سری لنکا، مٹی کے تودے گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد122 ہوگئی،97افرا دتاحال لاپتہ

بارشوں اور سیلاب سے 4لاکھ 15ہزار افراد متاثر ،سری لنکن حکومت نے اقوام متحدہ سے امداد کی اپیل کردی سکیورٹی فورسز اور دیگر امدادی کارکنان لاپتا افراد کی تلاش اور متاثرہ لوگوں کی امداد کی سرگرمیوں میں مصروف ،فوج بڑی گاڑیوں اور کشتیوں کے ذریعے لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل کر رہی ہے،نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ

اتوار 28 مئی 2017 14:40

کولمبو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 مئی2017ء) سری لنکا میں سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 122 تک پہنچ گئی جبکہ 97افراد اب بھی لاپتہ ہیں،بارشوں اور سیلاب سے 4لاکھ 15ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں ،سری لنکن حکومت نے اقوام متحدہ سے امداد کی اپیل کردی ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق سری لنکن حکومت کا کہنا ہے کہ وسطی صوبے کے علاقے اگالاوتے میں سیلابوں اور مٹی کے تودے گرنے سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 122 تک پہنچ گئی ہے جب کہ 97افراد اب بھی لاپتا ہیں۔

سکیورٹی فورسز اور دیگر امدادی کارکنان لاپتا افراد کی تلاش اور متاثرہ لوگوں کی امداد کی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔آفات سے نمٹنے کے قومی مرکز کے مطابق لاکھوں افراد سے زائد افراد بے گھر ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

سری لنکن وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ اور پڑوسی ممالک سے امداد کی اپیل کی گئی ہے خاص طور پر متاثرہ علاقوں میں تلاش اور ریسکیو آپریشن کیلئے مدد کی درخواست کی گئی ہے ۔

بھارت کی جانب سے تین بحری جہاز امداد لے کر کولمبو پہنچ گئے ۔فوج بڑی گاڑیوں اور کشتیوں کے ذریعے لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل کر رہی ہے۔مقامی آبادی کا کہنا ہے کہ اب بھی بہت سے افراد ایسے متاثرہ علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں جہاں تک کشتیوں کے ذریعے بھی رسائی ممکن نہیں ہے۔اگالاواتے دارالحکومت کولمبو سے 98 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے کہ اور اس علاقے سے ملحقہ آبادی کے لوگوں کو کہنا ہے کہ لوگوں میں ایک بڑی عبادت گاہ میں پناہ لے رکھی ہے جب کہ ایک گھر میں چار لاشیں تابوتوں میں رکھی ہوئی اور کشتیوں کے ذریعے انھیں عبادت گاہ منتقل کرنے کا انتظار کیا جا رہا ہے۔سری لنکا میں مون سون کے موسم میں سیلاب اور مٹی کے تودے گرنا معمول کی بات ہے۔