ایک طرف ہمیں بجلی نہیں دی جارہی ہے اوردوسری جانب سندھ کے لوگوں کو چورکہا جارہا ہے،سید ناصر شاہ

جمعہ 2 جون 2017 16:41

ایک طرف ہمیں بجلی نہیں دی جارہی ہے اوردوسری جانب سندھ کے لوگوں کو چورکہا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جون2017ء) وزیر اطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ ایک طرف ہمیں بجلی نہیں دی جارہی ہے اوردوسری جانب سندھ کے لوگوں کو چورکہا جارہا ہے ۔کے الیکٹرک نے کراچی کے شہریوں کے ساتھ زیادتیوں کی انتہا کردی ہے ۔سندھ میں لوڈشیڈنگ کا مارشل لا نافذ کردیا گیا ہے ۔رمضان المبارک کے مقدس میں مہینے میں عوام کو بجلی کے بحران کے ساتھ پانی کی کمی کا مسئلہ بھی درپیش ہے ۔

ہم نے لوڈشیڈنگ کے خلاف ہر جگہ آواز اٹھائی ہے ۔وفاقی کابینہ کے وزرا نااہل ہیں اور شاہ سے زیادہ شاہ کا وفادار بننے کی کوشش کرتے ہیں۔ آئینی اداروں کو آنکھیں دکھانا غیر جمہوری عمل ہے۔وزیر اعظم جب جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے تو پتہ چل جائے گا۔مراد علی شاہ کی تبدیلی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

وہ 2018کے بعد بھی سندھ کے وزیراعلیٰ ہوں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے جمعہ کو سینیٹر عاجز دھامرہ کے ہمراہ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔سید ناصر حسین شا ہ نے کہا کہ آج ہم کے الیکٹرک کی زیادتیوں کے خلاف آپ کے سامنے پیش ہوئے ہیں ۔کراچی کے عوام کے لیے ہم نے متعدد بار احتجاج کیا ہے۔ہم آج بھی کراچی کے عوام کے ساتھ ہیں یہ پریس کانفرنس اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

ہم نے کے الیکٹرک کے انتظامیہ سے ملاقات کی تھی اور انہیں تحفظات سے آگاہ بھی کیا تھا۔کے الیکٹرک نے بتدریج بہتری کی یقین دہانی کرائی ہے۔نوری آباد پاور پلانٹ سے سو میگاواٹ بجلی بھی کے الیکٹرک کو ملے گی۔سینیٹ اور قومی اسمبلی میں بھی ہمارے نمائندوں نے لوڈشیڈنگ کے خلاف آواز اٹھائی ہے جس کے بعد متعلقہ وزیرنے مذکورہ صورت حال پر معذرت کا اظہار بھی کیا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی تبدیلی کی باتوں میں صداقت نہیں ہے۔کچھ لوگ بریکنگ نیوز کے چکرمیں اس طرح کی خبریں چلاتے ہیں۔لیکن بریکنگ خبر یہ ہے کہ آئندہ انتخابات کے بعد بھی سندھ کے وزیر اعلی مراد علی شاہ ہی ہوں گے ۔اس موقع پر سینیٹر عاجز دھامراہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے صوبے بھر میں لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا ہے ۔

وفاقی حکومت چار سال سے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے دعوے کررہی ہے لیکن ہر سال صورت حال مزید گھمبیر ہوجاتی ہے ۔انہوںنے کہا کہ سندھ میں اس وقت لوڈشیڈنگ کا مارشل لا نافذ ہے ۔رمضان کے مقدس مہینے میں لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے پانی کا مسئلہ بھی درپیش ہے۔اگر سندھ بھر میں طویل اور غیر اعلانیہ جوڑ شیڈنگ بند نہ ہوئی تو بھرپور عوامی احتجاج کیا جائے گا ۔

احتجاج کی صورت میں جو کچھ ہوا اس کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہوگی۔ سینیٹر عاجز دھامراہ نے کہا کہ ن لیگ اپنی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے اداروں سے لڑ رہی ہے۔وفاقی کابینہ کے وزرا نااہل ہیں اور شاہ سے زیادہ شاہ کا وفادار بننے کی کوشش کرتے ہیں۔ آئینی اداروں کو آنکھیں دکھانا غیر جمہوری عمل ہے۔وزیر اعظم جب جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے تو پتہ چل جائے گا۔انہوںنے کہا کہ پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت نے ہمیشہ کراچی کی ترقی کے لیے بھرپور اقدامات کیے ہیں ۔شہر میں متعدد ترقیاتی منصوبے جاری ہیں جن کے مکمل ہونے سے شہریوں کو بھرپور ریلیف ملے گا ۔پیپلزپارٹی کراچی کے عوام کے ساتھ ہے۔