صوبائی بجٹ میں عوام کو مقامی سطح پر سیاحت ، کھیل امور نوجوانان اور آثار قدیمہ کے ذریعے آمدن بڑھانے کے ساتھ تعلیمی اداروں کے طلبہ کو عجائب گھروں کی سیرکرائی جائے گی

سالانہ ترقیاتی پروگرام 2017-18ء میں اس شعبے کے 54منصوبوں کیلئے 3ارب 14کروڑ ورپے مختص کیے گئے ہیں ان میں 42جاری منصوبوں کیلئے 2ارب 52کروڑ روپے جبکہ 12نئے منصوبوں کیلئے 62کروڑ روپے رکھے گئے

بدھ 7 جون 2017 22:01

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 جون2017ء) 2017-18کے صوبائی بجٹ میں صوبے کے عوام کو مقامی سطح پر سیاحت ، کھیل ، امورنوجوانان اورآثار قدیمہ میں باہمی رابط ے کے ذریعے آمدن کو بڑھانے کی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ تعلیمی اداروں کے طلبہ کو عجائب گھروں کی سیر کرائی جائیگی تاکہ انکو اپنی تہذیت وتمدن سے آگاہی حاصل ہو اس کے علاوہ معلوماتی ورہائشی مراکز برائے سیاحت ونوجوانان کو مرحلہ اوار طور پر پورے صوبے میں پھیلا یاجائیگا علاوہ ازیں علاقائی ہوٹلوں اورٹریول ایجنٹس کی حوصلہ افزائی بھی کی جائیگی نوجوانوں کو کھیل کی طرف راغب کرنے کیلئے ایسے اقدامات کئے جائینگے جن سے یہ مستقبل میں صحت مند شہری ثابت ہونگے ۔

سالانہ ترقیاتی پروگرام 2017-18ء میں اس شعبے کے 54منصوبوں کیلئے 3ارب 14کروڑ ورپے مختص کیے گئے ہیں ان میں 42جاری منصوبوں کیلئے 2ارب 52کروڑ روپے جبکہ 12نئے منصوبوں کیلئے 62کروڑ روپے رکھے گئے ہیں اس شعبے کے چیدہ چیدہ اہداف ہیں جن میں صوبہ بھر میں آثار قدیمہ کی جگہ کی تلاش وکھدائی کے ساتھ ساتھ آثار قدیمہ کی ترقی کیلئے سرگرمیاں کالاش کی ثقافت کو تحفظ اور ترقی دینا پشاور میں آرٹ اکیڈیمی جبکہ ڈویژنلک لیول پر کلچرل کمپلیکسز کا قیام عمل میں لایاجائیگا کلچر انڈومنٹ فنڈ کا قیام۔

(جاری ہے)

قیدم سٹیڈیم پشاور میں فٹ فال گرائونڈ کو عالمی معیار کے مطابق تیار کیاجائیگا صوبے کے مختلف اضلاع جن میں ڈیرہ اسماعیل خان ، سوات ، کوہاٹ اور چارسدہ میں ہاکی کھیلنے کیلئے ٹرف مہیا کرنا گلیات کے طرز پر ناران ، کالام ، شیخ بدین ، چترال اور دوسرے سیاحتی مقامات کو مربوط ترقی کیلئے اندورنی سڑکوں کی تعمیر ، تزئین وآرائش اورنکاسی آب کی سہولیات کے علاوہ لوکل ایریا اتھارٹیز کو بھی مستحکم کیاجائیگا جس سے ان علاقوں کی معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع بھی میسر ہونگے صوبائی ٹوارازم اتھارٹی کا قیام ۔ قدیم تہذیت کی حامل جگہوں کی نشاندہی وبحالی شامل ہے ۔

متعلقہ عنوان :