ملتان:شاہ محمود قریشی کو جمشید دستی سے ملاقات سے روک دیا

جمشید دستی کو صدر کے خطاب کے دوران احتجاج کرنے پر سزا دی جارہی ہے، شاہ محمود قریشی حکومت انتقامی کارروائیاں پر اُتر آئی ہے، معاملہ سپیکر قومی اسمبلی کے سامنے اٹھائیں گے ، حکومت خوف کا شکار ہے، جے آئی ٹی کو متنازع بنا کر عوام کی توجہ ہٹانا چاہتی ہے، جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 10 جون 2017 20:25

ملتان:شاہ محمود قریشی کو جمشید دستی سے ملاقات سے روک دیا
ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جون2017ء) تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کے جمشید دستی کو انتقامی کارروائی کے تحت حکومت نے ناجائز طور پر جیل میں ڈالا ہے کیونکہ جمشید دستی نے پارلیمنٹ میں صدر کی تقریر کے دوران احتجاج کیا تھا اور وہاں پر ایک وزیر نے جمشید دستی کو دھمکی دیتے ہوئے خمیازہ بگھتنے کا کہا تھا خوف کا شکار حکومت جمشید دستی سے سینٹرل جیل میں ملاقات نہیں کرنے دے رہی۔

پیر کے روز متحدہ اپوزیشن قومی اسمبلی میں معاملا سپیکر کے سامنے اُٹھائے گی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار ہفتہ کے روز شاہ محمود قریشی نے سینٹرل جیل ملتان کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں کیا انہوںنے کہا کہ جمشید دستی سے اظہار یکجہتی کے تحت ملنے آیا تھا اور ساتھ درخواست بھی ساتھ میں تھی جس پر جمشید دستی کے دستخط لے کر پیر کے روز سپیکر ایاز صادق کو دینے تھی کیونکہ جو لوگ حکومت پر تنقید کررہے ہیں ان کو انتقامی کارروائی کا نشانا بنایا جارہاہے شیخ رشید پر بھی پارلیمنٹ ہاؤس پر حملے کروایا گیا اور جمشید دستی نے بھی صدر کی تقریر کے دوران آپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر احتجاج کیا تھا اور وہاں پر اس دوران حکومتی وزیر نے جمشید دستی کو دھمکی دی تھی کی تمہیں اس کا خمیازا بگھتنا پڑے گا شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت جے آئی ٹی کو متنازہ بنانے اور عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے ایسے اقدامات کررہے ہیں کل تک سپریم کورٹ کے فیصلے پر مٹھایاں باٹنے والی حکومت آج جے آئی ٹی کا بائیکاٹ کر کے اس سے بھاگنے کی کوشش کررہے ہیں پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین نے کہا کہ جب تک نواز شریف وزیر اعظم ہیں جے آئی ٹی پر دباؤ برقرار رہے گا لیکن پی ٹی آئی بھی کھل کر آپنا نقطہ نظر عوام کے سامنے پیش کرتی رہے گی انہوںنے کہا کہ سینٹرل جیل کے سپیرٹنڈٹ نے مجھے جمشید دستی سے ملاقات نہیں کرنے دی اور موقف پیش کیا ہے کہ اوپر سے حکم موصول نہیں ہوا ہے کہ آپ کو جمشید دستی سے ملاقات کرنے دی جائے حالاکہ جمشید دستی میرا کولیک ہے لیکن خوف کا شکار حکومت جمشید دستی کہ ایک دستخط نہیں کرنے دے رہے تاکہ میں درخواست اسپیکر کے پاس نہ لے جاسکوں انہوںنے کہا کہ اگر سپیرٹنڈٹ مجھے جمشید دستی سے ملنے نہیں دیتے تو پھر درخواست پر صرف جمشید دستی کے دستخط کراکر لے آئیں لیکن سپیر ٹنڈٹ اس پر تیار نہیں ہے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پیر کے روز تین بجے پی ٹی آئی کے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس طلب کیا ہے اور 4بجے متحدہ آپوزیشن کا اجلاس ہے جس میں زور شور سے جمشید دستی کا معاملہ اٹھاؤں گا اور پھر اسپیکر کے سامنے بھی احتجاج ریکارڈ کریں گے