سعودیہ سے اشیاء کی ترسیل بند، قطر میں غذائی قلت کا خدشہ

صرف سعودی فضائی حدودمیں پرواز پر پابندی سے قطر ایئرلائن کو روزانہ 40لاکھ ریال سے زیادہ نقصان ہو گا،رپورٹ

بدھ 7 جون 2017 12:37

سعودیہ سے اشیاء کی ترسیل بند، قطر میں غذائی قلت کا خدشہ
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جون2017ء) خلیجی ریاستوں کے بائیکاٹ سے قطر کوکئی بحرانوں کا سامنا ہے، سعودی عرب سے اشیاء کی ترسیل بند ہونے سے غذائی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا۔دنیا کی بڑی قطر ایئرلائن کو یومیہ کروڑوں روپے کا نقصان ہوگا، کویت نے مصالحت کی کوششیں شروع کر دیں،میڈیارپورٹس کے مطابق اختلافات کے بھنور میں گھری خلیج تعاون کونسل کو کنارے پر لانے کیلیے کویت سرگرم ہوگیا ہے،کویت کے امیر شیخ صباح الاحمد الصباح سعودی فرمانروا شاہ سلمان سے ملاقات کے لیے جدہ پہنچ گئے ہیں،امیر کویت نے فریقین پر زور دیا کہ ایسا کوئی بھی قدم نہ اٹھایا جائے جس سے صورت حال کو نقصان پہنچے۔

خلیجی ریاستوں کے بائیکاٹ نے قطر کے شہریوں کو دوسرے روز بھی پریشانی میں گھیرے رکھا، دارالحکومت دوحہ کے شاپنگ مالز میں کھانے پینے کی اشیاء خریدنے والوں کے چہروں پر ا?نے والے دنوں کی مشکلات صاف پڑھی جاسکتی ہیں۔

(جاری ہے)

سعودی عرب کی جانب سے سرحد بند رہی تو دودھ، پنیر،چکن کی ترسیل ختم ہوجائے گی اور مہنگائی کی بڑی لہر شہریوں کو لپیٹ میں لے لے گی۔

فضائی حدود کی پابندیوں نے بھی قطر ائیرویز کو جکڑ لیا ہے، سعودی عرب، بحرین،متحدہ عرب امارات کی ائیر اسپیس بند ہونے کہ وجہ سے ساری پروازیں ایران کی فضائی حدود سے ہوتی ہوئے اپنی منزلوں کی جانب جارہی ہیں، جس کی وجہ سے ایندھن کی کھپت بڑھنے کے ساتھ ٹکٹس بھی مہنگے ہوں گے۔عرب میڈیا کے مطابق صرف سعودی فضائی حدودمیں پرواز پر پابندی سے قطر ایئرلائن کو روزانہ 40لاکھ ریال سے زیادہ نقصان ہو گا۔

متعلقہ عنوان :