پنجاب میں جائیداد کی خرید و فروخت پر عائد کیپٹیل ویلیو ٹیکس،سٹیمپ ڈیوٹی کو مد غم کر کے نئی شرح سے ٹیکس عائد

فنانس ایکٹ 2010 ء (ترمیم شدہ )کے سیکشن 6 کے تحت جن جائیداد وں کیلئے استثنیٰ موجود ہیں وہ بدستور رہیں گے بیس سال سے کم مدت کے لئے دی جانے والی جائیداد کی لیز پر 3.25فیصد ،بیس سال سے زائد مدت پر5.25فیصد کے حساب سے سٹیمپ ڈیوٹی وصول کی جائے گی انٹرنیٹ سروسز کا ٹیکس استثنیٰ بھی ختم ،1500روپے سے زائد ماہانہ انٹر نیٹ سروسز استعمال کرنے والوں پر19.5فیصد کے حساب سے جی ایس ٹی عائد کنسٹرکشن سیکٹر پر عائد 16 فیصد ٹیکس کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ،گفٹ کی جانے والی جائیداد پر سٹیمپ ڈیوٹی جائیداد کی کل قیمت کا 5فیصد وصول کی جائے گی

جمعہ 2 جون 2017 23:19

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جون2017ء) صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے پنجاب اسمبلی میں نئے مالی سال 2017-18ء کیلئے فنانس بل پیش کر دیا جس میں مختلف تجاویز دی گئی ہیں۔بورڈ آف ریونیو پنجاب نے حال ہی میں ای سٹیمپنگ پراجیکٹ متعارف کروایا ہے جس کامقصد عوام کو سہولت کی فراہمی کے ساتھ ساتھ جعلی سٹام پیپر کے استعمال کا خاتمہ ہے،اس سہولت کے بعد تمام ٹیکسز ‘ڈیوٹیز اور فیسیں سٹامپ ڈیوٹی میں ضم ہو جائیں گی جس کو ای سٹامپنگ سسٹم کے ذریعے جاری کیا جائے گا،ان تمام ٹیکسوں کے انضمام میں ڈیپازیٹس کے طریق کار اور مفاہمت میں مدد ملے گی اس لئے دیگر ٹیکسز اور فیسیں جن میں کیپٹل ویلیو ٹیکس اور رجسٹریشن فیس شامل ہے ۔

سٹیمپ ایکٹ میں ترمیم کرکے کیپٹل ویلیو ٹیکس اور رجسٹریشن فیس کو سٹیمپ ایکٹ میںشامل کرنے کی تجویز دیدی گئی ۔

(جاری ہے)

شہری علاقوںمیںجائیداد کی قیمت کا 5فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں جائیداد کی قیمت کی 3فیصد وصول کرنے کی تجویز ہے۔ پانچ لاکھ روپے مالیت تک کی دستاویزات کی رجسٹریشن کیلئے سٹیمپ ڈیوٹی 500روپے جبکہ 5لاکھ سے زائد مالیت کی دستاویزات پر اضافی سٹیمپ ڈیوٹی ایک ہزار روپے ہو کر سٹیمپ ڈیوٹی میںضم کر دیا جائے گا ۔

اسی طرح لیز کے لئے تشکیل دئیے گئے قوانین کے مطابق بیس سال سے کم مدت کے لئے دی جانے والی جائیداد کی لیز پر 3.25فیصد کے حساب سے سٹیمپ ڈیوٹی وصول کی جائے گی ۔جبکہ بیس سال سے زائد مدت پر5.25فیصد کے حساب سے سٹیمپ ڈیوٹی وصول کی جائے گی ۔فنانس ایکٹ 2010 ء (ترمیم شدہ )کے سیکشن 6 کے تحت جن جائیداد وں کیلئے استثنیٰ موجود ہیں وہ بدستور رہیں گے اور ان میں کوئی رد و بدل نہیں کیا جائیگا۔

