پیپلز پارٹی کے مرکزی نائب صدر منظور احمد وٹوکی وفاقی حکومت کی جانب سے کسانوں پر تشدد کی مذمت

وزیر اعظم اور وزیر خزانہ نے کسانوں سے مذاکرات کرنے کی بجائے آنسو گیس، لاٹھی چارج اور ربڑ کی گولیاں برسا کر اپنے لئے کنواں کھودا ہے، محب وطن کسانوں کے مطالبات ماننے کی بجائے اُن کو تشدد کا نشانہ بنانے اور گرفتاریاں عمل میں لانا قابل مذمت فعل ہے، حکومت نے کسانوں پر تشدد کر کے اپنا بیانک چہرہ عوام کے سامنے عیاں کر دیا ہے،میاں منظور احمد وٹو

ہفتہ 27 مئی 2017 22:17

پیپلز پارٹی کے مرکزی نائب صدر منظور احمد وٹوکی وفاقی حکومت کی جانب ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 مئی2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں منظور احمد وٹو نے وفاقی حکومت کے کسانوں پر تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم اور وزیر خزانہ نے کسانوں سے مذاکرات کرنے کی بجائے آنسو گیس، لاٹھی چارج اور ربڑ کی گولیاں برسا کر اپنے لئے کنواں کھودا ہے محب وطن کسانوں کے مطالبات ماننے کی بجائے اُن کو تشدد کا نشانہ بنانے اور گرفتاریاں عمل میں لانا قابل مذمت فعل ہے حکومت نے کسانوں پر تشدد کر کے اپنا بیانک چہرہ عوام کے سامنے عیاں کر دیا ہے ملک کے کسان ہمیشہ پُرامن رہے کسانوں کی طرف سے آج تک کسی قسم کی توڑ پھوڑ کی مثال نہیں ملتی انہوں نے مطالبہ کیا کہ جھنگ کے کسان سرور کو گولی مار کر زخمی کرنے اور پاکستان کسان اتحاد کے رہنما خالد محمود کھوکھر اور دیگر سینکڑوں کسانوں پر تشدد کرنیوالوں کے خلاف کاروائی عمل میں لاتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف مقدمات درج کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ زراعت کا شعبہ ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور حکمران مسلسل اس شعبے کو نظر انداز کئے ہوئے ہیں بجٹ میں کسانوں کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔ ملک کو اناج فراہم کرنے والے کسان مسلم لیگ ن کے دور اقتدار میں بدحالی کا شکار ہو گیا ہے انہوں نے بجٹ میں شعبہ زراعت سے متعلق بلند بانگ دعوئوں کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ حکومت نے وزارتِ زراعت اور کسانوں کی مرتب کی گئی سفارشات کو بھی تسلیم نہیں کیا کسانوں کے مطالبات جائز ہیں حکومت ہوش کے ناخن لے اور ڈی چوک اسلام آباد کے واقعہ پر کسانوںسے معافی مانگے کسانوں کے مطالبات نہ مانے گئے تو ڈی چوک میں بننے والامیدان جنگ ملک کے گلی کوچوں میں جا پہنچے گا۔

انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں بشمول مسلم لیگ ن کے اراکین اسمبلی نے حکومت کے اس فعل کی مذمت کی ہے انہوں نے کہا کہ بجٹ میں کسانوں کے لئے کوئی اقدام نہیں کیا گیا کھاد اور بجلی کی قیمتوں کے علاوہ زرعی درآمدی اشیا پر بھی ایک روپے کی رعایت نہیں دی گئی۔انہوں نے کہا کہ خیال کیا جا رہا تھا کہ شاید مسلم لیگ ن کے آخری بجٹ میں عوام کے لئے ریلیف ہو گا۔ لیکن موجودہ بجٹ بھی گزشتہ چار بجٹوں کا تسلسل ثابت ہوا ہے۔