نہا ل ہاشمی کی جس نازیبا گفتگو کا حوالہ دیا گیا ہے اس کا کوئی دفاع ،ْہوسکتا ،ْخورشید شاہ ہمیں وعظ نہ کریں ،ْ وزیردفاع

آزادی سے فیصلے اور اپنے اداروں کا تحفظ کرنے والی عدلیہ کیلئے ہم نے بھی خون دیا ہے ،ْ پاکستان کا آئین اور ادارے مضبوط پاکستان اور بقا کی ضمانت ہیں‘ ہمیں ادارے عزیز ہیں‘ عدالت جب بھی بلائیگی ہمارا سر اس کے سامنے خم ہوگا‘ نواز شریف استثنیٰ لے سکتے تھے ،ْوزیر اعظم اپنی اور اپنے بچوں کی بے گناہی ثابت کریں گے‘ ہم نے عدلیہ کی بحالی کیلئے وزارتیں اور اسمبلی کی رکنیت چھوڑی تھی جن لوگوں نے اس ایوان سے ناک رگڑ کر استعفے واپس لئے وہ پھر باہر جاکر اس ایوان کو گالیاں دے رہے ہیں ،ْپارلیمنٹ کا چینل ہو تو جو چاہے گا اسے دیکھے گا ،ْ ہمارے چہرے عوام کے سامنے واضح ہوں گے ،ْ جب ہم استعفیٰ دے رہے تھے یہ گورنر راج لگا رہے تھے‘ اب ڈرامے بازی نہیں چلے گی ،ْقومی اسمبلی میں اظہار خیال

جمعہ 2 جون 2017 16:33

نہا ل ہاشمی کی جس نازیبا گفتگو کا حوالہ دیا گیا ہے اس کا کوئی دفاع ،ْہوسکتا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جون2017ء) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہاہے کہ نہا ل ہاشمی کی جس نازیبا گفتگو کا حوالہ دیا گیا ہے اس کا کوئی دفاع ،ْہوسکتا ،ْاپوزیشن لیڈر خورشید شاہ ہمیں وعظ نہ کریں ،ْ آزادی سے فیصلے اور اپنے اداروں کا تحفظ کرنے والی عدلیہ کیلئے ہم نے بھی خون دیا ہے ،ْ پاکستان کا آئین اور ادارے مضبوط پاکستان اور بقا کی ضمانت ہیں‘ ہمیں ادارے عزیز ہیں‘ عدالت جب بھی بلائیگی ہمارا سر اس کے سامنے خم ہوگا‘ نواز شریف استثنیٰ لے سکتے تھے ،ْوزیر اعظم اپنی اور اپنے بچوں کی بے گناہی ثابت کریں گے‘ ہم نے عدلیہ کی بحالی کیلئے وزارتیں اور اسمبلی کی رکنیت چھوڑی تھی جن لوگوں نے اس ایوان سے ناک رگڑ کر استعفے واپس لئے وہ پھر باہر جاکر اس ایوان کو گالیاں دے رہے ہیں ،ْپارلیمنٹ کا چینل ہو تو جو چاہے گا اسے دیکھے گا ،ْ ہمارے چہرے عوام کے سامنے واضح ہوں گے ،ْ جب ہم استعفیٰ دے رہے تھے یہ گورنر راج لگا رہے تھے‘ اب ڈرامے بازی نہیں چلے گی۔

(جاری ہے)

جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائد حزب اختلاف کی طرف سے اٹھائے گئے نکات کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا کہ ہم بھی چاہتے ہیں پارلیمنٹ احسن انداز میں چلے اور اس کی کارروائی جمہوری اقدار کا مظہر ہو۔ انہوں نے کہاکہ اسمبلی کی کارروائی براہ راست دکھانے کی ذاتی طور پر حمایت کروں گا کیونکہ 20 کروڑ عوام کے نمائندوں کی کارکردگی کا عوام کو پتہ چلنا چاہیے انہوں نے کہا کہ اسمبلی کا اپنا چینل ہونا چاہیے ،ْانہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کا طبقہ ایسا ہے جسے گالی دی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا چینل ہو تو جو چاہے گا اسے دیکھے گا اور ہمارے چہرے عوام کے سامنے واضح ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ نہال ہاشمی کے بیان کا کوئی دفاع نہیں کر سکتا، اس کی مذمت کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین بجے قومی سلامتی کا اجلاس ختم ہوا اور وزیراعظم کو بتایا گیا تو انہوں نے نوٹس لیتے ہوئے نہال ہاشمی کی پارٹی رکنیت معطل کی۔

سینیٹ کی نشست سے استعفیٰ طلب کیا ہم نے ایک گھنٹے میں ان کی کوئی شناخت نہیں چھوڑی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے تین نسلوں کا حساب سپریم کورٹ کے سامنے دیا ہے۔ وزیراعظم نے عدلیہ کے احترام کی خاطر سر جھکایا ہوا ہے ،ْان کے بیٹوں سمیت پورا خاندان عدلیہ کے حکم پر جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو رہا ہے ،ْ ہم نے ڈوگر کورٹ نہیں بنائے ،ْہم نے عدلیہ کی آزادی کیلئے جنگ کی ہے ،ْیہ میثاق جمہوریت اور مری معاہدے کا حصہ تھا۔