شہری علاقوں کی تعریف 1899ء کے سٹیمپ ایکٹ میں کی گئی ہے وہ برقرار رہے گی۔اسی طرح لیز کے لئے تشکیل دئیے گئے قوانین کے مطابق 20 سال سے کم مدت کے لئے دی جانے والی جائیداد کی لیز پر 3.25فیصد کے حساب سے سٹیمپ ڈیوٹی وصول کی جائے گی۔جبکہ بیس سال سے زائد مدت پر5.25فیصد کے حساب سے سٹیمپ ڈیوٹی وصول کی جائے گی ۔ اسی طرح گفٹ کی جانے والی جائیداد پر سٹیمپ ڈیوٹی جائیداد کی کل قیمت کا 5فیصد وصول کی جائے گی جبکہ دیہی علاقوں میں یہ جائیداد کی کل قیمت کا3فیصد ہو گی ۔

شہری علاقوں میں گفٹ کی گئی جائیداد اگر میاں بیوی ، والد ، والدہ ، بیٹا ، بیٹی ، دادا ، دادی،بیوہ یا ایک بیوی سے دوسری بیوی کو منتقل کیا جائے گا تو اس پر تین فیصد ڈیوٹی وصول کی جائے گی تاہم دوسری کسی بھی صورت میں اس پر پانچ فیصد ڈیوٹی وصول کی جائے گی ۔ اور دستاویزات کی رجسٹریشن کے لئے پانچ لاکھ روپے سے کم جائیداد پر 500روپے اضافی سٹیمپ ڈیوٹی وصول کی جائے گی جبکہ 5لاکھ روپے سے زائد جائیداد کی رجسٹری پر ایک ہزار روپے وصول کی جائے گی ۔

حکومت نے انٹرنیٹ سروسز کا ٹیکس استثنیٰ بھی ختم کر دیا ہے،پنجاب فنانس بل 2017-18ء میں 1500روپے سے زائد ماہانہ انٹر نیٹ سروسز استعمال کرنے والوں پر19.5فیصد کے حساب سے جنرل سیلز ٹیکس عائد کر دیا گیا تاہم1500 روپے ماہانہ تک انٹرنیٹ استعمال کرنیوالے طالب علموں کا انٹرنیٹ سروسز پر استثنیٰ حاصل ہوگا۔فنانس بل میں تعمیراتی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے آئندہ مالی سال سے کنسٹرکشن سیکٹر پر عائد 16 فیصد ٹیکس کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔

تاہم 2016-17ء کی جاری سکیمیں، کنٹونمنٹ بورڈز میں سول ورکس اور پنجاب بیرونی امداد سے جاری ترقیاتی منصوبوںاور وفاقی حکومت کا پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کو اس ٹیکس سے استثنیٰ قرار دیا گیا ہے ۔پنجاب کے فنانس ایکٹ کے تحت پنجاب سیلز ٹیکس آن سروسز 2012ء میں ترامیم کرتے ہوئے تجویز کیا گیا ہے اگر کوئی شخص کار سرکار میں مداخلت کرے گا تو اس کا جرمانہ 25ہزار روپے سے بڑھا کر ایک لاکھ روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔

اسی طرح پنجاب ریو نیو اتھارٹی کو اختیار دیا گیا ہے کہ اگر کوئی فرم یا شخص پی آر اے میں رجسٹرڈ نہیں ہوتا تو اسے کسی بھی اتھارٹی سے جاری ہونے والے لائسنس کی منسوخی کرانے اور دوبارہ تجدید نہیں ہونے دے گا ۔ترامیم میں تجویز کیا گیا ہے کہ ان پٹ ٹیکس سروسز اینڈ گڈزکو کی ئوٹ پٹ ٹیکس میں ایڈ جسٹمنٹ 12مساوی اقساط کے تحت ہو گی ۔

متعلقہ عنوان :