نیب کی جانب سے تین ارب روپے کی کرپشن کے ملزمان کو ناقص تحقیقات کے نتیجے میں عدالتوں سے بری کروانے کی اطلاعات انتہائی تشویش ناک اور لمحہ فکریہ ہیں‘کرپشن نے ملکی اداروں کوتباہ وبرباد کرکے رکھ دیا ہے

جماعت اسلامی بلوچستان کے نائب امیر ڈاکٹر محمد ابراہیم کی بات چیت

اتوار 28 مئی 2017 20:40

کو ئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 مئی2017ء) جماعت اسلامی بلوچستان کے نائب امیر ڈاکٹر محمد ابراہیم نے کہا کہ نیب کی جانب سے تین ارب روپے کی کرپشن کے ملزمان کو ناقص تحقیقات کے نتیجے میں عدالتوں سے بری کروانے کی اطلاعات انتہائی تشویش ناک اور لمحہ فکریہ ہیں۔کرپشن نے ملکی اداروں کوتباہ وبرباد کرکے رکھ دیا ہے۔اہم عہدوں پر تعینات کرپٹ عناصر نے لوٹ مار کابازار گرم کررکھاہے۔

سابقہ اور موجودہ دور حکومت میں منافع بخش اداروں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹاجاتا رہا ہے ۔ایف آئی اے ،نیب اور دیگر احتساب کے اداروں میں موجودکالی بھیڑوں کے خلاف کارروائی کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق پیپلزپارٹی کے گزشتہ دور حکومت میں تین ارب روپے کی جائیدادیں خریدی گئیں جن کی مارکیٹ سے دس گنا زیادہ قیمت اداکی گئی۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیاتھا مگر ملی بھگت کے باعث مجرمان کو آزادکروانا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی نہ ہونے کے برابر ہے اور کرپٹ اور بدعنوان بااثر افراد پیسے کے بل بوتے پر عدالتوں سے چھوٹ جاتے ہیں۔ نااہل حکمرانوں کی ناکام پالیسیوں کی بدولت احتساب کہیں نظر نہیں آتا۔ہرروزکرپشن کے نئے اسکینڈلز سامنے آنے سے عوام اضطراب اور شدید بے چینی کاشکار ہیں۔

غربت نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔لوگوں کو ریلیف کے نام پر سبزباغ دکھائے جاتے ہیں۔جب تک اداروں سے کرپٹ عناصر اور کرپشن کاقلع قمع نہیں کردیاجاتا ہے ملک ترقی وخوشحالی کی منازل طے نہیں کرسکتا۔ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو وسائل سے مالامال بنایا ہے مگربدقسمتی یہ ہے کہ ہمارے حکمران ذاتی مفادات پر ملکی مفادات کو قربان کردیتے ہیں۔احتساب کے لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ محب وطن قیادت ملک وقوم کو میسر آئے۔