پاکستان کا آئین اور ادارے مضبوط پاکستان اور بقا کی ضمانت ہیں‘ ہمیں یہ ادارے عزیز ہیں‘ پیپلز پارٹی جن لیڈروں کی قربانیوں کے صدقے ان ایوانوں میں بیٹھی ہے ان کا تو حق ادا کرے اور ان کے قاتلوں کو پکڑے‘ نواز شریف پاکستان کے وہ واحد سیاستدان ہیں جو اپنی تین نسلوں کا عدلیہ کے سامنے حساب دے رہے ہیں‘ عدالت جب بھی بلائے گی ہمارا سر اس کے سامنے خم ہوگا‘ ہماری قربانیوں کی وجہ سے آج عدلیہ سے عوام کو انصاف مل رہا ہے‘ نواز شریف استثنیٰ لے سکتے تھے لیکن وہ اپنی اور اپنے بچوں کی بے گناہی ثابت کریں گے‘ یہاں کھڑے ہوکر وعظ کرنے والے بتائیں کہ مری معاہدے میں ایک ماہ میں عدلیہ بحالی کے وعدے سے وہ منحرف کیوں ہوئے‘ ہم نے عدلیہ کی بحالی کے لئے وزارتیں اور اسمبلی کی رکنیت چھوڑی تھی، جن لوگوں نے اس ایوان سے ناک رگڑ کر استعفے واپس لئے وہ پھر باہر جاکر اس ایوان کو گالیاں دے رہے ہیں

وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف کا قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائد حزب اختلاف کی طرف سے اٹھائے گئے نکات کا جواب

جمعہ 2 جون 2017 14:25

پاکستان کا آئین اور ادارے مضبوط پاکستان اور بقا کی ضمانت ہیں‘ ہمیں ..
اسلام آباد ۔ 02جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جون2017ء) وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کا آئین اور ادارے مضبوط پاکستان اور بقا کی ضمانت ہیں‘ ہمیں یہ ادارے عزیز ہیں‘ پیپلز پارٹی جن لیڈروں کی قربانیوں کے صدقے ان ایوانوں میں بیٹھی ہے ان کا تو حق ادا کرے اور ان کے قاتلوں کو پکڑے‘ نواز شریف پاکستان کے وہ واحد سیاستدان ہیں جو اپنی تین نسلوں کا عدلیہ کے سامنے حساب دے رہے ہیں‘ ہم نے اپنے آپ کو عدلیہ کے سامنے تحقیقات اور احتساب کے لئے پیش کیا ہے۔

عدالت جب بھی بلائے گی ہمارا سر اس کے سامنے خم ہوگا‘ ہماری قربانیوں کی وجہ سے آج عدلیہ سے عوام کو انصاف مل رہا ہے‘ نواز شریف استثنیٰ لے سکتے تھے لیکن وہ اپنی اور اپنے بچوں کی بے گناہی ثابت کریں گے‘ یہاں کھڑے ہوکر وعظ کرنے والے بتائیں کہ مری معاہدے میں ایک ماہ میں عدلیہ بحالی کے وعدے سے وہ منحرف کیوں ہوئے‘ ہم نے عدلیہ کی بحالی کے لئے وزارتیں اور اسمبلی کی رکنیت چھوڑی تھی، جن لوگوں نے اس ایوان سے ناک رگڑ کر استعفے واپس لئے وہ پھر باہر جاکر اس ایوان کو گالیاں دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائد حزب اختلاف کی طرف سے اٹھائے گئے نکات کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا کہ ہم بھی چاہتے ہیں پارلیمنٹ احسن انداز میں چلے اور اس کی کارروائی جمہوری اقدار کا مظہر ہو۔ انہوں نے کہاکہ اسمبلی کی کارروائی براہ راست دکھانے کی ذاتی طور پر حمایت کروں گا کیونکہ 20 کروڑ عوام کے نمائندوں کی کارکردگی کا عوام کو پتہ چلنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اسمبلی کا اپنا چینل ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کا طبقہ ایسا ہے جسے گالی دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا چینل ہو تو جو چاہے گا اسے دیکھے گا اور ہمارے چہرے عوام کے سامنے واضح ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ نہال ہاشمی کے بیان کا کوئی دفاع نہیں کر سکتا، اس کی مذمت کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین بجے قومی سلامتی کا اجلاس ختم ہوا اور وزیراعظم کو بتایا گیا تو انہوں نے نوٹس لیتے ہوئے نہال ہاشمی کی پارٹی رکنیت معطل کی۔

