جمعیت علمائے اسلام فاٹا کو الگ حیثیت دینے یا صوبہ میں ضم کرنے کے حوالے سے اکثریت کے ساتھ کھڑی ہوگی ،ْ اکرم خان درانی

فاٹا کو این ایف سی ایوارڈ میں تین فیصد حصہ دینے کے حوالے سے حکومت چاروں صوبائی حکومتوں سے مشاورت کررہی ہے ،ْمیڈیا سے گفتگو

منگل 30 مئی 2017 16:11

جمعیت علمائے اسلام فاٹا کو الگ حیثیت دینے یا صوبہ میں ضم کرنے کے حوالے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مئی2017ء) وفاقی وزیر ہائوسنگ و تعمیرات اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام فاٹا کو الگ حیثیت دینے یا صوبہ میں ضم کرنے کے حوالے سے اکثریت کے ساتھ کھڑی ہوگی۔ منگل کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام فاٹا کو الگ حیثیت دینے یا صوبہ میں ضم کرنے کے حوالے سے اکثریت کے ساتھ کھڑی ہوگی فاٹا کے لوگوںسے پوچھا جائے کہ وہ فاٹا کو صوبے میں ضم کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم پر ہیں انہوں نے کہا کہ فاٹا کی اکثریت عوام انضمام کے حق میں نہیں ،ہم اکثریت کا ساتھ دیں گے ‘ وفاقی وزیر نے کہا کہ ایف ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے مشاورت کے عمل جاری ہے ،ْ فاٹا کو این ایف سی ایوارڈ میں تین فیصد حصہ دینے کے حوالے سے حکومت چاروں صوبائی حکومتوں سے مشاورت کررہی ہے اس سے مواصلات ‘ تعمیر نو ‘ مواصلات کے منصوبوں پر فنڈز خرچ کئے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ماضی میں پرویز مشرف چاروں صوبائی حکومتوں سے این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے اختیارات صوبوں سے لینے کی کوشش کی جبکہ اس میں خیبر پختونخوا کا وزیراعلیٰ تھا میں نے مخالفت کی تو مشرف نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے ایک صوبہ مخالفت کررہا ہے جبکہ میں نے اختیارات لینے کی مخالفت کی تھی ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کے ممبران پر عدم اعتماد کے دوران کسی تفتیشی افسر پر اعتراضات ہوں تو عدالت اس کو بدل دیتی تھی اس لئے اگر جے آئی ٹی کے ممبران پر عدم اعتماد یا اعتراضات ہیں تو ان کو بدل کردوسرے اچھے آفیسرکو لگادیا جانا چاہئے۔