موجودہ حالات میں عالم اسلام کا اتحاد ناگزیر ہوگیا ہے ،لیاقت بلوچ

پاک چین تعلقات میں ترقی کی شاہراہ کے دشمن اپنا کھیل کھیل رہے ہیں ،ْدوستی کو شک و شبہ سے بالاتر رکھا جائے پانامہ لیکس اور میگا اسکینڈل نے ہرایک کے چہرے کو بے نقاب کردیا ،ْ ان کے پاس قومی ترجیحات نہیں ، اورنگی میں دعوت افطار سے خطاب

اتوار 11 جون 2017 20:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2017ء) جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی جنرل سکریٹری لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں عالم اسلام کا اتحاد ناگزیر ہوچکا ہے ، نا اہل سیاستدانوں ، عدلیہ کے ججوں اور سول وملٹری بیوروکریسی اور اسی طرح کرپٹ اشرافیہ کی وجہ سے آج پاکستان میں سول ملٹری تعلقات بھی کشیدہ ہیں، آج یہ سب ایک پیج پرنہیں کیونکہ ان کے پاس کوئی قومی ترجیحات نہیں ہے ،اپنی عیاشیوں اور اغیارکو خوش کرنے میں مگن ہیں ، کرپٹ مافیا ،پنامہ لیکس اور میگا اسکینڈل نے ہرایک کے چہرے کو بے نقاب کردیا ، قوم کو یرغمال بنا یا جارہا ہے اور ایسا تاثردیا جارہا ہے کہ قوم احتساب کو بھول جائے لیکن جماعت اسلامی پاکستان کو کرپشن فری پاکستا ن بنا کرد م لے گی۔

ایران پارلیمنٹ پر حملہ اور امام خمینی مزار پر دہشت گردی اور افغانستان پر بمباری کی مذمت کرتے ہیں اور یہ واقعات ایسے موقع پر ہورہے ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کشمیر پر بھارتی قبضہ برقرار رکھنے اور اسرائیل کو ہر قسم کا تحفظ دینے کے اقدامات کررہا ہے ،پاک چین دوستی کے حوالے سے ترقی کے شاہراہ کے دشمن اپنا کھیل کھیل رہے ہیں لیکن حکمرانوں نے اپنی بے تدبیری سے شکوک و شبہات پیدا کردیے ہیں۔

(جاری ہے)

ہم سمجھتے ہیں کہ پاک چین دوستی کو شک و شبہ سے بالاتر رکھا جائے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی PS-94کے تحت اورنگی ٹاؤن میں دعوت افطار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ دعوت افطار سے امیر جماعت اسلامی ضلع غربی عبد الرزاق خان ، امیر زون مزمل انصاری اور دیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ نظامت کے فرائض حاشر عمر نے انجام دیے ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے سکریٹری عبد الوہاب ،سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ، سکریٹری ضلع غربی محمود الحسن اور دیگر بھی موجود تھے ۔

لیاقت بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ جماعت اسلامی ضلع غربی اور زون کے تمام احباب کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جنہوں نے رمضان المبارک کے ان بابرکت لمحات میں یہ خوبصورت محفل سجا کر ہم سب کو ملنے کا موقع فراہم کیا ۔ ماہ رمضان اہل ایمان کے لیے نظام تربیت ہے ، یہ ایک ایسا مہینہ ہے کہ جس میں انسان بھوکا ، پیاسا رہ کر اللہ کا قرب حاصل کرتا ہے ، اس مہینہ میں توبہ ،استغفار اللہ کی طرف لوٹ آنا رمضان کا اصل مقصد ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اللہ کو روزے دار کو بھوکا اور پیاسا رہنا پسند نہیں اللہ کو اپنے بندے کا ایمان اور احتساب کے ساتھ روزے کی حفاظت کرنا اور روزہ اس طرح پورا کرنا کہ روز ہ اور قرآن اللہ کی بارگاہ میں گواہ بن جائیں اور اللہ ان کی گواہی قبول کرلے۔حقیقت میں اللہ کے دین کا تقاضہ ہے کہ نیکی کا راستہ اختیار کریں لیکن تقوی ہمیشہ برقرار رکھیں۔

انہوں نے کہاکہ قرآن اور رمضان کا بڑا گہرا تعلق ہے۔ رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں سے ایک رات میں قرآن کریم جیسی عظیم کتاب محمد ؐ پر مکمل نازل کی گئی ۔ قرآن محض کتا ب نہیں علامہ اقبال ؒ نے کہاکہ قرآن مجید ایسی کتاب ہے جو دنیا میںسب سے زیادہ پڑھی جانے والی ہے لیکن بد قسمتی سے اس کتاب کو سمجھنے والے بہت کم ہیں، قرآن زندگی گزانے کا ایک مکمل ضابطہ حیات ہے قرآن مجید اسی مقصد کے تحت نازل کیا گیا کہ اسے نافذ کیا جائے آج اس کے انحراف کی وجہ سے ہی امت مسلمہ آپس میں دست و گریباں ہے ، فرقہ پرستی عروج پر ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آج مغربی دنیا ،سوشل میڈیا ، انٹرنیٹ اور جدید ذرائع کے ذریعے ہم سے ہماری تہذیب اور اسلامی قدروں کو بھی چھین لینا چاہتی ہے ۔عبد الرزاق خان نے کہاکہ رمضان شفقت و محبت اور خیر خواہی کا مہینہ ہے رمضان کا یہی تقاضہ ہے کہ بحیثیت مسلمان ہم جھوٹ اور دورنگی کو ختم کر کے سچ کا ساتھ دیں ۔ آج ہمارا معاشرہ قرآن مجید سے تعلق ختم کرنے کی وجہ سے برائیوں پر چل پڑا ہے اداروں سے ہمیں انصاف نہیں ملتا ،جھوٹ اور منافقت معاشرے میں عام ہوچکی ہے ۔

30سال تک مظلوم اور مجبور عوام کو زبان کی بنیاد پر بے وقوف بنا کر لوٹا گیا ، بنیادی سہولیات سے محروم کیا گیا اورنگی ٹاؤن بھی انہی علاقوں میں سے ہے جس میں نفرت و تعصب کی سیاست کی گئی اور یہاں کے لوگوں کا استحصال کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ رمضان کا پیغام یہ ہے کہ قرآن کے ساتھ اپنے تعلق کو مضبوط رکھا جائے اللہ کی شریعت کی پیروی کی جائے اور اجتماعی طور پر تمام مسلمانوں پر فرض ہے کہ اقامت دین کے لیے اور دین کے نفاذکے لیے جدوجہد کریں ۔