کرپٹ سرمایہ داروں اور ظالم جاگیرداروں نے عالمی اسٹیبلشمنٹ کی ڈکٹیشن پر پاکستان کو اس کے نظریے سے دور کرنے کی کوشش کی ،نظریہ پاکستان سے غداری کرنے والوں نے ہی پاکستان کو دو لخت کیا ۔ آ ج اگر ملک میں کرپشن ، بددیانتی اور مایوسی کے سائے ہیں تو یہ انہی کرپٹ حکمرانوں کی وجہ سے ہے ہم ان لوگوں کو اقتدار کے ایوان سے اٹھا کر جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے دھکیلنا چاہتے ہیں

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سرا ج الحق کا منصورہ میں جے آئی یوتھ کی تقریب حلف برداری سے خطاب

منگل 6 جون 2017 22:17

کرپٹ سرمایہ داروں اور ظالم جاگیرداروں نے عالمی اسٹیبلشمنٹ کی ڈکٹیشن ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 جون2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سرا ج الحق نے کہا ہے کہ کرپٹ سرمایہ داروں اور ظالم جاگیرداروں نے عالمی اسٹیبلشمنٹ کی ڈکٹیشن پر پاکستان کو اس کے نظریے سے دور کرنے کی کوشش کی ۔ نظریہ پاکستان سے غداری کرنے والوں نے ہی پاکستان کو دو لخت کیا ۔ آ ج اگر ملک میں کرپشن ، بددیانتی اور مایوسی کے سائے ہیں تو یہ انہی کرپٹ حکمرانوں کی وجہ سے ہے ہم ان لوگوں کو اقتدار کے ایوان سے اٹھا کر جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے دھکیلنا چاہتے ہیں اور نوجوانوں کو اقتدار کے ایوانوں میں دیکھنا چاہتے ہیں ۔

وہ پیر کو جے آئی یوتھ لاہور کی حلف برداری کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔تقریب سے جے آئی یوتھ پاکستان کے صدر زبیر گوندل،امیر جماعت اسلامی لاہورذکر اللہ مجاہد اور جے آئی یوتھ لاہور کے صدر شاہد نوید ملک نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

تقریب میں لاہور سے جے آئی یوتھ کے نو منتخب عہدے داروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے نو منتخب عہدے داروں سے حلف بھی لیا ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے قرضوں میں جکڑا ہوا پاکستان کسی نجات دہندہ کی راہ دیکھ رہاہے ۔ جب تک شاہین صفت اور باکردار نوجوان پاکستان کی باگ ڈور نہیں سنبھالتے ، پاکستان کو اندرونی و بیرونی خطرات لاحق رہیں گے ۔انہوں نے کہاکہ سرمایہ اور جاگیردار قارون کے خزانے خرچ کر کے الیکشن کو خرید لیتے ہیں لیکن 2018 ء کے انتخابات میں ایسا نہیں ہوگا ۔

جے آئی یوتھ کے نوجوان ان نودولتیوں کو ان کے گھروں میں محصور کردیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان پر جب بھی کوئی آزمائش آئی ، یہ نام نہاد بڑے لوگ ملک سے بھاگ گئے اوردبئی ، سعودی عرب اور لندن میں پناہ لیتے رہے ۔ انہوں نے ہی قوم کو فرقوں اور مسلکوں کے اختلافات میں الجھا کر قومی یکجہتی اور اتحاد کو پارہ پارہ کیا اور قوم کو کبھی بھی متحد نہیں ہونے دیا ۔

انہوں نے کہاکہ مایوسی اور ناامیدی میں گھری ہوئی قوم اب اپنے نوجوانوں کی طرف دیکھ رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نوجوانوں کو تحریک پاکستان کے جذبہ سے سرشار ہو کر اسلامی اور خوشحال پاکستان کی تحریک کا ہراول دستہ بننا ہوگا ۔دریں اثنا سینیٹر سراج الحق نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ اسلامی برادر ممالک کے آپس کے اختلافات او ر باہمی تنازعات امت کے لیے نقصان کا باعث ہیں۔

مسلم ممالک کے درمیان نفرت سے ہمیشہ دشمن نے فائدہ اٹھایا ہے۔خلیجی ممالک میں موجود اختلافات کو باہمی روابط سے ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ کویت اور ترکی کی طرف سے سعودی عرب اور قطر کے تنازعہ کو حل کرانے کی پیشکش قابل تعریف ہے امید ہے کہ فریقین اس ثالثی سے فائدہ اٹھائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ بائیکاٹ کی اس پالیسی سے امت مسلمہ کے دشمن فائدہ اٹھائیں گے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ٹرمپ انتظامیہ کی نظریں اسلامی ممالک کے وسائل پر ہیں۔ خلیج میں ٹرمپ انتظامیہ کی بڑھتی ہوئی مداخلت خطرے کی گھنٹی ہے جس کا بروقت سدباب کرناچاہیے۔ اسلامی ممالک میں انتشار اور اختلافات کو ہوا دے کر مغرب اپنے اسلحہ کی فیکٹریوں کو چالو رکھنا چاہتا ہے ۔ پاکستان عالم اسلا م کی اکلوتی ایٹمی طاقت ہے اپنی حیثیت کی وجہ سے پاکستان کو صلح میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے کیونکہ یہ قرآن کا بھی حکم ہے کہ مسلمانوں کے آپس کے اختلافات میں ان کے درمیان صلح کرائو۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ خلیجی ممالک کا امن و استحکام پاکستا ن کا امن و استحکام ہے۔عراق ،ایران،اور کویت کے تنازعات کے برے اثرات سے ہمیں سبق لینا چاہیے ۔سعودی عرب اور قطر کے تنازع میں پاکستان کو تماشائی نہیں بلکہ ایک مصلح اور ہمدرد کا کردار ادا کرنا چاہیے۔