بلوچستان کے عوام کئی زمانوں سے مسلط شد ہ لوگوں کی وجہ سے مختلف تکالیف سے دوچار رہے ہیں ،70سالوں سے جمہوری عمل شروع ہوا ہے بلوچستا ن کے مختلف علاقوں سے مختلف شخصیات اسمبلیوں میں پہنچے انکی تقدیر بدلی لیکن عوام آج بھی بنیادی تمام سہولت و ضرورتوں سے محروم ہیں

بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی )کے مرکزی سیکرٹری جنرل میر اسد اللہ بلوچ کا جلسہ سے خطاب

ہفتہ 27 مئی 2017 22:03

پنجگور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 مئی2017ء) بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی )کے مرکزی سیکرٹری جنرل و سابق صوبائی وزیر زراعت میر اسد اللہ بلوچ نے کہاہے کہ بلوچستان کے عوام کئی زمانوں سے مسلط شد ہ لوگوں کی وجہ سے مختلف تکالیف سے دوچار رہے ہیں ،70سالوں سے جمہوری عمل شروع ہوا ہے بلوچستا ن کے مختلف علاقوں سے مختلف شخصیات اسمبلیوں میں پہنچے انکی تقدیر بدلی لیکن عوام آج بھی بنیادی تمام سہولت و ضرورتوں سے محروم ہیںان خیالات کااظہارانہوں نے تسپ میں شمولیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر بی این پی عوامی کے ضلعی آرگنائز کپٹن محمد حنیف بلوچ، مرکزی رہنما نثار احمد ،ناصر علی ،صالح جان، صلاح الدین، رحیم جان ،نسیم بلوچ،حاجی خالد بلوچ،ماسٹر محمد افضل و دیگر نے بھی خطاب کیا میر اسد اللہ بلوچ نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے بلوچستان کے عوام کئی زمانوں سے مسلط شد ہ لوگوں کی وجہ سے مختلف تکالیف سے دوچار رہے ہیں ،70سالوں سے جمہوری عمل شروع ہوا ہے بلوچستا ن کے مختلف علاقوں سے مختلف شخصیات اسمبلیوں میں پہنچے انکی تقدیر بدلی لیکن عوام آج بھی بنیادی تمام سہولت و ضرورتوں سے محروم ہیں ، نہ بلوچستان میں تعلیم کو فروغ ملا اورنہ ہسپتالوں میں عوام کو ریلیف ملی ،انتقامی صورتحال میں گزشتہ دور کے منصوبوں کو روکا گیا ،اسمبلی عوام کی امیدہوتی ہیں لیڈر و لیٹر ے میں ایک فرق ہے لیڈر عوام کی جان و مال کی تحفظ و زندگی کو خوشحال و بہتر روشن مستقبل کیلئے جد وجہد کرتی ہے لیٹرے اسمبلیوں میں عوام کی امیدوں کو لوٹ کر فرار ہوتے ہیں اور بلوچستان کے عوام کے ساتھ ہر دور میں یہی ہوا ہے ،گزشتہ دور حکومت میں یہی فنڈز تھے جنہیں پنجگور میں لا کر کالجز و ترقیاتی منصوبے بنائے اور یہی فنڈز موجود دور حکومت کو مل رہے ہیں لیکن ذاتی ترقی کے سوا عوامی اجتماعی منصوبے نہیں بنے ،انہوں نے الزام عائد کیاکہ نیشنل پارٹی لیٹروں کا ٹولہ ہے انکا مقصد ذاتی گروی تعصبی تقسیم در تقیسم کی پالیسی ہے ،ایک منصوبے کے تحت نیشنل پارٹی اور انکی قیادت بلوچ قوم کو بند گلی میں دھکیل رہی ہے تاکہ بلوچ قوم تھا رہتی دنیا تباہی کے دلدل میں پھنسے اور ہم اپنی اجارہ داری قائم رکھیں گے ایسا ہرگز نہیں ہوگا ، آنے والے الیکشن میں پولنگ ہوگی الیکشن ہوگا2013کی طرح کبھی نہیں ہوگی عوام اپنی تقدیر بدلنے کیلئے ووٹ دینے کیلئے سروں پہ کفن باند کر نکلیں گے، آنے والے الیکشن ملکی آئین و قانوں کے مطابق عوام کی حق رائے دہی سے ہوگا،انہوںنے کہا کہ ہم پولیس کو تنبیہ کرتے ہیں کہ اپنا قبلہ درست کریں بلوچ چادر و چار دیواری پامال کرنے سے بعض رہیں من پسند ایف آئی ار سے کسی کو خوش کرنے کیلئے ہم کسی کو بلوچ عزت نفس سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیںگے ۔

متعلقہ عنوان :