآمدکرانا اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے جس سے کشمیری عوام کے مسائل کا ازالہ ہوسکے گا اور جنوبی ایشیائی خطے میں پائیدار امن کا قیام ممکن ہوگا۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
عمران خان کمپرومائز نہیں کرینگے اور اس ماہ کے آخر تک جیل سے باہر آجائیں گے،اسد قیصر
-
پاکستان، ایران دہشت گرد تنظیموں پر پابندی عائد کرنے پر متفق
-
آئی ایم ایف اسی ماہ قسط جاری کرسکتا ہے‘ کوئی پلان بی نہیں، وزیر خزانہ
-
’ایران سے تجارت کے خواہشمند پابندیوں سے خبردار رہیں‘
-
بشریٰ بی بی کی اچانک طبیعت خراب، بنی گالہ میں طبی معائنہ
-
نریندر مودی کے اپنی انتخابی مہم میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے پر کانگریس کی الیکشن کمیشن میں درخواست
-
بارشوں کا نیا سلسلہ ملک میں داخل ہو گیا
-
صدر ابراہیم رئیسی کامشہد سے تہران تک کا سیاسی سفر‘سیاہ عمامہ ان کے آل رسولﷺ کی نشاندہی کرتا ہے
-
اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائیر لپیڈ کا وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
-
آئی ایم ایف کے نئے پروگرام کے آغاز سے معاشی فضا سازگار ہوگی
-
ضمنی الیکشن کے دوران ناروال میں جو شخص جاں بحق ہوا وہ خاندانی جھگڑا تھا
-
پی آئی اے کی تنظیم نو میں 2 اہم سنگ میل حاصل کرلیے گئے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.