ایم کیوایم (پاکستان ) نے ضلعی کمیٹیاں بناکر سیاسی اور تنظیمی کاموں سمیت کل سے ہی الیکشن 2018ء کی الیکشن کمپئن کا آغاز کردیا ہے، ڈاکٹر محمدفاروق ستار

پاکستان بنانے والوں کے خواب کی ذمہ داری ہم نے لی ہو یا نہ لی ہو وقت ، حالات اور تاریخ نے ہم پر ڈال دی ہے،خالد مقبول صدیقی

ہفتہ 3 جون 2017 23:00

ایم کیوایم (پاکستان ) نے ضلعی کمیٹیاں بناکر سیاسی اور تنظیمی کاموں سمیت ..
راچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جون2017ء) ایم کیوایم (پاکستان ) کے سربراہ ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے کہا ہے کہ ایم کیوایم پاکستان کا منشور، نصب العین ’’بااختیار عوام مستحکم پاکستان ‘‘ہے اسی نصب العین کے تحت رابطہ کمیٹی ایم کیوایم (پاکستان ) نے یہ فیصلہ کیا کہ ہم اپنے ذمہ داروں کو بااختیار بنائیں اورتنظیم میں بھی اختیارات نچلی سطح پر لے جائیں اور تنظیم اور تحریک میں بھی ایک ڈی سینٹر لائزیشن اور ڈویلوشن پاور آف اتھارٹی کا سلسلہ شروع کریں ، تنظیم کو مضبوط اور مستحکم کرنے کیلئے اپنے تنظیمی ڈھانچے کو عوام سے قریب لے جانے کیلئے ایک انتہائی اہم پالیسی اورفیصلہ کیا گیا ہے ہمیں امید ہے کہ آج کے اس فیصلے اور اعلان کے بعد ہم بہت تیزی کے ساتھ اپنی باقی ماندہ تنظیم سازی کے عمل کو مکمل کریں گے ، آج سے ایم کیوایم (پاکستان ) نے ضلعی کمیٹیاں بناکر سیاسی اور تنظیمی کاموں کیلئے الیکشن 2018ء کی الیکشن کمپئن کا آغاز کردیا ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے ہفتہ کی شام کو افطار سے قبل پی آئی بی کالونی گرائونڈ میں تنظیم نو کے سلسلے میں منعقدہ جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے کراچی کے چھ اضلاع کے پانچ ڈسٹرکٹ کی کمیٹیوں کے انچارجز ، جوائنٹ انچارجز اور اراکین کے ناموں کا اعلان بھی کیا اور انہیں دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے تنظیم سازی کے عمل کو نچلی سطح تک لے جانے اور عوام میں متحرک کرنے کی ہدایت دی ۔

ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے کہاکہ پورے پاکستان میں اس بات کو لے کر ایم کیوایم (پاکستان ) ممتاز جماعت ہے کہ ہمارا بد تر سے بد تر مخالف بھی ہماری تنظیم، نظم و ضبط ، ڈسپلن کو نہ چاہتے ہوئے بھی تسلیم کرلیتا ہے اور دبے دبے لفظوں میں یہ کہتا ہے کہ پاکستان میں کوئی سیاسی جماعت تنظیم کی شکل میں موجود ہے تووہ بلاشبہ متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان ) ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ کراچی کی تنظیم کو اور زیادہ مضبوط ، موثر بنانے اور عوام سے اسے قریب لے جانے کیلئے رابطہ کمیٹی کا کراچی کے مختلف اضلاع میں عوام کے ساتھ ایک براہِ راست رابطہ قائم کیا ہے اوریہ فیصلہ کیا ہے کہ سینٹرل ایگزیکٹو کونسل جو کراچی کے تنظیمی معاملات کو دیکھتی تھی جو کراچی تنظیمی کمیٹی کی نئی شکل تھی آج ہم یہ فیصلہ کررہے ہیں کہ سینٹرل ایگزیکٹو کونسل اب پورے پاکستان کی ہوگی ، اس میں پورے پاکستان سے لوگ لئے جائیں گے اور صرف کراچی تک محدود نہیں ہوگی وہ رابطہ کمیٹی کے ساتھ صلاح و مشورے اور پالیسی سازی ، فیصلہ سازی میں رابطہ کمیٹی کا ہاتھ بٹائے گی اور سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کوکراچی کے چھ اضلاع میں پانچ ڈسٹرکٹ کمیٹیاں بنا کر کام سونپا جارہاہے ، اب کراچی کے تنظیمی امور ، کارکنان کے معاملات جو بھی تنظیمی مسئلہ ہے وہ کراچی کے چھ اضلاع میں پانچ ضلعی تنظیمی کمیٹیوں کی مدد سے آگے بڑھایاجائے گا اور یہ صرف تنظیمی امور نہیں دیکھے گی بلکہ سیاسی ، سماجی ، معاشی امور بھی دیکھیں گی ۔

