آبادی ‘ وسائل میں تناسب پیدا کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ‘ وزیر بہبود آبادی

تمام سٹیک ہولڈرز کوبڑھتی ہوئی آبادی پر قابو پانے کے لئے اپنی خدمات فراہم کرناہونگی ‘ ذکیہ شاہنواز

ہفتہ 3 جون 2017 14:55

آبادی ‘ وسائل میں تناسب پیدا کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ‘ وزیر بہبود ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جون2017ء) صوبائی وزیر بہبود آبادی بیگم ذکیہ شاہنواز نے کہا ہے کہ آبادی اور وسائل میں تناسب پیدا کرنا اب وقت کی اہم ضرورت ہے اس لیے تمام سٹیک ہولڈرز اور افراد معاشرہ کو بڑھتی ہوئی آبادی پر قابو پانے کے لئے اپنی خدمات فراہم کرناہونگی اس سلسلے میں مذہبی سکالرز بھی بنگلہ دیش کی طرح اپنا فرض ادا کریں تاکہ آنے والے دور میں ممکنہ خدشات سے بچا جاسکے ،پنجاب کی36اضلاع میں اس سے متعلق مختلف قسم کے پروگرام کا انعقاد کیاجاتا ہے تاکہ عوامی سطح پر لوگوں کو فیملی پلاننگ سے متعلق ضروری معلومات وشعور کی فراہمی کو ممکن بنایاجاسکے ،اس وقت پنجاب کے ہر کونے میں ماں،باپ اوربزرگوں کو رشتہ اور عمر کی نوعیت کے اعتبار سے بہبودآبادی کے خصوصی پروگرام کے تحت پیغامات دئیے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی وزیر نے اپنے دفتر میں این جی اوز کے نمائندگان سے ملاقات کے دوران کیا انہوںنے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی ایک بڑا مسلہ ہے جس سے زندگی کا ہرچیلنج ملحق ہے ہمارے ملک کو درپیش مسائل کا حل بھی آبا دی پر کنٹرول پانے سے ہوگا اپنی نئی نسل کی بہتر تعلیم و تربیت کے لیے ضروری ہے کہ اپنا فیملی سائزمنصوبہ بندی کے تحت ترتیب دیا جائے تاکہ ان کی مساوی توجہ اور محبت سے پرورش کرکے انہیںمعاشرے اور قوم کا کارآمد شہری بنایا جاسکے انہوں نے کہا کہ پنجاب کی پاپولیشن پالیسی منظور ہوچکی ہے اور محکمہ پہلے سے بھی زیادہ محنت اور لگن سے آبادی میں توازن پیدا کرنے کے لیے کوشاںہے ڈائریکٹر جنرل بہبود آبادی نعیم الدین راٹھو ر نے کہا کہ حکومت لوگوں کو خاندانی منصوبہ بندی کے لیے بہت سی معیاری اور مفت سہولیات فراہم کررہی ہے تاکہ مانع حمل ادویات کے استعمال کو بڑھا کر آبادی کے تیزی سے بڑھنے کی رفتار کو کنٹرول کیا جاسکے اس مقصد کے تحت صوبہ کے ہر دیہاتی و شہری علاقوں میں ہمارے سنٹرز موجود ہیںجو نا صرف لوگوں کی کونسلنگ کر رہے ہیںبلکہ انہیں جراحی کی سہولت بھی فراہم کر رہے ہیں اس موقع پر چئیرمین بہبود آبادی شہزادہ اور متعلقہ افسران بھی موجود تھے ۔

علاوہ ازیں سول سوسائٹی اور فیکٹری مالکان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صنعت ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی میںریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے عالمی تجارتی روابط کے فروغ اور ایکسپورٹ میں بہتری کے لیے بین الاقوامی ماحولیاتی قوانین کی پاسداری از حد ضروری ہے پنجاب کے ماحولیاتی قوانین ویب سائٹ پر موجود ہیں جن پر عملدرآمد تمام صنعتکاروں کا قانونی اور اخلاقی فریضہ ہے اس ضمن میں ماحولیاتی قوانین پر عملدرآمد کرکے فیکٹری مالکان ماحول دوست ہونے کا ثبوت دیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مل کر ایک دوسرے کو اعتماد میںلیتے ہوئے محکمہ تحفظ ماحول کے زیر نگرانی پانی،فضاء اور زمین کو آلودگی سے بچانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے آیندہ نسلوں کو محفوظ رکھنا ہے ہمیں زیادہ سے زیادہ شجرکاری کرنا ہوگی اور بغیر ٹریٹمنٹ پانی اور صنعتی فضلات کو نہروں اور دریاوںمیں نہیں چھوڑنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی ماحول ہمارا اہم اثاثہ ہے اور اس کے تحفظ کے لئے ہم نہ صرف سٹاف کی کیپسٹی بلڈنگ کر رہے ہیں بلکہ محکمہ اپنے تمام تر وسائل برئوے کار لارہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :