صحابہ کرام کی زندگی اقوام عالم کے لئے مشعل راہ ہے، عبدالمتین اخوند زادہ

علمائے کرام فرقہ واریت اور مذہبی منافرت کے خلاف متحد ہو کر دین اسلام کا پیغام عام کر سکتے ہیں، ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے صدر کایوم باب الاسلام کی مناسبت سے علما ء کا خطاب

بدھ 7 جون 2017 23:06

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 جون2017ء) جمعیت علماء پاکستان کی زیر نگرانی ملی یکجہتی کونسل کے تحت ایم پی اے ہاسٹل کوئٹہ میں ’’یوم باب الاسلام بلوچستان وفتح مکہ‘‘منعقد ہوااس موقع پرصحافیوں سمیت جمعیت علماء پاکستان بلوچستان ،جماعت اسلامی ،جماعت الدعوة،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت،جمعیت علماء اسلام س ،مجلس وحدت مسلمین،تنظیم اسلامی ،جمعیت اتحاد العلماء،وفاق شیعہ بورڈاور ادارہ امور اسلامی کے رہنمائوں ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے صدر عبدالمتین اخوند زادہ ،جے علماء پاکستان کے رہنما وملی یکجہتی کونسل کے صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا عبدالقدوس ساسولی ،ملی یکجہتی کونسل کے صوبائی نائب صدور،مولانا انوارالحق حقانی،علامہ جمعہ اسدی ،مولانا عبدالحق ہاشمی ،علامہ ہاشم موسوی ،ڈاکٹرعطاء الرحمان ، مفتی جان محمد قاسمی،سید حبیب اللہ چشتی،قاری عبدالرحیم رحیمی،مفتی عبدالواحد بازئی ومولانا محمدطاہر توحیدی،مولانا درمحمد بنگلزئی،سید مومن شاہ جیلانی دیگر نے خطاب کیا سیمینار کے اختتام پر افطار ڈنر کا بھی اہتمام کیا گیا ہے سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ صحابہ کرام دین اسلام کی اشاعت واشاعت کیلئے پوری دنیامیں پھیل گیے تھے ملی یکجہتی کونسل اتحاد یکجہتی مشاورت کا اہم فورم ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک سوچھنے سمجھنے ،غور وفکر ،تدبروعقل مندی کا راستہ اختیار کرنے کی دعوت اور مشق ہے رمضان المبارک سے مکہ ومدینہ اور پوری اسلامی تاریخ جڑی ہوئی ہیں رمضان المبارک کے بہادروں میں ’’بدر‘‘کا پہلا واقعہ حسین ودلکش معرکہ موجودہیں فتح مکہ کی درخشاں واقعہ بھی رمضان المبارک کے روزہ داری میں پوشیدہ ہیں۔فتح مکہ نے اسلامی طرز زندگی ،سیاست اور حکمرانی کے پورے کردار پر گہرے اثرات مرتب کیے اور وہ چلتے چلتے صحابہ کرام ؓ کے طفیل دنیا کے ہر گوشے میں پہنچے ۔

مکران کے صحرائوں اورساحل سمندر جسے آج دنیا گوادر کے نام سے پہچانتی ہیں طویل اور پرخطر علاقہ بھی اسلامی اخلاق وکردار کے نور سے منور ہوا تب پوراعلاقہ مشرف بہ اسلام ہوا اور مستقل بنیادوں پر اسلامی طرززندگی وطرزبودباش اختیار کرلی ۔آج اسلام کی خوشبو قبائلی طرززندگی میں رچی بسی ہیں مگر یہ چھپتاہوا سوال موجودہیںکہ آخرکار پیغمبر خداحضرت محمد ﷺ کے اخلاق کریمانہ جس کا بھر پور مثالی مظاہرہ آپ ﷺ نے فتح مکہ کے موقع پر اپنے جانی ونظریاتی دشمنوں اور آپ ﷺ کے خون کے پیاسے قریش سرداروں اور مخالفین کے ساتھ کیا آج کے مسلمانوں اور سیاسی تحریکوں میں خال خال نظرآتاہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں رمضان المبارک کے ان نیک لمحات میں سوچھنا اور فکر ونظرکے نئے زاویے ودریچے کھولنے ہونگے کیونکہ جب تک مسلم سوسائیٹی ازسرنوغوروفکر اور اجتہادوتبدیلی کے راستے سے گزرکر عمل ورویئے میں سیرت مصطفوی ﷺ کی احیاء وزندگی کاراستہ اختیار نہیں کر پاتی ۔انسانیت کے سلگتے مسائل حل نہیں ہونے ہیں کیونکہ وحی الٰہی اور آخری نبی ﷺ کی تعلیمات ہی آج کے دو رجدید کے انسانوں کے پیچیدہ نفسیاتی ،اخلاقی ،عملی اور کاروباری مسائل ومشکلات کا پائیدار حل دے سکتی ہیں۔

رمضان المبارک کے پاکیزہ لمحات غوروفکر کی دعوت دیتی ہیں کہ ہم نے آفاقی تعلیمات اور سیرت نبی ﷺ کی روشنی میں آج کے عالمی انسانی معاشرے کوروشنی کا راستہ دکھانا ہیں مسلمانوں کے مسالک وگروہوں کے درمیان اعتدال ،رواداری اور تحمل ونرمی کا راستہ ہی ہمیں انسانیت کے عالمگیر مسائل حل کرنے کا موقع وراستہ دے پائے گی ۔ملی یکجہتی کونسل جس کے تحت فرقہ واریت ،تعصب ،نفرت ومنکرات کے خلاف جدوجہد کی جائیگی اور اتحاد میں وسعت وبہتری لائی جائیگی ملی یکجہتی کونسل کے ذریعے ہم دینی طبقات کو متحد کریں گے تاکہ امن وامان بحال،نفرتوں ،تعصب وفرقہ واریت اور دشمن کی سازشوں کا خاتمہ ممکن ہوجائیں دیگردینی طبقات سے بھی مشاورت ورابطہ رکھیں گے تاکہ دینی طبقات کا وسیع اتحاد بن جائیں اتحاد ویکجہتی کا سفر جاری رہیں اور دشمن کی سازشیں ناکام قوم متحد خوشحال ویکجا ہوجائیں دینی طبقات سے قوم کی امیدیں وابستہ ہیں انشاء اللہ دینی طبقات ہی قوم کی رہنمائی کرتے ہوئے انہیں پریشانیوں کے دلدل سے نکالیگی۔

متعلقہ عنوان :