بلوچستان کے تمام اضلاع میں عوام کو ایڈز کی تشخیص کی سہولت فراہم کی گئی ہے ،وزیر صحت بلوچستان

پیر 5 جون 2017 16:46

بلوچستان کے تمام اضلاع میں عوام کو ایڈز کی تشخیص کی سہولت فراہم کی گئی ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جون2017ء) صوبائی وزیر صحت میر رحمت صالح بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے تمام اضلاع میں عوام کو ایڈز کی تشخیص کی سہولت فراہم کی گئی ہے بلوچستان میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد747ہے جن میں سے 494 کو مفت علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں علماء کرام کو چاہئے کہ وہ ایڈز اوردیگر مہلک بیماریوں سے بچاو کے حوالے سے عوام کو آگاہ کریں،مخلوط صوبائی حکومت کی بھر پورکوشش ہے کہ محکمہ صحت کے تمام پروگراموں کو بھر پور فنڈنگ کی جائے تاکہ عوام کو بہتر علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔

یہ بات انہوںنے صوبائی ایڈز کنٹرول پروگرام اور بی آر ایس پی کے تعاون سے ایڈز کے حوالے سے علما کے سیمینارسے خطاب اور بعد ازاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سیکرٹری صحت عصمت اللہ کاکڑ،ایڈز کنٹرول پروگرام کے پروانشل کوارڈ ی نیٹر ڈاکٹر نورقاضی،ڈپٹی پروگرام منیجر ڈاکٹر داود اچکزئی اور ڈاکٹر عطا الرحمن نے بھی خطاب کیا۔

میررحمت بلوچ نے کہا کہ ایچ آئی وی ایڈز کی تشخیص کیلئے کوئٹہ سمیت صوبے کے ضلعی ہسپتال جہاںانتقال خون ہوتا ہے وہاں ایڈیز کی تشخیص کیلئے مفت سہولت فراہم کی گئی ہے ایچ آئی وی ایڈز ماں سے بچے میں منتقلی کو روکنے کا مرکز پی پی ٹی سی ٹی سینٹر صوبائی ایڈز کنٹرول پروگرام اور یونیسف کے باہمی تعاون سے سول ہسپتال کوئٹہ میں قائم کیا گیا ہے جہاں ایسی حاملہ یازچگی والی خواتین جن میں خدشہ ہے کہ وہ ایڈز سے متاثر ہیں انکی مزید تشخیص اور زچگی کے دوران ماںسے بچے کو اس بیماری کے لگنے سے بچا واوردیگر سہولیات مفت فراہم کی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ منشیات کے عادی افراد کی جانب سے ایک ہی سرجن استعمال کرنے سے یہ مرض تیزی سے پھیل رہا ہے علماء کرام کو چاہئے کہ وہ منشیات کی لعنت کے خاتمے اورایڈز سے بچاو کے حوالے سے عوام میں آگاہی پیدا کریں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے مہلک بیماریوں کے خلاف کام کرنے والے پروگراموں کو فنڈنگ کی ہے جنہیں گزشتہ 35سال سے کوئی فنڈنگ نہیں کی گئی تھی صوبائی حکومت کی خصوصی دلچسپی کے باعث غیرملکی ڈونرز خود رابطہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں 352میل ،84فی میل اور 25بچے ایچ آئی وی ایڈز کے مریض ہیں اسی طرح تربت میں 213میل اور25 میل اور 9بچوں میں ایڈز کی تشخیص ہوئی ہے بلوچستان میں ٹوٹل ایڈز کے رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد747ہے جن میں سے 494 کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کی گئی ہے جبکہ غیر رجسٹرد مریضوں کی تعداد 3ہزار سے زائد ہے اسی طرح پاکستان میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد1333139کے قریب ہے ۔

میر رحمت بلوچ نے کہا کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان کی تمام جیلوں میں قیدیوںاورکوئلہ کانوں میں کی ایڈز کی اسکریننگ کا کام جاری ہے گڈانی جیل اور کوئلہ کانوں میں 50سے زائدا یڈز کے مریض سامنے آئے ہیں جنہیں مفت علاج معالجے کی سہولیت کی فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے محکمہ صحت نے فاطمہ جناح چیسٹ ہسپتال میں سی ڈی 4اور وائرل لوڈ مشین انسٹال کردی گئی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ایچ آئی وی ایڈز انسانی قوت مدافعت کو ختم کرنے والا ایک وائرس ہے ایچ آئی وی سے متاثرہ شخص کو بغیر تشخیص کے عام طور پر معلوم نہیں ہوتا کہ وہ اس وائرس کا شکارہوچکا ہے اور وہ بغیر کسی علامت کے چند سال تک عام انسانوں کی طرح زندگی گزار رہا ہوتا ہے لیکن اس دوران اسکا مدافعتی نظام کمزور ہوجاتا ہے ایچ آئی وی سے متاثرہ شخص کا مدافعی نظام جب بہت کمزور ہوتا ہے تو بہت ساری علامت مختلف بیماروں کی شکل میں متاثرہ شخص پر حملہ کردیتی ہیں جوآہستہ آہستہ جان لیوا ثابت ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہریوں کو چاہئے کہ وہ ہمیشہ انجکشن لگانے کیلئے نئی سرنج کے استعمال پراصرار کریں انتقال خون سے پہلے خون کو ایچ آئی وی کے ساتھ ساتھ مختلف بیماریوں کی تشخیص کے بعدصاف خون مریض کو لگائیں غیرمحفوظ جنسی رویوںسے اجتناب کریں اورا پنے جیون ساتھی تک محدودرہیں۔انہوں نے کہاکہ علماء کرام اپنے خطبوں میں عوام کو ایڈز سمیت دیگرمہلک بیماریوں کے بارے میں آگاہ کریں۔

متعلقہ عنوان :