مہاراشٹرحکومت کا 31لاکھ چھوٹے کسانوںکا قرضہ معاف کرنے کا اعلان

کسان نئے قرضے حاصل کرسکیں گے ،دودھ کی قیمت میں بھی اضافہ،اعلان آئندہ دوروزمیں کریں گے،ریاستی وزیر

پیر 12 جون 2017 14:57

مہاراشٹرحکومت کا 31لاکھ چھوٹے کسانوںکا قرضہ معاف کرنے کا اعلان
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2017ء) بھارت کی ریاست مہاراشٹر حکومت نے کسان رہنمائوں سے ملاقات کے بعد کسانوں کے قرض معاف کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق حکومت کے عوامی کاموں کے وزیر چدرات پاٹل نے کہاکہ حکومت کے فیصلے سے 31 لاکھ کسانوں کو فائدہ ہوگا۔ کل30500 کروڑ روپے کا قرض معاف کیا جا رہا ہے۔جن کسانوں کے پاس پانچ ایکڑ سے کم زمین ہے ان قرض معاف کیا جا رہا ہے۔

باقی کسانوں کے قرض کو لے کر 23 جولائی تک فیصلہ کیا جائے گا۔ حکومت کا یہ بھی کہنا تھا کہ کسان نئے قرض لے سکیں گے۔چدرات پاٹل نے کہاکہ وفد سے بات چیت کے بعد سارے کسانوں کو قرض معافی دینے کی تجویز کو تسلیم کیا گیا ہے لیکن جو چھوٹے کسان ہیں ان کا سارا قرض اسی وقت سے معاف کر دیا گیا ہے، وہ نئے قرضے کے لیے بینکوں میں درخواست دے سکتے ہے۔

(جاری ہے)

پاٹل نے کہاکہ حالانکہ حکومت نے قرض معافی کا فیصلہ کیا ہے، لیکن قرض انہی کسانوں کا معاف کیا جائے گا جو ذریعہ معاش کے لیے مکمل طور کاشتکاری پر انحصار کرتے ہیں۔

مہاراشٹر حکومت نے دودھ کی قیمتوں میں اضافے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ دودھ کی نئی قیمتوں کا اعلان دو دن کے اندر اندر کیا جائے گا۔کسانوں نے حکومت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ کسانوں کی تنظیم کے صدر رگھوناتھ دادا پاٹل نے کہاکہ آج کسانوں کی صحیح معنوں میں فتح ہوئی ہے،ہم اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔مہاراشٹر میں کسان قرضوں معافی کے لیے 11 دنوں سے تحریک چلا رہے تھے جس سے حکومت پر دبا بڑھتا جا رہا تھا۔اسی سال اپریل میں یوپی کی نئی حکومت نے 36000 کروڑ روپے کا کسانوں کا قرض معاف کیا تھا جس کے بعد دیگر ریاستوں میں بھی کسان قرض معافی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ایسے ہی مطالبات کو لے کر مدھیہ پردیش میں بھی مظاہرے ہو رہے ہیں جہاں پولیس فائرنگ میں چھ کسان ہلاک ہوئے۔

متعلقہ عنوان :