میٹرو بس حادثہ میں میڈیکل کی جاں بحق طالبہ کے خاندا ن کی مدد کے معاملے کو مل بیٹھ کر حل کرلیں گے ‘ اس بارے میں قائد ایوان کے توسط سے حکومت سے بات کی جائے گی،چیئرمین سینٹ رضا ربانی کی امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کو یقین دہانی

منگل 30 مئی 2017 16:01

میٹرو بس حادثہ میں میڈیکل کی جاں بحق طالبہ کے خاندا ن کی مدد کے معاملے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 مئی2017ء) چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کو یقین دہانی کروائی ہے کہ میٹرو بس حادثہ میں میڈیکل کی جاں بحق طالبہ کے خاندانکی مدد کے معاملے کو مل بیٹھ کر حل کرلیں گے ‘ اس بارے میں قائد ایوان کے توسط سے حکومت سے بات کی جائے گی۔ منگل کو سینیٹر سراج الحق راولپنڈی میں رحمن آباد کے قریب میٹرو بس کے کھمبے سے ٹکرانے سے میڈیل کی طالبہ کے جاں بحق ہونے کے واقعہ کو زیر بحث لانے کے لئے تحریک پیش کرنا چاہتے تھے جو کہ ایجنڈے پر موجود تھی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اس واقعہ میں جاں بحق میڈیکل کی طالبہ کا حال ہی میں نتیجہ آیا ہے اس نے تیسری پوزیشن حاصل کی طالبہ کے بھائیوں نے بتایا کہ ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے حکومت نے اس واقعہ کو فراموش کردیا ہے اور متاثرہ خاندان کو معاوضہ بھی نہیں دیا جارہا ہے چیئرمین سینٹ نے سینیٹر سراج الحق سے کہا کہ وہ تحریک سے دستبردار ہوجائیں کوینکہ تحریک نہیں بنتی قائد ایوان اور ان کے ساتھ مل کر چیمبر میں متاثرہ خاندان کو معاوضے کی ادائیگی کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے مشاورت کی جائے گی سینٹ کے چیئرمین کی یقین دہانی پر سراج الحق متذکرہ تحریک سے دستبردار ہوگئے قبل ازیں چیئرمین سینٹ نے سینیٹر کریم خواجہ کو گلگت بلتستان میں این او سی کے بغیر غیر ملکی سیاحوں کے جانے پر پابندی کی تحریک کو بھی خلاف ضابطہ قرار دیا اور انہیں ہدایت کی کہ وہ اس مسئلے کو توجہ مبذول کروانے کے نوٹس کے ذریعے اٹھا سکتے ہیں جسے وہ نوٹس دیں گے اسے ایجنڈا میں شامل کرلیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اس پر متذکرہ سینیٹر اپنی تحریک سے دستبردار ہوگئے ایوان میں چیئرمین قائمہ کممیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ سینیٹر طلحہ محمود نے ملک کے ہوائی اڈوں کی آئوٹ سورنگ کو مشتہر کرنے سے متعلق کمیٹی کی رپورٹ پیش کی جبکہ سینیٹر مشاہد الله خان کنوینئر خصوصی کمیٹی برائے پی آئی اے نے پی آئی اے کے طیارے A130 کی جرمن فرم کو فروخت کے بارے میں رپورٹ کو تیاری کے لئے مزید 130 دنوں کی توسیع مانگ لی ہے جس پر اس بارے میں تحریک کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا اسی طرح پشاور سے لاہور تک جی ٹی روڈ کے ساتھ ساتھ زمین لیز پر دینے سے متعلق رپورٹ کی تیاری کے لئے مزید 160 دنوں کی توسیع کی تحریک منظور کرلی گئی ہے رپورٹ قائمہ کممیٹی برائے مواصلات کی طرف سے تیار کی جارہی ہے ۔