ڈاکٹر محمد فاورق ستار نے ڈسٹرکٹ کے نومنتخب عہدیداران کو دلی مبارکباد پتے ہوئے ہدایتیں دی کہ وہ ٹائون اور یوسی کے لیول پر جہاں ضرورت ہو تنظیم نو کرکے تنظیم نو کے کام کو مکمل کرکے فعال کریں گے، ٹائون اور یوسی کے ذریعے تحریک کے پیغام کو ہر گلی اور محلے میں پہنچائیں گے ، عوامی بلدیاتی نمائندوں کے ذریعے عوام کے پانی ، بجلی ، سیوریج کے مسائل حل کروائیں گے ۔

یہ کمیٹیاں آج سے ہی فعال ہوں گی اور آج سے ہی یہ اپنے دفاتر کا انتظام کریں گی ۔آنے والے انتخابات کی تیاری کرنا اور جلد از جلد متوقع امیدواروں کے نام رابطہ کمیٹی کو دیں گی تاکہ امیدواروں کوجلد از جلد باہمی رابط بڑھانے کیلئے میدان میں اتار ا جاسکا ۔ ڈسٹرکٹ کمیٹیاں ڈسٹرکٹ میں موجود تمام سیاسی ، مذہبی ، سماجی ، فلاحی ، جماعتوں ، گروپس ، اداروں اور افراد سے بہتر سے بہتر سے تعلقات قائم کریں گی، مختلف اکائیوں ، برادریوں ، کمیونٹی ، غیر سرکاری انجمنوں سے رابطہ کرنا ان کمیٹیوں کا کام ہے ۔

تنظیم نو کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیوایم (پاکستان ) کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ حالات اس نہج پر پہنچ گئے ہیں اور حالات کی ضرورت ہے کہ ہم اپنے تنظیمی ڈھانچے کو مکمل طور پر اپنے مقاصد کے ساتھ ہم آہنگ کریں، حالات کے جبر نے بہت سے معاملات ، فیصلے اور اختیارات کو سینٹرلائز کرنے پر مجبور کردیا تھا آج کا یہ پروگرام اس بات کی کوشش ہے کہ جو ایم کیوایم کا اپنا خواب ہے کہ اختیارات عوام تک جانے چاہئیں ، ’’اختیاراب سب کیلئے ‘‘ہونے چاہئے ، یہ ہمارا انتخابی نعرہ ہی نہیں تھا بلکہ ہمارے نظریئے کی بنیاد بھی ہے ،ہم ایسی جمہوریت کی خواہش رکھتے ہیں جو ایوانوں اور خاندانوں تک محدود نہ ہوں بلکہ ہم ایسی جمہوریت چاہتے ہیں جس کے فوائد عوام تک جائیں ، آج ہم وہ اختیارات جو کسی وجہ سے مرتکز کردیئے گئے تھے ان کو دینے کا آغاز کررہے ہیں ، اب ہمارا یونٹ یونین کونسل کے یونٹ کے برابر ہے ، پھر ہم نے اپنے سیکٹروں کو ٹائون کے ساتھ ہم آہنگ کرکے انہیں ٹائون کمیٹیوں میں تبدیل کیا ہے اور پرانے ادوار میں جو زون کی شکل تھی اس کو ہم نے ڈسٹرکٹ کے ساتھ ہم آہنگ کرکے ڈسٹرکٹ کمیٹیوں کے قیام کا اعلان کردیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کے اختیارات سب کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس اسٹیج سے اتر کر گلی محلوں میں پہنچیں ۔ انہوں نے کہاکہ آج تحریک اپنی تاریخ کے مشکل ترین دور سے گزر رہی ہیں اور قومیں ان مشکل وقت سے ہی پہچانی جاتی ہیں اگر کسی راستے میں کوئی خم آجائے تو سفر ختم اس وقت تک نہیں ہوتا ہے جب تک آپ اپنے آپ کو تبدیل کرنے کی صلاحیت نہ کھو دیں ۔

انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ تعالیٰ حالات یہی ہیں کہ ایم کیوایم کے کارکنان اور قوم اپنے اجتماعی شعور سے اس مشکل وقت اور سازشوں سے بھی ایک بار پھر سر خرو ہوکر نکلے گی ۔ انہوں نے کہاکہ متحدہ قومی موومنٹ کی شکل میں پاکستان کی سیاست اور پاکستان کو ایک موقع ملا تھا کہ اس راستے سے پاکستان کو اصل مقام تک پہنچایا جاسکے ہے ، پاکستان بنانے والوں کے خواب کی ذمہ داری ہم نے لی ہو یا نہ لی ہو وقت ، حالات اور تاریخ نے ہم پر ڈال دی ہے اور انشاء اللہ تعالیٰ یہ وہ تحریک اور تنظیم ہے جو پاکستان میں عوام کے تمام طبقوں کو اپنے ساتھ لیکر چلنے کا عزم رکھتی تھی اور سندھ کے شہری علاقوں جہاں پر ہمیں عوامی تائید ، حمایت اور مینڈیٹ حاصل ہوا ، ہماری تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے غریب طبقے سے لیکر امیر طبقے تک جس کی جتنی جہاں جگہ بنی ہے ایم کیوایم میں اس کی نمائندگی موجود رہی ہے ۔

ہماری جو پہچان رہی ہے جو کل پاکستان کی پہچان بنے گی اور یہ پہچان پاکستان کی جیت بنے گی ۔