مالی سال کے بجٹ کو تین حصوں فلاحی ،ترقیاتی ،اور انتظامی بجٹ میں تقسیم کیا ہے،وزیرخزانہ خیبرپختونخوا

آئندہ مالی سال صوبے کو حاصل کل محاصل کا تخمینہ 603ارب روپے ہے ،اخراجات کا تخمینہ بشمول سالانہ ترقیاتی پروگرام بھی 603ارب روپے لگایا گیا ہے صوبے پر 195ارب قرضہ ہے ،ترقیاتی بجٹ میں پچھلے سال کے مقابلے میں29 فیصد ہے،ترقیاتی بجٹ میں82ارب روپے بیرونی امداد بھی شامل ہے، وزیرخزانہ مظفرسید کی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس

جمعرات 8 جون 2017 20:09

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جون2017ء) خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید نے کہا ہے کہ بجٹ کو فلاحی ،ترقیاتی ،اور انتظامی بجٹ میں تقسیم کیا ہے،آئندہ مالی سال میں صوبے کو حاصل کل محاصل کا تخمینہ 603ارب روپے ہے، صوبے پر ایک سو پچانوے ارب کا قرضہ ہے ۔صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید کا پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال میں صوبے کو حاصل کل محاصل کا تخمینہ 603ارب روپے ہے جبکہ اخراجات کا تخمینہ بشمول سالانہ ترقیاتی پروگرام بھی 603ارب روپے لگایا گیا ہے،وزیر خزانہ نے کہا کہ رواں مالی سال کی طرح اگلے مالی سال کے بجٹ کو بھی تین حصوں فلاحی ،ترقیاتی ،اور انتظامی بجٹ میں تقسیم کیا ہے،انتظامی بجٹ کے لیے 58 ارب 73 کروڑروپے رکھنے کی تجویز ہے ،اسی طرح ترقیاتی بجٹ 208 ارب روپے،تعلیم کے لیے 127 ارب 91 کروڑروپے رکھنے کی تجویز ہے،وزیر خزانہ نے کہا کہ صحت کے لیے 49 ارب 27 کروڑروپے،گندم پرسبسڈی کے لئے 2 ارب 90 کروڑروپے رکھے ہیں ۔

(جاری ہے)

28 ارب روپے مقامی حکومتوں کے لیے مختص کیے گئے ہیں،5 مرلے مکان پرٹیکس چھوٹ کوبرقراررکھا،پوش علاقوں میں 5مرلے سے بڑے گھروں پرٹیکس میں اضافے کی تجویزہے،انہوں نے کہا کہ صوبے پر ایک سو پچانوے ارب قرضہ ہے ،ترقیاتی بجٹ میں پچھلے سال کے مقابلے میں 29 فیصد ہے،ترقیاتی بجٹ میں 82ارب روپے بیرونی امداد بھی شامل ہے،سیکرٹری خزانہ شکیل قادر کا کہنا تھا کہ صوبے میں شرخ خواندگی 56فیصد ہے ،بے روزگاری کی شرخ ساڑھے 7 فیصد ہے۔سیکرٹری خزانہ نے کہا کہ شلوار قمیص سینے والے درزی پر سالانہ دو ہزار ٹیکس لگایا ہے جو 4 روپے بنتا ہے ،روزانہ اتنا ٹیکس نہیں لگایا کہ وہ دو سو روپے زیادہ لینا شروع کر دے۔

متعلقہ عنوان :