ہم نے عدلیہ کی بحالی کے لئے حکومت چھوڑ دی ،ْعدالت کے احترام میں اقتدار میں شراکت داری چھوڑ دی۔ اکتوبر 2007ء میں ہم نے اسمبلی سے استعفے دیئے۔ قائد حزب اختلاف تو این آر او کے ثمرات کی وصولی کر رہے تھے ،ْانہوں نے کہا کہ بھٹو خاندان کا جمہوریت کیلئے جو کردار ہے اس سے کوئی انکار نہیں کر سکتا۔ بے نظیر بھٹو کی قربانیوں کے سیاسی ثمرات تو وصول کرتے ہیں مگر ان کے قاتلوں کو کوئی نہیں پکڑتا۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ تحریک میں جب فتح نظر آنے لگی تو جی ٹی روڈ پر اس کی گاڑی پر سوار ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ قائد حزب اختلاف کو اس کی خبر لینی چاہیے پنجاب میں جو کچھ ان کی پارٹی کے ساتھ ہو رہا ہے ،ْ ہر روز کوئی نہ کوئی وکٹ گری ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھی پارلیمنٹ اور ملک کی آئینی و سیاسی تاریخ جانتے ہیں ،ْ1973ء کے آئین کے وقت یہاں سے لوگوں کو اٹھا کر باہر پھینکا گیا۔

سب کو معلوم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کی مضبوطی میں ہمارا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ نے اداروں کی مضبوطی کے لئے جدوجہد کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسا سیاستدان جو قانون کے تحت استثنیٰ لے سکتا ہے مگر اس لئے نہیں لیا کیونکہ وہ اپنے بچوں کی معصومیت ثابت کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1974ء کی گلف سٹیل کا حساب لیا جارہا ہے‘ یہاں 20 سال پہلے فلیٹ خریدنے والے کے پاس رسیدیں نہیں ہیں۔

ہمیں آئین اور ادارے عزیز ہیں ،ْادارے قائم رہے اور مضبوط ہوئے تو پاکستان بھی مضبوط ہوگا۔ یہ ادارے پاکستان کی بقا کی ضمانت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم استعفیٰ دے رہے تھے یہ گورنر راج لگا رہے تھے‘ اب یہ ڈرامے بازی نہیں چلے گی ،ْانہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے اس ایوان سے ناک رگڑ کر استعفے واپس لئے وہ پھر باہر جاکر اس ایوان کو گالیاں دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی جس کی قربانیوں کے صدقے اس ایوان میں بیٹھی ہے اس کا تو حق ادا کرے‘ ان سب کو علم ہے کہ بے نظیر بھٹو کے قاتل کون ہیں یہ ان کی نشاندہی نہیں کریں گے۔ ہم نے اپنے آپ کو عدلیہ کے سامنے تحقیقات اور احتساب کے لئے پیش کیا ہے۔ عدالت جب بھی بلائے گی ہمارا سر اس کے سامنے خم ہوگا۔ یہ اداروں اور پاکستان کے آئین کی عزت ہے جو ہم پر لازم ہے اور ہم نے اس کا حلف اٹھایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ اور پاکستان کے عوام کے اطمینان کے لئے ایک ایک پائی کا حساب دیں گے۔ نواز شریف نے پاکستان میں نئی روایات کو پروان چڑھایا ہے۔ جو صدیوں تک قائم رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ امپائر کی انگلی کا انتظار کرنے والوں کی تلاشی کا وقت آتا ہے تو وہ جیبوں پر ہاتھ رکھ دیتے ہیں۔اجلاس کے دور ان شائستہ پرویز ملک نے بجٹ 2017-18ء پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ سے دعاگو ہیں کہ رمضان المبارک پوری قوم کے لئے باعث برکت ثابت ہو۔

انہوں نے اچھا بجٹ پیش کرنے پر وزیراعظم‘ وزیر خزانہ سمیت حکومت کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ دعا ہے کہ یہ بجٹ عوام کی زندگی میں مثبت تبدیلی کا موجب بنے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملکی معیشت کو تباہی سے بچانے کے لئے توانائی کے منصوبوں پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے تو دوسری طرف صحت‘ تعلیم اور دیگر سماجی شعبوں کی بہتری کے لئے کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے جتنا خواتین کی فلاح و بہبود کے لئے کام کیا ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کی بہتری کے لئے اور بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ بجٹ میں خواتین کے لئے اعلانات تو بہت کئے گئے ہیں مگر ان کو عملی جامہ پہنانے کے لئے رقم مختص نہیں کی گئی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ گریڈ ایک سے پانچ تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے۔ ملک میں تعلیم اور صحت کی ایمرجنسی لگانے کی ضرورت ہے۔