سینیٹ کی نشست سے استعفی طلب کیا۔ ہم نے ایک گھنٹے میں ان کی کوئی شناخت نہیں چھوڑی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے تین نسلوں کا حساب سپریم کورٹ کے سامنے دیا ہے۔ وزیراعظم نے عدلیہ کے احترام کی خاطر سر جھکایا ہوا ہے۔ ان کے بیٹوں سمیت پورا خاندان عدلیہ کے حکم پر جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو رہا ہے۔ ہم نے ڈوگر کورٹ نہیں بنائے، ہم نے عدلیہ کی آزادی کے لئے جنگ کی ہے۔

یہ میثاق جمہوریت اور مری معاہدے کا حصہ تھا۔ ہم نے عدلیہ کی بحالی کے لئے حکومت چھوڑ دی۔ عدالت کے احترام میں اقتدار میں شراکت داری چھوڑ دی۔ اکتوبر 2007ء میں ہم نے اسمبلی سے استعفے دیئے۔ قائد حزب اختلاف تو این آر او کے ثمرات کی وصولی کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھٹو خاندان کا جمہوریت کے لئے جو کردار ہے اس سے کوئی انکار نہیں کر سکتا۔ بے نظیر بھٹو کی قربانیوں کے سیاسی ثمرات تو وصول کرتے ہیں مگر ان کے قاتلوں کو کوئی نہیں پکڑتا۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ تحریک میں جب فتح نظر آنے لگی تو جی ٹی روڈ پر اس کی گاڑی پر سوار ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ قائد حزب اختلاف کو اس کی خبر لینی چاہیے پنجاب میں جو کچھ ان کی پارٹی کے ساتھ ہو رہا ہے ۔ ہر روز کوئی نہ کوئی وکٹ گری ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھی پارلیمنٹ اور ملک کی آئینی و سیاسی تاریخ جانتے ہیں۔ 1973ء کے آئین کے وقت یہاں سے لوگوں کو اٹھا کر باہر پھینکا گیا۔

سب کو معلوم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کی مضبوطی میں ہمارا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ نے اداروں کی مضبوطی کے لئے جدوجہد کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسا سیاستدان جو قانون کے تحت استثنیٰ لے سکتا ہے مگر اس لئے نہیں لیا کیونکہ وہ اپنے بچوں کی معصومیت ثابت کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1974ء کی گلف سٹیل کا حساب لیا جارہا ہے‘ یہاں 20 سال پہلے فلیٹ خریدنے والے کے پاس رسیدیں نہیں ہیں۔

ہمیں آئین اور ادارے عزیز ہیں۔ ادارے قائم رہے اور مضبوط ہوئے تو پاکستان بھی مضبوط ہوگا۔ یہ ادارے پاکستان کی بقا کی ضمانت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم استعفیٰ دے رہے تھے یہ گورنر راج لگا رہے تھے‘ اب یہ ڈرامے بازی نہیں چلے گی۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے اس ایوان سے ناک رگڑ کر استعفے واپس لئے وہ پھر باہر جاکر اس ایوان کو گالیاں دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی جس کی قربانیوں کے صدقے اس ایوان میں بیٹھی ہے اس کا تو حق ادا کرے‘ ان سب کو علم ہے کہ بے نظیر بھٹو کے قاتل کون ہیں یہ ان کی نشاندہی نہیں کریں گے۔ ہم نے اپنے آپ کو عدلیہ کے سامنے تحقیقات اور احتساب کے لئے پیش کیا ہے۔ عدالت جب بھی بلائے گی ہمارا سر اس کے سامنے خم ہوگا۔ یہ اداروں اور پاکستان کے آئین کی عزت ہے جو ہم پر لازم ہے اور ہم نے اس کا حلف اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ اور پاکستان کے عوام کے اطمینان کے لئے ایک ایک پائی کا حساب دیں گے۔ نواز شریف نے پاکستان میں نئی روایات کو پروان چڑھایا ہے۔ جو صدیوں تک قائم رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ امپائر کی انگلی کا انتظار کرنے والوں کی تلاشی کا وقت آتا ہے تو وہ جیبوں پر ہاتھ رکھ دیتے ہیں۔